کشمیر بدلتے ہوئے عالمی منظر نامے میں فلیش پوائنٹ بنتا جارہا ہے،تنازعہ کے حل میں مزید تاخیر خطرناک پیچیدگیوں کا باعث بن سکتی ہے، سید علی گیلانی

پیر 17 جولائی 2017 13:21

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 جولائی2017ء) مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ بدلتے ہوئے عالمی منظر نامے میں کشمیر فلیش پوائنٹ بنتا جارہا ہے اور اس کے حدود واربعہ میں وسعت پیدا ہوتی جارہی ہے۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق سید علی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ تنازعہ کشمیر کے حل میں مزید تاخیر خطرناک پیچیدگیوں کا باعث بن سکتی ہے اور اس مسئلے کی وجہ سے خطے کی صورتحال تیزی سے تباہ کن بنتی جا رہی ہے۔

چین کی کشمیر میں بڑھتی ہوئی دلچسپی پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چین دنیا کی ایک بڑی اور متبادل طاقت کے طور پر اُبھررہا ہے اور اس نے مغرب کے مقابلے میں اپنی حیثیت کو منوالیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ تنازعہ کشمیرکا حل نہ ہونا ویسے بھی خطے کے لیے بہت مہنگا ثابت ہوتا رہا ہے اور یہ کروڑوں عوام کے امن وچین کو غارت کرنے کا باعث بنتا رہا ہے۔

اس مسئلے کی وجہ سے بھارت اور پاکستان کے درمیان تین بڑی جنگیں ہوچُکی ہیں جن میں ہزاروں انسانی زندگیوں کا اتلاف ہوا ہے اور اربوں کھربوں مالیت کا نقصان ہوا ہے۔ انہوں نے کہاتنازعہ کشمیر کے باعث بھارت اور پاکستان کو اپنے بجٹ کا ایک بڑا حصہ فوجی اور جنگی اخراجات پر خرچ کرنا پڑرہا ہے، جبکہ ان ممالک کی ایک بڑی آزادی غربت کی سطح سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہے اور وہ بنیادی سہولیات سے محروم ہے۔

حریت چیئرمین نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کے ایٹمی طاقت بن جانے کے بعد تنازعہ کشمیر کی سنگینی میں اضافہ ہوا ہے لیکن چین کے اس میں ہاتھ ڈالنے سے حالات نے اور زیادہ پیچیدہ رُخ اختیارکرلیاہے اور یہ صورتحال ایک بڑی تباہی کا پیش خیمہ ثابت ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال بھارت اور پاکستان کے حکمرانوں سے مسئلے کی نئی نوعیت اور نہج پر ٹھنڈے دل ودماغ سے غوروفکر، دوراندیشی اور معاملہ فہمی کا مظاہرہ کرنے کا تقاضا کرتی ہے۔

حریت چیئرمین نے کہاکہ حالات قابو سے باہر ہوتے جارہے ہیں اور ایسے میں چین کے سامنے آنے سے تنازعہ کشمیر ایک زیادہ خطرناک رُخ اختیار کرسکتا ہے اور اس صورتحال میں جموںو کشمیر کے میدانِ جنگ میں تبدیل ہونے کا امکان ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے اندر جو آتش فشانی فضا تیار ہورہی ہے اس کو محض دیا سلائی دکھانے کی دیر ہے۔سید علی گیلانی نے کہا کہ یہ بھارت اور پاکستان کے حکمرانوں کے لیے ایک کڑا امتحان ہے اور وہ تدّبر اور ہوشمندی کا مظاہرہ کرکے ایک نئی تاریخ رقم کرسکتے ہیں اور ان کی لاپرواہی کو تاریخ معاف نہیں کرے گی۔

متعلقہ عنوان :