عدالتی فیصلے سے سی پیک یا جمہوریت پرکوئی اثر نہیں پڑے گا، خورشید شاہ

قبل از وقت الیکشن کے حامی نہیں، چاہتے ہیں پارلیمنٹ اپنی مدت پوری کرے، سکھر میں صحافیوں سے گفتگو

اتوار 16 جولائی 2017 22:00

سکھر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جولائی2017ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ قبل از وقت الیکشن کے حامی نہیں، چاہتے ہیں کہ پارلیمنٹ اپنی مدت پوری کرے، پاناما کیس کے حکومت مخالف فیصلے سے سی پیک منصوبے یا جمہوریت پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے سکھر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، خورشید شاہ نے کہا کہ کل حکومت پانامہ کیس میں عدالت سے مزید وقت مانگے گی، میں ایک بار پھر کہتا ہوں کہ وزیر اعظم کو عہدے سے استعفیٰ دے دینا چاہیئے۔

انہوں نے کہا کہ پانامہ کیس کو ایک ہفتے کے اندر اندر ختم ہوتے دیکھ رہا ہوں، کیس پر حتمی فیصلے کیلئے زیادہ سے زیادہ ایک ہفتہ یا دس دن چاہئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ سب جماعتوں کو ماننا ہوگا۔

(جاری ہے)

حکومت مخالف فیصلے سے سی پیک منصوبے یا جمہوریت پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، ہم نے پہلے بھی جمہوریت اور پارلیمنٹ کوبچانے کی کوشش کی اور آج بھی کررہے ہیں۔

اپوزیشن لیڈر نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ جے آئی ٹی میں نواز شریف اپنا دفاع نہیں کر سکے، شریف خاندان منی ٹریل سامنے نہیں لا سکا اور اب جے آئی ٹی رپورٹ کو متنازع بنایاجارہاہے۔جے یو آئی ف کے سربراہ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ فضل الرحمان کے آصف زرداری سے متعلق بیان پر حیران ہوں، فضل الرحمان آصف زرداری کے ساتھ ایک پلیٹ میں کھا چکے ہیں۔خورشید شاہ نے کہا کہ اب پی ٹی آئی کی وکٹیں بھی گر رہی ہیں، آخری میچ ہے دیکھتے ہیں کون جیتتا ہے، البتہ مجھے پانامہ لیکس معاملے میں اسٹیبلشمنٹ کا کوئی کردارنظرنہیں آ رہا۔