لواری ٹنل کے ذریعے ٹریفک کی آمد ورفت جلد شروع ہوگی

سیاحوں اورعلاقہ کے عوام کا دیر چترال شاہراہ کے مرمتی کام کو جلد از جلد شروع کرنے کا مطالبہ سرنگ کھلنے سے پشاور اورچترال کے درمیان فاصلہ 12تا 14گھنٹوں کی بجائے 7 گھنٹوں میں طے ہو گا

پیر 17 جولائی 2017 13:23

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 جولائی2017ء) چترال کو ملک کے دیگر حصوں سے ملانے والی لواری ٹنل کے ذریعے ٹریفک کی آمد ورفت جلد شروع ہوگی جبکہ سیاحوں اورعلاقہ کے عوام نے دیر ٹاون سے لواری ٹنل تک دیر چترال شاہراہ کے مرمتی کام کو جلد از جلد شروع کرنے کا مطالبہ کیاہے۔ ذرائع کے مطابق ٹنل پر تعمیراتی کام تیزی سے جاری ہے۔

وزیراعظم محمد نواز شریف نے تین سال قبل اس منصوبہ پر کام دوبارہ شروع کرنے کی ہدایات جاری کی تھی،وزیر اعظم نے اس منصوبے میں خصوصی دلچسپی کا اظہارکیا اورکیلئے تقریباً25ارب روپے کے فنڈز بھی جاری کئے۔اس ٹنل کے کھولنے سے چترال کا ملک کے دیگر حصوں سے سال بھر رابطہ بحال ہوجائے گااور پشاور اورچترال کے درمیان فاصلہ تقریباً 7گھنٹوں میں طے ہوگا اس وقت یہ فاصلہ 12سے لیکر 14گھنٹوں میں طے ہورہاہے ہندوکش پہاڑی سلسلے میں واقع ساڑھے آٹھ کلومیٹر طویل سرنگ کو پاکستان کی سب سے بڑی سرنگ سمجھا جاتا ہے جس پر لاگت کا تخمینہ تقریباً 26 ارب روپے لگایا گیا ہے۔

(جاری ہے)

لواری ٹنل سے منسلک انجینئرز کا کہنا ہے کہ ابتدائی طورپر یہ ریل ٹنل کا منصوبہ تھا لیکن بعد میں حکومت کی طرف سے اسے روڈ ٹنل میں تبدیل کیا گیا جس کی وجہ سے منصوبہ تاخیر کا شکار رہا ۔ وزیراعظم نوازشریف نے اس منصوبے کو وقت پر مکمل کر نے کیلئے خصوصی احکامات جاری کئے تھے ۔ لواری ٹنل کی تعمیر سے چترال کی تقریباً پانچ لاکھ آبادی کو ہر موسم میں اس سرنگ سے آمدورفت کی سہولت میسر ہوگی ۔

ٹنل کے منصوبے میں چار پل اور دونوں جانب رابطہ سڑکیں بھی شامل ہیں جس سے تین گھنٹے کا راستہ 15منٹ میں طے کیا جاسکے گا۔ وزیراعظم محمدنواز شریف نے گزشتہ سال ستمبر میں اپنے چترال کے دورے کے دوران لواری سرنگ کو 2017 تک مکمل کرنے کی ہدایت کی تھی ۔ دوسری جانب علاقہ کے عوام اور سیاحوں نے دیر چترال شاہراہ کے دیر ٹاون سے لواری ٹنل تک سڑک کے حصے کی تعمیرومرمت کاکام جلد ازجلد مکمل کرنے کا مطالبہ کیاہے۔

دیر ٹاون کے رہائشی حنیف اللہ نے بتایا کہ اس وقت ٹاون سے ٹنل تک سڑک کی حالت ناگفتہ بہ ہے اوربارشوں کی وجہ سے باربارلینڈ سلائیڈنگ کے باعث اس اہم شاہراہ پر سفر کرنے والوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہاہے۔انہوں نے کہاکہ ٹنل کے باضابطہ افتتاح تک دیر ٹاون سے ٹنل تک کی سڑک کو جدید تقاضوں کے مطابق بنانے کیلئے اقدامات کئے جائے۔ملک کے مختلف حصوں سے چترال جانے والے سیاح اسی سڑک کو استعمال کررہے ہیں۔

سیاحوں کے مطابق چکدرہ سے دیر ٹاون تک سڑک کی حالت بہت بہترین ہے تاہم ٹاون سے لواری ٹنل اور لواری ٹاپ سے زیارت اورچترال تک کی سڑک کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔فیصل آباد سے فیمیلی کے ہمراہ چترال کی سیرکرکے واپس جانیوالے ایک سیاح خالد محمود نے بتایا کہ دیر سے چترال تک شاہراہ پر لینڈ سلائیڈنگ سے نمٹنے کیلئے جدید دور کے تقاضوں کے مطابق اقدامات کویقینی بنانے کی ضرورت ہے کیونکہ بارش کے بعد دشوار گزار علاقہ میں لینڈ سلائیڈنگ کے باعث بعض اوقات کئی گھنٹوں تک سفر کرنے والوں کو ذہنی کوفت کا سامنا کرنا پڑتاہے۔

متعلقہ عنوان :