پی ایس اوکی مالی حالت انتہائی مخدوش ہوگئی ، مختلف اداروں پر پی ایس او کے مجموعی واجبات 285ارب روپے تک پہنچ گئے

پاورسیکٹر نے سب سے زیادہ 176ارب،واپڈانے 116ارب، حبکو42ارب،کیپکو16ارب، پی آئی اے نی13ارب روپے سے واجبات ادا کرنے ہیں،ذرائع

پیر 17 جولائی 2017 13:36

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جولائی2017ء)پاکستان اسٹیٹ آئل(پی ایس او)کی مالی حالت انتہائی مخدوش ہوگئی ، مختلف اداروں پر پی ایس او کے مجموعی واجبات 285ارب روپے تک پہنچ گئے ہیں۔پی ایس او ذرائع کے مطابق مختلف اداروں پر پی ایس او کے مجموعی واجبات 285ارب روپے تک پہنچ گئے ہیں، جس میں پاو ر سیکٹر سب سے زیادہ 176ارب 10کروڑ روپے کا نادہند ہ ہے ،واپڈ ا نے پی ایس او کے 116ارب 80کروڑ ،حبکونے 42ارب 40کروڑ اور کیپکو نے 16ارب 90کروڑ روپے ادا کرنے ہیں۔

اسی طرح سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ نے 14ارب اورپی آئی اے نے پی ایس او کے 13ارب 30کروڑادا کرنے ہیں۔پی ایس او نے پی آئی اے کی جانب سے بقایاجات کی عدم ادائیگی کے معاملے پر سیکرٹری ایوی ایشن سے رجوع کرنے کا فیصلہ بھی کیا ہے ۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق گزشتہ 15ماہ میں پی ایس او کے صرف پاور سیکٹرپر واجبات میں 45ارب 10کروڑ روپے اورمختلف اداروں پر مجموعی واجبات میں 61ارب 10کروڑ روپے کا اضافہ ہواہے۔

مختلف اداروں سے بقایا جات کی عدم وصولی کے باعث پی ایس اوکا بینکوں سے قرضوں پر انحصار بڑھ گیاہے اورادارہ بینکوں کا مجموعی طور پر 127ارب 40کروڑ روپے کا مقروض ہوگیا ہے ۔وفاقی حکومت کی جانب سے گزشتہ 6 ماہ کے دوران پی ایس او کو37ارب روپے ادا کیے گئے جس میں 20ارب روپے فروری اور 17ارب روپے جون 2017میں ادا کیے گئے ۔