حیدرآباد,سندھ حکومت کی نااہلی ثابت ہوچکی ہے ،عوام کو مضرصحت ،غلیظ پانی فراہم کرکے ہلاکت میں مبتلاکیا جارہا ہی,نعیم نورانی

شہریوں کو بدبودار سیوریج کا پانی کی فراہمی کا سلسہ جاری رکھا ہوا ہی, انسان دوست فائونڈیشن کے چیئرمین کا بیان

اتوار 16 جولائی 2017 20:40

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 جولائی2017ء) انسان دوست فائونڈیشن کے چیئرمین نعیم نورانی ،ظہیرانصاری،آغاامتیازعلی،اسد شیخ،آصف قائم خانی،ملک رمضان،فقیرمحمدقریشی و اسحاق گوپانگ نے اپنے مشترکہ بیان میںسندھ بھر میں پینے کے پانی میں انسانی فضلے کی آمیزش کی رپورٹ پر اظہار تشویش کرتے ہوے کہا ہے کہاہے کہ سندھ حکومت کی نااہلی ثابت ہوچکی ہے ،عوام کو مضرصحت ،غلیظ پانی فراہم کرکے ہلاکت میں مبتلاکیا جارہا ہے، نھوں نے کہا کہ واسانے حیدرآباد کی عوام کی زندگی اجیرن کردی ہے، شہریوں کو بدبودار سیوریج کا پانی کی فراہمی کا سلسہ جاری رکھا ہوا ہے کیونکہ شہر بھر میں واٹر سپلائی کی لائنیں بوسیدہ ہوکر سیوریج لائنوں سے مدگم ہو گئی ہیں اور شہریوں کی شکایت سننے والا کوئی نہیں ہے، کمشنر و ڈپٹی حیدرآباد،حیدرآباد کی نمائندگی کے دعویدار ممبران قومی وصوبائی اسمبلی،میئر حیدرآباد،اور بلدیاتی نمائندگان کو عوام کی صدائیں سنائی نہیں دے رہی ہیں اور ان میںاتنی جرات نہیں کہ صوبائی حکومت کی ایک بااثر شخصیت کے قریبی رشتے دار یم ڈی واسا سے پوچھا جائے کہ وہ کیوں شہریو ں کو مضرصحت پانی کی فراہمی کے ذمہ داران کے خلاف کیوں ایکشن نہیں لیتے،انھوں نے کہا کہ پھلیلی پریٹ آباد، لیاقت کالونی ،اسلام آباد، افضا ل گرائونڈ لطیف آبادکے گنجان علاقوں میں آلودہ،بدبودار سیوریج کے پانی کی سپلائی معمول بن چکی ہے،جبکہ مذکورہ علاقوں کے ایس ڈی اوزاو ر ایکسئین اپنے دفاتر میں دستیاب نہیں ہوتے۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ عدلیہ کے مقرر کردہ سندھ واٹر کمیشن کی کارکردگی اور رپورٹس صرف اخبارات کے صفحات تک محدود ہیں اور ان پر قوم کا کثیر سرمایہ خرچ کیا جارہا ہے جبکہ زمینی حقائق اس کے یکسر برخلاف ہیں کہ شہری سیوریج کے پانی غسل کرکے نماز کی ادائیگی پر مجبور ہیں۔انھوں نے چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ واسا کی مجرمانہ غفلت کافوری نوٹس لیا جائے ایم ڈی واسا اور تمام ایس ڈی اوز اورایکسئینز کو برطرف کرکے محکمانہ کاروائی کی جائے اور بھاری بھرکم جنریٹرز کی موجودگی کے باوجودلوڈشیڈنگ میں چلانے سے گریز کے باوجود ڈیزل کی مد میں کروڑوں روپے کی وصولی کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :