ملکی برآمدات کا 57فیصد کمانے والا ٹیکسٹائل سیکٹر مینو فیکچرنگ کا 46فیصد ،لیبر کا 38فیصد ، جی ڈی پی کا 9فیصد حصہ ہونے کے باوجود بحران کا شکا رہے ،ْ،فوری اقدامات نہ کی گئے تو انڈسٹری کو مالی بحران کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے،ترجمان پی ٹی ای اے

پیر 17 جولائی 2017 17:28

فیصل آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 جولائی2017ء)پاکستان ٹیکسٹا ئل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے ترجمان نے کہا ہے کہ ملکی برآمدات کا 57فیصد کمانے والا ٹیکسٹائل سیکٹر مینو فیکچرنگ کا 46فیصد ،لیبر کا 38فیصد ، جی ڈی پی کا 9فیصد حصہ ہونے کے باوجود سخت بحران کا شکا رہے اورا گر اس سلسلہ میں فوری اقدامات نہ کئے گئے تو انڈسٹری کو مزید مالی بحران کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

میڈیا سے بات چیت کے دوران انہوںنے کہا کہ ٹیکسٹائل سیکٹر ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے لیکن برآمدات سے متعلقہ قواعد میں نقائص کے باعث اس سیکٹر کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے لہٰذا برآمدات کے شعبے میں بنیادی تبدیلی لائے بغیر صورتحال بہتر نہیں ہو گی ۔ انہوںنے کہا کہ اگر پاکستانی برآمدات عالمی کساد بازاری کے باعث گر رہی ہیں تو دیگر ممالک کی کیوں بڑھ رہی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ پاکستانی ٹیکسٹائل ایکسپورٹ سیکٹر کے پائوں بین الاقوامی منڈی سے اکھڑ رہے ہیں اور اس وقت بھی ٹیکسٹائل کا شعبہ اربوں روپے کے ریفنڈز کلیمز کا منتظر ہے اس لئے اگر ٹیکسٹائل کے شعبے پر مزید منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں تو کپاس کے کاشتکار بھی متاثر ہوں گے۔ انہوںنے توقع ظاہر کی کہ ٹیکسٹائل سیکٹر کو بحران سے بچانے کیلئے مشاورت کے ذریعے بہتر پالیسیوں کو اپنایا جا ئے گا۔