الیکشن کمیشن نے سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 114 میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے کیس کی سماعت 19 جولائی تک ملتوی کر دی

کامران ٹیسوری کے وکیل بدھ کو پیش نہ ہوئے تو ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست مسترد کردی جائے گی ،ْ الیکشن کمیشن ایم کیو ایم جہاں سے الیکشن جیتے اسے تسلیم اور جہاں سے ہارے اسے تسلیم نہ کرنے کاسلسلہ ترک کرے ،ْسعید غنی ضمنی انتخابات کے دوران گرفتار 6 افراد میں سے 2 سعید غنی کے رشتہ دار تھے ،ْایم کیو ایم کے کسی ووٹر یاکارکن پر کوئی الزام نہیں آیا ،ْ اعتزاز احسن

پیر 17 جولائی 2017 16:49

الیکشن کمیشن نے سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 114 میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جولائی2017ء) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 114 میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے کیس کی سماعت 19 جولائی تک ملتوی کردی پیر کو ایم کیو ایم پاکستان کے امیدوار کامران ٹیسوری کی ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی سماعت الیکشن کمیشن میں ہوئی پیپلز پارٹی کے امیدوار سعید غنی کی جانب سے سینیٹر اعتزاز احسن الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے جبکہ کامران ٹیسوری کے وکیل عدالت میں پیش نہ ہو سکے۔

کامران ٹیسوری نے الیکشن کمیشن کو درخواست دی کہ ان کے وکیل بیمار ہیں اس لیے سماعت میں پیش نہیں ہو سکتے۔ چیف الیکشن کمشنر نے ایم کیو ایم پاکستان کے امیدوار کی درخواست منظور کرتے ہوئے مزید سماعت 19 جولائی تک ملتوی کردی اور ریمارکس دیے کہ اگر بدھ کو کامران ٹیسوری کے وکیل پیش نہ ہوئے تو ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست مسترد کردی جائے گی۔

(جاری ہے)

الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے سعیدغنی نے کہاکہ کراچی میں موجودہ دور میں 5 ضمنی انتخابات ہوئے ہیں جن میں ایم کیو ایم پاکستان نے سب سے زیادہ ووٹ اسی حلقہ میں لئے ہیں ، کراچی کی تاریخ میں پی ایس 114 سے زیادہ شفاف انتخابات نہیں ہوئے ۔ لو گوں نے شفاف اندازمیں ووٹ کاحق استعمال کیا، ووٹروں کی مشکلات کے حوالے سے ہمارے بھی تحفظات تھے۔

انہوںنے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ جس خاتون کے گھر سے بیلٹ باکس نکلا ہے اس نے بیان دیا ہے کہ اس نے 3 سال پہلے یہ بیلٹ باکس سے 30روپے کا خریدا تھا۔ اگر ایم کیو ایم کے رہنمائوں کے گھروں کی تلاشی لی جائے تو ایسے ہزاروں بیلٹ باکس ان کے گھروں سے نکلیں گے۔سعید غنی نے کہا کہ کراچی میں ماضی میں ہونے والے تمام انتخابات کے مقابلہ میں ضمنی انتخاب انتہائی شفاف رہا ہے۔

ایم کیو ایم جہاں سے الیکشن جیتے اسے تسلیم اور جہاں سے ہارے اسے تسلیم نہ کرنے کاسلسلہ ترک کرے۔ ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ سعید غنی نے تردید نہیں کی کہ جو لوگ گرفتار ہوئے وہ ان کے رشتہ دار نہیں ہیں۔ ہمیں الیکشن ہرایاگیا لیکن ہماری سیاست جیت گئی ، پیپلز پارٹی کے ورکروں کے گھروں سے بیلٹ باکس نکلے ۔ انہوں نے کہاکہ کراچی میں ضمنی انتخابات کے دوران گرفتار 6 افراد میں سے 2 سعید غنی کے رشتہ دار تھے تاہم ایم کیو ایم کے کسی ووٹر یاکارکن پر کوئی الزام نہیں آیا، ہم نے اپنے 18ہزار جائز ووٹوں پر اعتماد کیا۔

انہوں نے کہاکہ ہمارا بظاہر مقابلہ پاکستان پیپلز پارٹی سے تھا تاہم لندن سے اس انتخاب کے بائیکاٹ کااعلان کیا گیا ، ہمارے لئے بظاہر ہار یا ہمیں ہرانے کے باوجود یہ ہمارے لئے نہایت اطمینان بخش ہے ، یہ ہماری تنظیم کی جیت ہے۔ یہ کراچی اور پاکستان کی جیت ہے ۔ اسی بنیاد پر 2018ء کے انتخابات میں جائیں گے، کراچی میں اب ایک ہی آواز ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان ہی کراچی کی نمائندہ جماعت ہے۔