جے آئی ٹی سفارشات عدالت عظمیٰ پر لاگو ہوتی ہیں نہ یہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے ،ْ مریم اور نگزیب

پیر 17 جولائی 2017 15:12

جے آئی ٹی سفارشات عدالت عظمیٰ پر لاگو ہوتی ہیں نہ یہ سپریم کورٹ کا ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جولائی2017ء) وزیر مملکت برائے اطلاعات ونشریات مریم اور نگزیب نے کہاہے کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ سپریم کورٹ کا فیصلہ نہیں اور جے آئی ٹی کی سفارشات عدالت عظمیٰ پر لاگو نہیں ہوتیں ،ْ والیم 10پبلک کر نے کیلئے سپریم کورٹ میں دارخواست دائر کر دی ہے ،ْ جس دن والیم 10پبلک ہو جائیگا اسی دن معلوم ہو جائیگا کہ جے آئی ٹی میں کیا ہوا ہے اور اس کے اصل مقاصد کئے تھے ،ْ جے آئی ٹی کی رپورٹ میں دستاویزات تصدیق شدہ نہیں ،ْ سپریم کورٹ قانون اور آئین کے مطابق فیصلہ کریگی اور انشاء اللہ وزیر اعظم سرخروہونگے ،ْ جن لوگوں کی کرپشن کی داستانیں عوام نے دیکھیں آج وہ وزیراعظم پر انگلیاں اٹھا رہے ہیں ،ْ عدالتوںسے مفرو ر اشتہاری شخص ،ْآئین ،ْقانون کی بالادستی اور عوام کے حقوق کی بات کررہا ہے ،ْ وزیراعظم محمد نواز شریف سے نہ کوئی استعفیٰ کا مطالبہ کرسکتا ہے اور نہ ہی کر نا چاہیے ۔

(جاری ہے)

پیر کو سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہاکہ بار بار ایک چیز واضح کی جارہی تھی کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ سپریم کورٹ کا فیصلہ نہیں ہے اور جے آئی ٹی کی سفارشات سپریم کورٹ آف پاکستان پر لاگو نہیں ہوتیں ۔انہوںنے کہاکہ سپریم کورٹ آف پاکستان آئین اور قانون کے مطابق فیصلہ دے گی اور عدالت عظمیٰ کے معزز ججز نے کہا ہے کہ جے آئی ٹی نے جو دستاویزات پیش کی ہے ان کو نوٹیفائی ،ْ ویری فائی اور سرٹیفائی کون کریگا ان کو اون کون کریگا گواہی کون دیگا انہوںنے کہاکہ سپریم کورٹ میں شریف خاندان نے جو دستاویزات جمع کرائے تھے وہ سب لوگوں نے دیکھیں اور وہ تمام دستاویزات تصدیق شدہ ہیں اگر ان میں کوئی پاکستان سے باہر کا کاغذ ہے تو وہ بھی نوٹیفائی ہے ۔

وزیر مملکت مریم اور نگزیب نے کہا کہ والیم دس کو سپریم کورٹ سے چھپایا جارہاہے ہم نے والیم ٹین فراہم کر نے کیلئے درخواست دی ہے انہوںنے کہاکہ جے آئی ٹی کی رپورٹ میں دستاویزات تصدیق شدہ نہیں ۔مریم اور نگزیب نے کہاکہ وزیر اعظم محمد نواز شریف اور شریف خاندن نے کہاہے کہ دو بار وزیر اعلیٰ پنجاب اور تین بار وزیراعظم پاکستان منتخب ہونے و الے نواز شریف کے خلاف جے آئی ٹی کسی سرکاری پیسے کی خورد برد ،ْ کوئی کمیشن ،ْ کوئی کک بیکس اور کسی قسم کی کرپشن ثابت نہیں کر سکی انہوںنے بتایا کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ کے کسی صفحے پر وزیراعظم کے کسی بھی دور حکومت کا کوئی کرپشن کا کیس شریف فیملی بزنس کے ساتھ نہیں جوڑ سکی۔

مریم اور نگزیب نے کہاکہ ہماری طرف سے سپریم کورٹ میں درخواست گئی ہے کہ سپریم کورٹ نے آئین اور قانون کے مطابق جے آئی ٹی کو کام سونپا تھا اس میں کہاں کہاں تجاوز کیا ہے جس کی قانون اور آئین کے مطابق اجازت نہیں تھی انہوںنے کہاکہ وزیراعظم نواز شریف کے خلاف وہ دستاویزات جنریٹ کئے گئے جن کے اوپر کوئی مہر نہیں ہے ۔مریم اور نگزیب نے کہاکہ پاکستان کے عوام سے چھپانے کیلئے والیم دس کو پبلک نہیں کیا گیا،ْ اس کے ساتھ کس آئین ،ْ کس قانون اور سپریم کورٹ کے کس حکم کے تحت جے آئی ٹی ابھی تک اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہے اس کا جواب عوام مانگ رہے ہیں ۔

