پشاور،وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا چین کے نیشنل ڈویلپمنٹ اینڈ ریفارمز کمیشن کی صوبہ میں سرمایا کاری میں دلچسپی کا خیر مقدم

خیبر پختونخوا ملک بھر میں سرمایہ کاری کیلئے موزوں ترین خطہ بن چکا ہے ،پرویز خٹک

اتوار 16 جولائی 2017 21:21

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 جولائی2017ء) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے عوامی جمہوریہ چین کے نیشنل ڈویلپمنٹ اینڈ ریفارمز کمیشن (NDRC)کے وفد کی خیبر پختونخوا آمد اور اس کی صوبے میں سرمایا کاری کے لئے گہری دلچسپی کا خیر مقدم کیا ہے اور کہا ہے کہ ان کی حکومت گذشتہ دو سال سے تیز رفتار سرمایہ کاری کیلئے کوشاں ہے۔ خیبر پختونخوا ملک بھر میں سرمایہ کاری کیلئے موزوں ترین خطہ بن چکا ہے ۔

ون بلٹ ون روڈ منصوبہ چین اور پاکستان دونوں کے درخشاں مستقبل کی نوید ہے جس سے دونوں ممالک کے دو طرفہ تعلقات اور باہمی دوستی کو بھی مزید تقویت ملے گی۔ سی پیک کے وسط میں ہونے کی وجہ سے رشکئی صنعتی زون ملک کے کسی بھی صنعتی زون کے مقابلے میں سب سے زیادہ فیزیبل ہے۔

(جاری ہے)

صوبائی حکومت سی پیک سمیت صوبے میں تمام سرمایہ کاروں کو کل وقتی سیکورٹی کی ضمانت دیتی ہے اس مقصد کے لئے دیگر اقدامات کے ساتھ ساتھ سپیشل فورس بھی تشکیل دی جا رہی ہے۔

وہ وزیراعلیٰ ہائوس پشاور میں عوامی جمہوریہ چین کے نیشنل ڈویلپمنٹ اینڈ ریفارمز کمشن کے نمائندہ وفد سے گفتگو کرر ہے تھے ۔چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا عابد سعید ، متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریز ، کمشنر اور ڈپٹی کمشنر پشاور، چیئرمین ازمک غلام دستگیر ، چیئرمین ٹیوٹا، چیف سی پیک، آئل اینڈ گیس کمپنی اور پیڈو کے چیف ایکزیکٹیو افسران اور دیگر متعلقہ محکموں کے اعلیٰ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے جبکہ چینی وفد کے اراکین میں ڈپٹی سیکٹری جنرل چائنہ ایسوسی ایشن آف ڈویلپمنٹ زون لی ژان، ڈپٹی ڈائریکٹر بی آر سی، چیف انجنئیر Tinajin Energy ، جنرل منیجر سی آر بی سی، ڈپٹی و ڈویژ ن منیجرز سی سی سی سی، پاکستان میں چینی ایمبیسی کے ڈائریکٹر ، بورڈ آف انوسٹمنٹ اور پلاننگ اینڈ کمیشن آفس اسلام آباد کے نمائندگان اور دیگر شامل تھے ۔

اس موقع پر این ڈی آر سی کے وفد کو خیبر پختونخوا میں سرمایہ کاری کے مواقعوں خصوصاً سی پیک کے تناظر میں خطے کی اہمیت ، حطار ، رشکئی اور ڈی آئی خان سمیت دیگر اکنامک زونز، صوبائی حکومت کی طرف سے سرمایہ کاری کے لئے دی گئی مراعات، سی پیک سٹی، پشاور ماڈل ٹائون، سرکلر ریلوے اور بجلی کے منصوبوں سمیت دیگر متعدد منصوبوں جن پر بدستور ایم او یو ہو چکے ہیں ۔

صوبے کے قدرتی ذخائر کے علاوہ سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے قائم شدہ خیبر پختونخوا بورڈ آف انوسٹمنٹ اینڈ ٹریڈاور اکنامک زون ڈویلپمنٹ اینڈ منیجمنٹ کمپنی پر تفصیلی پریزنٹیشن دی گئی جس میں وفد کے اراکین نے گہری دلچسپی کا اظہار کیا پرویز خٹک نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے خیبر پختونخوا میں سرمایہ کاری کے مختلف پہلو اجاگر کئے ۔انہوں نے کہا کہ گذشتہ چار سالوں سے صنعت و تجارت کے لحاظ سے خیبر پختونخوا کی مجموعی شکل بدل چکی ہے ان کی حکومت گذشتہ دو سالوں سے مربوط جدوجہد کے ذریعے صوبے کو سرمایہ کاری کے لئے مناسب ترین خطہ بنانے میں کامیاب ہوچکی ہے جس میں ون بلٹ ون روڈ کا بھی مرکزی کردار ہے۔

انہوں نے رشکئی صنعتی زون کی اہمیت اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ یہ سی پیک کے وسط میں ہونے کی وجہ سے سرمایہ کاروں کی توجہ کا مرکز ہے۔ سی پیک کا مغربی روٹ پانچ سے چھ سو کلو میٹر مختصر ہے جے سی سی کے اجلاس میں گلگت چترال دیر چکدرہ متبادل روٹ کی منظوری ہو چکی ہے ۔دوسری طرف افغانستان اور واخان کے ذ ریعے بھی یہ صوبہ وسطی ایشیا سمیت پورے خطے میں تجارتی سر گرمیوں کا حب بننے جا رہا ہے۔

دیگر صوبوں کے مقابلے میں یہاں سستی لیبر بھی دستیاب ہے۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ سرمایہ کار دیگر صوبوں کے مقابلے میں یہاں زیادہ نفع حاصل کر پائیںگے ۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہاں سیکورٹی کا بھی کوئی مسئلہ نہیں ہے ۔سیکورٹی اداروں اور صوبائی حکومت کی گذشتہ چار سالہ مربوط جدوجہد کے نتیجے میں حالات بدل چکے ہیںاور دن بدن مزید بہتر ہو رہے ہیں ۔

پاک فوج نے قبائلی علاقوں میں امن عامہ کی بحالی یقینی بنا دی ہے۔ افغانستان کے ساتھ بارڈر مینجمنٹ سے بھی کافی بہتری آئی ہے۔ ان کی حکومت کی پالیسیوں، سیکورٹی اداروں اور پولیس کی کاوشوں کے نتیجے میں خیبر پختونخوا سرمایہ کاری کے لئے مناسب ترین خطہ بن چکا ہے۔ قبل ازیں وفد نے رشکئی سپیشل اکنامک زون کی سائٹ کا دورہ بھی کیا۔