لسبیلہ :طوفانی بارشوں سے ضلع خضدار کے علاقے وڈھ میں اورناچ کراس کے قریب بخالو کے مقام پرپل پانی میں بہہ گیا

قومی شاہراہ سے کوئٹہ کراچی کا زمینی رابطہ بھی منقطع ہوگیا،پل کے بہہ جانے کی وجہ سے ایک گاڑی بھی سیلابی ریلے میں بہہ گئی ،دو افراد کی لاشیں نکال لی،دو کی تلاش جاری

اتوار 16 جولائی 2017 23:20

لسبیلہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 جولائی2017ء) طوفانی بارشوں سے ضلع خضدار کے علاقے وڈھ میں اورناچ کراس کے قریب بخالو کے مقام پرپل پانی میں بہہ گیا،جس کے نتیجے میں قومی شاہراہ سے کوئٹہ کراچی کا زمینی رابطہ بھی منقطع ہوگیا،پل کے بہہ جانے کی وجہ سے ایک گاڑی بھی سیلابی ریلے میں بہہ گئی ،دو افراد کی لاشیں نکال لی گئیں جبکہ دو کی تلاش جاری ہے ۔

(جاری ہے)

،تفصیلات کے مطابق ہفتے کی شام کو ہونے والی موسلادھار طوفانی بارش کی وجہ سے بلوچستان کے ضلع خضدار اور لسبیلہ کے بیشتر نشیبی علاقے زیر آب آگئے ،طوفانی بارشوں کے نتیجے میں ضلع خضدار کے علاقے وڈھ میں اورناچ کراس کے قریب بخالو کے مقام پر کارولک نامی پل پانی میں بہہ جانے کی وجہ سے خضدار کا لسبیلہ سے زمینی رابطہ منقطع ہوکر رہ گیا کمشنر قلات ڈویژن محمد ہاشم غلزئی نے ڈپٹی کمشنر لسبیلہ مجیب الرحمن قمبرانی کو ہدایت کرتے ہوئے نیشنل ہائی وئے اتھارٹی کے حکام سے فوری رابطہ کرنے اور زمینی رابطے کو بحال کرنے کے اقدامات کاحکم دیا ہے ڈی سی لسبیلہ مجیب الرحمن قمبرانی نے شہریوں سے گزارش کی ہے کہ جب تک ضلع لسبیلہ اور ضلع خضدار میں مون سون کی بارشوں کا سلسلہ تھم نہیں جاتا تب تک غیر ضروی سفر نہ کریں اس حوالے سے ایس ایس پی لسبیلہ ضیاء مندوخیل نے کراچی سے کوئٹہ سفر کرنے والی مسافر بسوں کو بیلہ کے مقام پر مختلف چیک پوسٹوں پر سڑک کی بحالی تک روکے رکھا تاکہ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آسکے جبکہ دوسری جانب ڈی سی خضدار سہیل الرحمن نے بھی کمشنر قلات ڈویژن محمد ہاشم غلزئی کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے بھاری مشینری کے ہمراہ مثاترہ پل پر پہنچ کر ٹریفک کی بحالی کی از خود نگرانی کرتے ہوئے ٹریفک بحال کروائی دریں اثناء طوفانی بارشوں کے باعث کارولک پل ٹوٹنے کے نتیجے میں ایک کار بھی پانی کے ریلے میںبہہ جانے سے ایک بچے کی لاش نکال لی گئی ہے جبکہ 3افراد کی تلاش جاری ہے۔

متعلقہ عنوان :