جے آئی ٹی تحقیقات میں اہم حقائق کو نظر انداز کیا گیا،

آڈیو وڈیو ریکارڈنگ منظر عام پر لائی جائے، دانیال عزیز

پیر 17 جولائی 2017 14:07

جے آئی ٹی  تحقیقات میں اہم حقائق کو نظر انداز کیا گیا،
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 جولائی2017ء) مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی دانیال عزیز نے کہا ہے کہ جے آئی ٹی کی تحقیقات میں اہم حقائق کو نظر انداز کیا گیا،مختلف اعتراضات اور سوالات نے جے آئی ٹی رپورٹ کو مشکوک بنادیا،آڈیو وڈیو ریکارڈنگ کو منظر عام پر لایا جائے،جے آئی ٹی نے تحقیقات کے لیے جس کمپنی کی خدمات لیں وہ پی ٹی آئی سے منسلک ہے،نواز شریف اوران کے خاندان پر دہشت گردی کا الزام نہیں،طاہر القادری کے نعرے سیاست نہیں ریاست بچائو کے پیچھے کیا محرکات تھے۔

پیر کو سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے دانیال عزیز نے کہا کہ جے آئی ٹی تحقیقات میں اہم حقائق کو نظر انداز کیا گیا۔رپورٹ میں کوئی ختمی چیز شامل نہیں ۔لندن فلیٹس سے متعلق صفحہ 73کو ملحوظ خاطر نہیں رکھا گیا۔

(جاری ہے)

ججز نے باربار دستاویزات کی تصدیق سے متعلق سوالات اٹھائے ۔انھوںنے کہا کہ کیس کا اہم جزولندن مے فیئرفلیٹس ہیں۔ جے آئی ٹی تحقیقات کے دوران اپنے اصل راستے سے ہٹ گئی۔

جے آئی ٹی نے تحقیقات کے لیے جس کمپنی کی خدمات لیں وہ پی ٹی آئی سے منسلک ہے۔ منروا سروسز کے مطابق انھیں ایسے کسی ٹرسٹ کا علم نہیں۔ دانیال عزیز ننے کہا کہ طاہر القادری کے نعرے سیاست نہیں ریاست بچائو کے پیچھے کیا محرکات تھے۔ جے آئی ٹی نے نیسکوں اور نیلسن کے مالکان کے حوالے سے سوال نہیں کیے۔ صٖفحہ 73کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ مختلف اعتراضات اور سوالات نے جے آئی ٹی رپورٹ کو مشکوک بنادیا۔ آڈیو وڈیو ریکارڈنگ کو منظرعام پر لایا جائے۔لندن سے جو ٹرسٹ کنفرم ہورہا ہے اسے بھی متنازع بنایا جارہا ہے۔انھوں نے کہا کہ نوا زشریف اور ان کے خاندان پر دہشت گردی کا الزام نہیں۔ کون سا ملک ہے جس سے قانونی معاونت کی اپیل کی ہے۔