حلقہ این اے 260 کوئٹہ چاغی کے ضمنی انتخابات میں ہماری28 ہزار ووٹ غائب کئے گئے ، پاکستان پیپلز پارٹی

دھاندلی کر کے ہمیں پارلیمانی سیاست سے آئوٹ کر نا چا ہتے ہیں جسکی ہم مذمت کر تے ہیں، چیف جسٹس آف پاکستان ، چیف الیکشن کمیشن آف پاکستان سمیت دیگر اعلیٰ حکام اس کا نوٹس لیں ، حاجی علی مدد جتک

اتوار 16 جولائی 2017 20:20

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 جولائی2017ء) پاکستان پیپلز پارٹی بلوچستان کے صدر حاجی علی مدد جتک پارٹی کے رہنماء سینیٹر سردار فتح محمد محمد حسنی نے دعویٰ کیا ہے کہ حلقہ این اے 260 کوئٹہ چاغی کے ضمنی انتخابات میں ہماری28 ہزار ووٹ غائب کئے ہیں اور دھاندلی کر کے ہمیں پارلیمانی سیاست سے آئوٹ کر نا چا ہتے ہیں جسکی ہم مذمت کر تے ہیں اور چیف جسٹس آف پاکستان ، چیف الیکشن کمیشن آف پاکستان سمیت دیگر اعلیٰ حکام سے مطالبہ کر تے ہیں کہ مذکورہ حلقے کے نتائج کو روک کر غیر ملکی مبصرین کے ساتھ دوبارہ ووٹوں کی تصدیق کر کے گنتی کے بعد نتائج کا اعلان کیا جائے کیونکہ ہم سے ہمارا مینڈیٹ چھینا گیا ہے جس کی ہم ہر گز اجازت نہیں دیتے اور ہمارے پرامن احتجاج کو سبوتاژ کر تے ہوئے پولیس نے پارٹی کے رہنمائوں آغا ناصرسمیت100 ساتھیوں کوتشدد کا نشانہ بنا کر گرفتار کیا ہے جس کی مذمت اور ان کی رہائی کا مطالبہ کر تے ہیںاگر ہمارے غائب کئے جانیوالے ووٹ شامل کر کے مطالبے کو پورا نہ کیا گیا تو ہم احتجاج کر تے ہوئے جلسے، جلوس کریں اور سڑکوں پر نکلیں گے یہ بات انہوں نے اتوار کوکوئٹہ پریس کلب میں پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری سید اقبال شاہ سیکرٹری اطلاعات سردار سر بلند جو گیزئی، لالا محمد یوسف خلجی، ثناء اللہ جتک سمیت دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران کہی انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی جمہوریت اور پارلیمانی سیاست پر یقین رکھتی ہے اس لئے ووٹ کے ذریعے ہی ایوان میں پہنچنے کے لئے اپنا کردار ادا کر تے ہیں کیونکہ عوام پیپلز پارٹی کے بانی شہید ذوالفقار علی بھٹو نے بھی ووٹ کا حق دیا تھا ور ہم نے حلقہ این ای260 کوئٹہ چاغی کے ضمنی انتخاب میں مختلف قبائلی رہنمائوں، پارٹی کے بہی خواہوں سمیت علاقے کے عوام کے تعاون سے انتخابات میں حصہ لیا اور لوگوں نے ہم پر اعتماد کیا گزشتہ روز میڈیا کے ذریعے پیپلز پارٹی کے خلاف میڈیا ٹرائل کیا جا رہا ہے اور ہمارے حلقے کی28 ہزار ووٹ غائب کئے ہے تاکہ دھاندلی سے ہمیں پارلیمانی سیاست اور جمہوریت سے دور رکھا جائے اور اگر یہ روش برقرار رہی تو ہم پارلیمانی سیاست چھوڑ کر سڑکوں پر نکلیں گے جلسے، جلوس، احتجاج کرینگے انہوں نے کہا ہے کہ گنتی میں حلقہ پانچ اور چھ کے علاوہ چاغی سی19ہزار پانچ سو ووٹوں میں سے 12 ہزار ووٹ شو کئے جا رہے ہیں انہوں نے کہا ہے کہ 1985 سے ہم اس حلقے میں الیکشن لڑ رہے ہیں اور5 بار کامیابی حاصل کی ہے لیکن ہر دور میں ہمارے مینڈیٹ کو چھیننے کے ساتھ ساتھ ہمیں پارلیمانی سیاست سے دور رکھنے کی کوشش کی جا رہی ہے جس کی ہم مذمت کر تے ہیں اسی طرح سوشل میڈیا اور دوسرے میڈیا پر بھی پیپلز پارٹی کا میڈیا ٹرائل کر تے ہوئے ہمیں ہرانے کی کوشش کی جا رہی ہے پیپلز پارٹی کی جڑیں عوام میں ہے اور اس کے جیالے ہی اصل قوت ہے انہوں نے کہا ہے کہ ضمنی انتخاب میں اپنائی جانیوالی پالیسی سے 2018 کے الیکشن کا نتیجہ اخذ کیا جا سکتا ہے حالانکہ ہم نے الیکشن کمشنر کو آگاہ کر دیا تھا کہ وہ صاف وشفاف انتخابات کو یقینی بنائیں لیکن اس پر کوئی کارروائی نہیں کی گئی انہوں نے کہا ہے کہ قطری پیسے کو پیپلز پارٹی کی جیت کو ہار میں تبدیل کرنے کے لئے خرچ کیا جا رہا ہے اگر جمہوریت کو ڈی ریل کیا جاتا ہے تو پھر ہم انصاف سڑکوں پر نکل کر ہی مانگیں گے اور ہم عوام کے حق پر ڈھاکہ ڈالنے کی کسی کو اجازت نہیں دے سکتے ایک سوال کے جواب میں ا نہوں نے کہا ہے کہ60 فیصد آر اوز کے دستخط شدہ نتائج ہمارے پاس ہے آج بھی پارٹی کے ورکر آغا ناصر کی قیادت میں صوبائی الیکشن کمیشن کے سامنے ٹائر جلا کر پرامن احتجاج کر رہے تھے کہ پولیس نے ان پر لاٹھی چارج کر کے انہیں تھانے میں بند کر دیا ہے جس کی ہم مذمت کر تے ہیں اس لئے الیکشن کمیشن اور چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کر تے ہیں کہ مذکورہ الیکشن کے نتائج کو روک کر ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل اور عالمی میڈیا کے سامنے ووٹوں کو گنتے کر کے ان کی تصدیق کو یقینی بنائیں تاکہ انصاف پر مبنی فیصلہ اور حق پر مبنی جیتنے والے امیدوار کا اعلان ہو سکے اگر ہمارے مطالبے پر عملدرآمد نہ کیا گیا تو ہم سڑکوں پر نکلیں گے جلسے ، جلوس کرینگے جس سے حالات کی تمام تر ذمہ داری پیپلز پارٹی کی30 ہزار ووٹوں کو چرانے والوں پر عائد ہو گی ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا ہے کہ ہمارے مخالفین کو30 ہزار بیلٹ پیپرز دیئے گئے اس کی تحقیقات کی جائے یہ کیس نے اور کیوں دیئے ہیں تاکہ حقائق عوام کے سامنے آسکے۔