ْ انڈونیشیانے صدارتی نظام حکومت کو پارلیمانی نظام پر کیوں ترجیح دی سینیٹر عبدالقیوم

پیر 17 جولائی 2017 14:07

ْ انڈونیشیانے صدارتی نظام حکومت کو پارلیمانی نظام  پر کیوں ترجیح دی ..
جکارتہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 جولائی2017ء)صدارتی نظام حکومت قومی یکجہتی کو فروغ دیتا ہے،سیاسی بلیک میلنگ اور صوبائبت کی نفی کرتا ہے۔انڈونیشیا کے شہر جکارتہ میں پلڈاٹ کے زیر اوہتمام مطالعاتی دورہ تشکیل دیاگیا جس میں سینیٹر عبدالقیوم بھی شریک تھے دورے کا مقصد اس بات کا جائزہ لینا تھا کہ انڈنیشیا نے سیاسی فوج سے پیشہ وارانہ قوت کی ہموار منتقلی کا سفر کیسے طے کیا۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ یہ بھی معلوم کیا کہ وہ کون سے بنیادی اصول تھے جن پر عمل پیرا ہوکر انڈیشیا ین نے بہترین سول ملٹری تعلقات استوار کیے گئے۔ دورے کے دوران سینیٹر عبدالقیوم نے سوال کیا کہ انڈ ونیشیا نے صدارتی نظام حکومت کو پارلیمانی نظام حکومت پر کیوں ترجیح دی انڈنیشیا کے جمہوری منتقلی کے بانی ایم پی اے جیکب ٹوبنگ نے جواب دیا کہ صدارتی نظام پر قومی یکجہتی کو فروغ دیتا ہے، سیاسی بلیک میلنگ اور صوبائیت کی نفی کرتا ہے۔