سندھ :اسٹریٹ چلڈرن بحالی منصوبہ 7برس بعد بھی نامکمل

عمارتیں مکمل کرانا محکمہ سماجی بہبود کی ذمہ داری نہیں۔ورکس اینڈ سروسز کے وزیر امداد پتافی 21 کڑور خرچ ہوجانے والے پراجیکٹ سے لاعلم ہیں

اتوار 16 جولائی 2017 22:00

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جولائی2017ء) سڑکوں پر رہنے والے بچوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے حکومت سندھ کا اسٹریٹ چلڈرن بحالی سینٹر کا منصوبہ 7سال بعد بھی مکمل نہیں ہوسکا،متعلقہ افسران اپنی اپنی ذمہ داریاں قبول کرنے سے انکاری ہیں۔عالمی ادارے کی رپورٹ کے مطابق سندھ میں 15 لاکھ سے زائد بچے بے یارو مددگار زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں۔

رپورٹ کے مطابق بے پناہ غربت، گھریلو تشدد اور دیگر وجوہات کے سبب 8 سے 10 گھنٹے فٹ پاتھوں پر بسر کررہے ہیں۔حکومت سندھ نی2010 میں ان بچوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے کورنگی میں بحالی سینٹر کا سنگ بنیاد رکھا تھا۔7واں سال ختم ہونے کو ہے کڑوروں روپے خرچ ہوگئے مگر 7 بلاک پر مشتمل بے گھر بچوں کے لیے بنایا جانے والا سرکاری مرکز مکمل نہ ہوسکا ،اس مرکز میں بچوں کو تعلیم کیساتھ ہنر بھی سکھائے جانے تھے۔

(جاری ہے)

بحالی سینٹر کے ایک بلاک میں فرنیچر بھی موجود ہے ،عمارت میں سرکاری گاڑیاں بھی خستہ حال ہوچکی ہیں، تاہم منصوبہ مکمل نہ ہونے کی وجہ سے لاکھوں مالیت کا سامان تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے۔ سماجی بہبود کی وزیر شمیم ممتاز نے اپنے محکمے کی نااہلی چھپانے کے لیے سارا ملبہ محکمہ ورکس اینڈ سروسز پر ڈال دیا ،ان کا کہناتھاکہ عمارتیں مکمل کرانا محکمہ سماجی بہبود کی ذمہ داری نہیں۔ورکس اینڈ سروسز کے وزیر امداد پتافی 21 کڑور خرچ ہوجانے والے پراجیکٹ سے لاعلم ہیں ۔

متعلقہ عنوان :