مریم اور نگزیب نے کہاکہ جے آئی ٹی پر پہلے دن سے تحفظات تھے آج بھی وہ تحفظا ت قائم ہیں جے آئی ٹی رپورٹ میں جس طرح کی زبان استعمال کی گئی ہے وہ اس چیز کی تصدیق کرتی ہے کہ جے آئی ٹی ممبران کی رپورٹ بد نیتی پر مبنی ہے ۔مریم اور نگزیب نے کہاکہ سازشوں کا ٹولہ ،ْکرپشن پر مبنی ٹولہ اور تحریک انصاف کیساتھ اپوزیشن کے کچھ لوگ جن کی کرپشن کی داستانیں پوری قوم اور عوام نے دیکھیں آج وہ اس شخص کے اوپر انگلیاں اٹھا رہے جس شخص کے اوپر بد نیتی پر مبنی ایک الزام بھی نہیں لگایا جاسکا ۔

انہوںنے کہاکہ یہ کہہ کر کہ منی لانڈرنگ اور کرپشن ہوئی ہے شریف خاندان کے ذاتی کاروبار کو جوڑنے کی کوشش کی گئی ہے لیکن اس بات کو جے آئی ٹی کی رپورٹ ثابت نہیں کر سکی ۔ مریم اور نگزیب نے کہاکہ جس شخص نے سپریم کورٹ کے اوپر اپنے گندے کپڑے ٹانگے آج وہ سپریم کورٹ کی بالادستی اور آئین کی بالادستی کی بات کررہا ہے ۔انہوںنے کہاکہ انسداد دہشتگردی کی عدالت سے اشتہاری شخص پاکستان کے عوام کی حقوق کی بات کررہا ہے ،ْ جس شخص نے خیبر پختون کے احتساب کمیشن کو تالا لگایا وہ اس وزیر اعظم کے اوپر انگلیاں اٹھارہا ہے جنہوںنے تین نسلوں کا جواب دیا ہے ۔

مریم اور نگزیب نے کہاکہ وہ لوگ سندھ میں نیب کے دفتر کو بند کر کے قانون سازی کرتے ہیں جن کی کرپشن کی داستانیں ہر انسان کی زبان کے اوپر ہیں اور وہ لوگ ادارے کو ہی بند کردیتے ہیں جو انصاف کر تے ہیں ،ْ یہ لوگ اداروں کی تذلیل کر تے ہیں اور وہی لوگ پاکستان کے عوام کے حقوق کی بات کرتے ہیں۔ مریم اور نگزیب نے کہاکہ ایک شخص تین عدالتوں سے مفرور ہے وہ کہتا ہے کوئی مجھ سے حساب مانگ نہیں سکتا ہے اور وہی آئین اور قانون کی پاسداری کی بات کررہا ہے ۔

انہوںنے کہاکہ جس طرح شریف خاندان نے اپنے آپ کو احتساب کیلئے پیش کیا اور جس بد نیتی پر مبنی رپورٹ آئی ہے ایک معزز جج نے خود پوچھا کہ جو دستاویزات جمع کرائے گئے ہیں وہ تصدیق شدہ نہیں۔ آگے سے جواب ملا نہیں ہیں ۔مریم اور نگزیب نے کہاکہ پاکستان کے عوام ،ْسول سوسائٹی ،ْ پاکستان کی جو ڈیشل کو سلام پیش کرتے ہیں جو انشاء اللہ آئین اور قانون کے مطابق فیصلہ کریگی اور وزیر اعظم محمد نواز شریف پاکستان کی اعلیٰ عدلیہ سے سرخرو ہونگے انہوںنے کہا کہ وزیر اعظم محمد نواز شریف پہلے دن سے ہی اعلیٰ عدلیہ سے سرخرو ہونا چاہتے تھے انہوںنے کہاکہ میں میڈیا کو مبارکبا ددیناچاہونگی پاکستان کے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا نے جے آئی ٹی رپورٹ میں خامیاں کوں کی نشاندہی کی ہیں میڈیا والے حوصلہ نہ ہاریں آپ کی محنت انشاء اللہ کامیاب ہوگی اور پاکستان کے آئین اور قانون کی بالادستی ہوگی ۔

ایک سوال پر وزیر مملکت نے کہاکہ والیم دس جس دن پبلک ہوا آپ کو خود معلوم ہو جائیگا کہ جے آئی ٹی کے اندر کیا ہوا ہے اور جے آئی ٹی کی رپورٹ کا اصل مقصد کیا تھا ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ جے آئی ٹی کارروائی کے دور ان حسین نواز کی تصویر لیک ہوئی سپریم کورٹ نے انوسٹی گیشن کرائی اس مذکورہ شخص کے خلاف کارروائی کی ہدایت کی ایک اور سوال پر مریم اور نگزیب نے کہاکہ جے آئی ٹی نے جتنی دستاویزات جمع کرائی ہیں اور جے آئی ٹی نے جہاں جہاں جھوٹ بولا ہے خود ظاہر ہو جائیگا انہوںنے کہاکہ وزیراعظم محمد نواز شریف سے نہ کوئی استعفیٰ کا مطالبہ کرسکتا ہے اور نہ ہی کر نا چاہیے ۔