کاشتکار چست تیلے سے بچائوکیلئے احتیاطی تدابیر پر عمل اور کنٹرول کیلئے ہا لوکون کا استعمال کریں،محکمہ زراعت

پیر 17 جولائی 2017 17:28

فیصل آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 جولائی2017ء) محکمہ زراعت نے کاشتکاروں کو چست تیلے سے بچائوکیلئے احتیاطی تدابیر پر عمل اور کنٹرول کیلئے ہا لوکون کے استعمال کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ حالیہ بارشوں کی وجہ چست تیلے کی افزائش کیلئے موسم انتہائی ساز گار ہوگیا ہے کیونکہ ہوا میں زیادہ نمی اور گرم موسمی حالات میں اس کیڑے کی افزائش تیزی سے ہوتی ہے اور جیسڈ کیلئے موزوں درجہ حرارت 35-40سینٹی گریڈ اور ہوا میں نمی کا تناسب 70فیصد ہے، اس لئے یہ کیڑاجون اور جولائی میں کپاس پر حملہ آور ہوتا ہے اور اس کا حملہ نومبر تک رہتا ہے، اس سلسلہ میں محکمانہ سفارشات پر عملدر آمد کی فوری ضرورت ہے ، انہوںنے کہا کہ شدید حملہ کی صورت میں سپرے تھوڑی سی تاخیر سے کرنے پر پیداوار 20سی30فیصد تک کم ہوسکتی ہے،ترجمان نے مزید کہا کہ چست تیلے کے بچے 7سے 21دن اور بالغ 50-35دن میں اپنا دوران زندگی مکمل کرتے ہیں اور پورا سال 11نسلیں پوری کرتے ہیں، بالغ اور بچے دونوں پتے کی نچلی سطح سے رس چوس کر سبز مادی( کلوروفل) کی مقدار کو کم کردیتے ہیں چنانچہ پتوں کے کنارے گہرے پیلے اور بعد میں سرخی مائل ہوکر نیچے کی طرف مڑ جاتے ہیں اور بعد ازاں پتے مڑ ہوکر گرجاتے ہیں اور فصل جھلسی ہوئی نظر آتی ہے ، انہوںنے کہاکہ کپاس کے علاوہ یہ کیڑے باغوں اور جڑی بوٹیوں میں بھی پرورش پاتا ہے اور موجودہ بارشوں کی وجہ سے کھیتوں میں اگنے والی جڑی بوٹیاں سبز تیلہ کی افزائش کیلئے متبادل خوراک کا باعث بن سکتی ہیں، انہوںنے کہاکہ ان کی بروقت تلفی اس کیڑے کے تدارک کیلئے نہایت ضروری ہے اس لئے کاشتکارہفتہ میں کم ازکم دو بار پیسٹ کائونٹنگ کریں اوراگر اس کا حملہ معاشی حد تک پہنچ جائے تو مقامی محکمہ زراعت کے عملہ کے مشورے سے سفارش کردہ زہروں کا بروقت سپریں کریں۔