معمولی سی بارش نے حکومت اور کے الیکٹرک کے دعوئوں اور کارکردگی کی قلعی کھول دی ہے ۔حافظ نعیم الرحمن

کے الیکٹرک کے خلاف کاروائی کی جائے ،صوبائی و بلدیاتی حکومتیں ایک دوسرے پر الزامات لگانے کے بجائے سنگین صورتحال کو بہتر کریں

اتوار 16 جولائی 2017 20:12

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جولائی2017ء) امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ حکومت اور کے الیکٹرک کی نااہلی اور ناقص کارکردگی نے بارانِ رحمت کو شہریوں کے لیے زحمت بنا دیا ہے ۔معمولی سی بارش نے حکومت اور کے الیکٹرک کے دعوئوں اور کارکردگی کی قلعی کھول دی ہے ۔شہر کے بہت سے علاقوں میں گھنٹوں بجلی غائب رہنے سے شہری شدید ذہنی و جسمانی اذیت سے دوچار ہیں جبکہ جگہ جگہ ٹوٹی پھوٹی سڑکوں اور ناقص تعمیرات نے شہر میں سفر کر نا عذاب بنا دیا ہے ۔

اہم سڑکیں اور شاہرائیں تالاب کا منظر پیش کررہی ہیں اور نئی تعمیر شدہ سڑکیں زمین میں دھنس کر رہ گئی ہیں ۔پمپنگ اسٹیشن پر بجلی نہ ہونے کی وجہ سے کراچی میں پانی کی قلت سے شہری دوہرے عذاب میں مبتلا ہیں۔

(جاری ہے)

کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ ایک طرف تو عوام کو پانی فراہم کرنے پر مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے دوسری جانب بارش کے باعث سڑکوں پر جمع پانی کی نکاسی کا کوئی انتظام موجود نہیں جس کے باعث نظام زندگی مفلوج ہوکر رہ گیا ہے ،شہریوں کا کوئی پرسان حال نہیں ۔

انہوں نے کہا کہ کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ پانی کی منصفانہ تقسیم کرے اور شہریوں کودرپیش مسائل سے نجات دلائے اور عوام کو ریلیف فراہم کرے۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ بارش سے ندی نالوں کا پانی گلیوں ، چوکوں اور چوراہوں پر جمع ہے جبکہ کراچی میں بیشتر مقامات پر کچرے کے ڈھیر جمع ہے جس سے شہریوں میں تعفن سے بیماریاں پیدا ہونے کا خدشہ ہے اگر فی الفور صفائی و ستھرائی کے اقدامات نہ کیے گئے تو شہری مہلک بیماریوں میں مبتلا ہوسکتے ہیں ۔

کے ایم سی اور متعلقہ ادارے صفائی و ستھرائی کے انتظامات کو بہتر کریں ۔انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک کی نااہلی نے شہر کراچی کی نظام زندگی کو مفلوج کردیا ہے ۔کے الیکٹرک کی کارکردگی سابقہ کے ای ایس سی سے بدتر ہوگئی ہے ۔کے الیکٹرک کراچی کے شہریوں اور اداروں کی200 ارب روپے سے زائد واجب الادا رقم بھی واپس نہیں کررہی ہے ۔ حافظ نعیم الرحمن نے مطالبہ کیا کہ وفاقی حکومت کے الیکٹرک کو فوری طور پر سرکاری تحویل میں لے کر کے الیکٹرک کے خلاف کاروائی کرے ۔صوبائی اور بلدیاتی حکومتیں ایک دوسرے پر الزامات لگانے اور اختیارات و فنڈز کی کمی کا رونا رونے کے بجائے اپنی ذمہ داری پوری کریں اور کراچی میں بارش کے بعد پیدا ہونے والی سنگین صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے عملی اقدامات کریں ۔