حوثیوں و معزول صدر صالح کی ملییشیاؤں کے ہاتھوں 70 قیدی ہلاک ہو چکے،رپورٹ

پیر 17 جولائی 2017 16:43

حوثیوں و معزول صدر صالح کی ملییشیاؤں کے ہاتھوں 70 قیدی ہلاک ہو چکے،رپورٹ
صنعاء ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 جولائی2017ء) یمن حکومت نے انکشاف کیا ہے کہ حوثیوں اور معزول صدر صالح کی ملییشیاؤں کے ہاتھوں بدترین غیر انسانی تشدد کا نشانہ بن کر قید خانوں میں 70 سے زیادہ قیدی ہلاک ہو چکے ہیں۔العربیہ ٹی وی کے مطابق انسانی حقوق کی یمنی وزارت نے اپنے ایک بیان میں 36 یونیورسٹی اساتذہ ، انسانی حقوق کے کارکنان اور میڈیا سے تعلق رکھنے والی شخصیات کے خلاف باغیوں کی کارروائیوں کی سخت مذمت کی ہے۔

دوسری جانب سرکاری خبر رساں ایجنسی سبا نے بیان کے حوالے سے بتایا ہے کہ باغی ملیشیاؤں کی جانب سے مذکورہ افراد کو ہفتہ کو صنعاء میں غیر قانونی عدالتی کارروائی کے لیے پیش کیا جانا ایک مرتبہ پھر یہ ثابت کرتا ہے کہ باغی انسانی حقوق اور آزادی کی پامالی کے علاوہ تمام بین الاقوامی قوانین اور منشوروں کی مسلسل خلاف ورزی کے مرتکب ہو رہے ہیں۔

(جاری ہے)

یمنی وزارت نے ملیشیاؤں کی طرف سے عدالتی کارروائیوں کو مذاق قرار دیا جہاں سماعت کے آغاز کے 10 منٹ بعد ہی موت کی سزا سنا دی جاتی ہے۔ علاوہ ازیں نام جج مغویوں کے بیانات اور تشدد کا نشانہ بننے کے حوالے سے ان کے دعوؤں پر نظر بھی نہیں کرتے ہیں۔انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر نظر رکھنے والے یمنی اتحاد نے ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ ملیشیاؤں کی قید میں موجود 40 فیصد افراد وہ ہیں جن کو سوشل میڈیا ویب سائٹوں پر یمن میں بغاوت کو تنقید کا نشانہ بنانے کے سبب حراست میں لیا گیا۔رپورٹ کے مطابق باغیوں کے زیر انتظام قید خانوں کی تعداد 484 کے قریب ہے ، ان کے علاوہ 10 خفیہ جیلیں بھی ہیں۔

متعلقہ عنوان :