موصل کی خود کش بمبار اور خواتین کی دہشت گرد تنظیمیں نے نقاب

سیکورٹی فورسزسے بچنے کے لیے خودکش بمبار خواتین نے بچے اٹھائے داعش کے چنگل سے فرارکا ڈھونگ رچایا،رپورٹ

پیر 17 جولائی 2017 14:47

موصل کی خود کش بمبار اور خواتین کی دہشت گرد تنظیمیں نے نقاب
ریاض(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جولائی2017ء) حال ہی میں داعش کے قبضے سے آزاد کرائے عراقی شہر موصل کی ایک خود کش بمبار خاتون کے طریقہ واردات نے دہشت گردی کے مقاصد کے لیے تشکیل کردہ خواتین کی تنظیموں نے ایک بار پھر غیرمعمولی توجہ حاصل کی ہے۔ موصل میں داعش کے چنگل سے فرار ہونے والوں کے بھیس میں ایک خود کش بمبار نے خود کو ایک متاثرہ خاتون باور کرانے کے لیے بغل میں ایک بچہ بھی اٹھا رکھا تھا۔

(جاری ہے)

یہ محض ایک ڈھونگ تھا جس کا مقصد سیکیورٹی فورسز کی نظروں سے بچتے ہوئے راہ فرار اختیار کرنا تھی۔عرب ٹی وی نے موصل کی داعشی خود کش بمبار کے طریقہ واردات کے تناظر میں ان دہشت گرد تنظیموں پر روشنی ڈالی ہے جو دہشت گردی کے مقاصد کے لیے قائم کی گئیں اور ان میں خواتین کو بھرتی کیا گیا۔خواتین کی دہشت گرد تنظیموں کے ڈانڈے بھی شیعہ اور سنی مسالک کے ان سیاسی اسلام کے پرچارک دھاروں سے ملتے ہیں جنہوں نے اسلام اور سیاست کو یکجا کرنے کیلیے بنیاد پرستی کا سہارا لیا۔ خواتین کی یہ تنظیمیں انہی شیعہ یا سنی سیاسی اسلام کی پرچارک جماعتوں کی بنیاد پرست شاخیں قرار دی جاتی ہیں۔

متعلقہ عنوان :