آسٹریلیا سے مہاجرین کی امریکا منتقلی ایک مرتبہ پھر روک دی گئی

ناؤرو کے مہاجرین کی امیدیں پھر ڈوب گئیں،امریکی ٹیم دورہ کرکے وطن واپس لوٹ گئی

پیر 17 جولائی 2017 14:47

آسٹریلیا سے مہاجرین کی امریکا منتقلی ایک مرتبہ پھر روک دی گئی
کینبرا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جولائی2017ء)مہاجرین کو آسٹریلوی مہاجر بستی سے امریکا لے جانے سے متعلق امریکی ٹیم اچانک ہی ناؤرو سے چلی گئی، جس کے بعد یہ مہاجرین ایک مرتبہ پھر ناامیدی کا شکار دکھائی دیتے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق آسٹریلیا اور امریکا کے درمیان طے پانے والے معاہدہ کے تحت پاپوا نیو گنی کے ناؤرو اور مانوس جزائر پر واقع آسٹریلوی مہاجر بستیوں میں موجود تارکین وطن کو امریکا لے جایا جانا ہے۔

اس سلسلے میں امریکی حکام کی ٹیم ناؤرو پہنچی تھی تو یہ امید ہو چلی تھی کہ یہ تارکین وطن بے یقینی کی کیفیت سے باہر نکلیں گے اور اپنی امریکا منتقلی کی تیاری شروع کریں گے، مگر امریکی ٹیم اچانک ہی ناؤرو جزیرے سے چلی گئی۔مہاجرین کے حقوق کے لیے کام کرنے والے ایک گروپ کے مطابق ان تارکین وطن کو اب یہ خدشات لاحق ہیں کہ شاید وہ یہیں پھنسے رہیں گے اور ان کی آبادکاری کا منصوبہ کبھی تکمیل نہیں پائے گا۔

(جاری ہے)

کینبرا حکومت غیرقانونی طور پر ملک میں داخلے کی کوشش کرنے والوں کو سمندر ہی میں پکڑ کر مانوس یا ناؤرو جزائر منتقل کر دیتی ہے، تاہم وہاں تارکین وطن کی حالت دگرگوں ہے۔سابق امریکی صدر باراک اوباما کے دور حکومت میں واشنگٹن انتظامیہ اور آسٹریلیا کے درمیان ایک معاہدہ طے پایا تھا، جس میں امریکا نے ان دونوں جزائر پر موجود تارکین وطن کو اپنے ہاں بسانے پر اتفاق کیا تھا۔ تاہم صدر ٹرمپ نے برسراقتدار آنے کے بعد اس ڈیل کو ’احمقانہ‘ قرار دیا تھا۔