سارے ڈسٹرکٹس کو ساتھ لے کر چل رہے ہیں ، کے الیکٹرک کے تار گرنے سے جانیں ضائع ہو رہی ہیں ، میئر کراچی وسیم اختر

انڈرپاسزکے SUMP صاف کردیئے گئے ہیں ، رین ایمرجنسی سینٹر 24 گھنٹے کھولنے کی ہدایت کی گئی ہے، واٹر بورڈ سیوریج کی نکاسی کا انتظام کرے نالوں میں سیوریج ڈالنے اور کچرا پھینکنے سے اداروں کو روکا جائے، رین ایمرجنسی سینٹر اسپورٹس کمپلیکس کشمیر روڈ میں منعقدہ اجلاس سے خطاب

اتوار 16 جولائی 2017 20:12

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جولائی2017ء) میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ سارے ڈسٹرکٹس کو ساتھ لے کر چل رہے ہیں ، کے الیکٹرک کے تار گرنے سے جانیں ضائع ہو رہی ہیں ، انڈرپاسزکے SUMP صاف کردیئے گئے ہیں ، رین ایمرجنسی سینٹر 24 گھنٹے کھولنے کی ہدایت کی گئی ہے، واٹر بورڈ سیوریج کی نکاسی کا انتظام کرے، نالوں میں سیوریج ڈالنے اور کچرا پھینکنے سے اداروں کو روکا جائے یہ بات انہوں نے رین ایمرجنسی سینٹر اسپورٹس کمپلیکس کشمیر روڈ میں منعقدہ ایک اجلاس اور بعد ازاں شہر کے مختلف علاقوں کا دورہ کرتے ہوئے کہی، ڈپٹی میئر کراچی ڈاکٹر ارشد عبداللہ وہرہ، ضلع شرقی کے چیئرمین معید انور ، ضلع وسطی کے چیئرمین ریحان ہاشمی، فنانس کمیٹی کے چیئرمین ندیم ہدایت ہاشمی، ورکس اینڈ سروسز کمیٹی کے چیئرمین حسن محمود، ڈائریکٹر جنرل ورکس شہاب انور، سینئر ڈائریکٹر میونسپل سروسز مسعود عالم بھی ان کے ہمراہ تھے۔

(جاری ہے)

میئر کراچی نے کہا کہ ضلع کی سطح پر ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جو شہر میں بارشوں کی صورت میں اپنے اپنے علاقوں میں فوری طور پر پانی کی نکاسی کا انتظام کریں گی، شہر میں جن مقامات پر پانی جمع ہو رہا ہے وہاں خصوصی طور پر انتظامات کئے گئے ہیں ، آٹھ سال بعد لیاقت آباد اور ناظم آباد انڈرپاسز کے زیر زمین SUMP کھولے گئے ہیں اب ان انڈرپاسز میں پانی جمع ہونے کا امکان ختم ہوگیا ، کے الیکٹرک اپنے ضلعی سینٹرز اور علاقوں کے دفاتر کو فعال کرے، بارشوں میں بجلی کے تار گرنے سے اموات واقع ہو رہی ہیں اس کو سنجیدگی سے دیکھا جائے ، واٹر بورڈ سے خاطر خواہ رسپونس نہیں مل رہا ، برساتی پانی کے بجائے پورے شہر کی سڑکوں پر سیوریج کا پانی جمع ہے جس سے لوگوں کو شدید تکالیف کا سامنا ہے ، ایم ڈی واٹر بورڈ اپنے عملے کو پابند کریں کہ وہ سیوریج کی لائنوں کو کھولیںاور سیوریج کی نکاسی کریں ، بارش کا پانی برساتی نالوں میں جاتا ہے لیکن یہاں سیوریج ڈالنے کے باعث نالے بھر جاتے ہیں، کچرے کے ڈھیر برساتی نالوں میں ڈالے جارہے ہیں، کے ایم سی برساتی نالے روزانہ کی بنیاد پر صاف کررہا ہے اور شہر کے مختلف نالوں کو صاف کیا جا رہا ہے ، شہر میں جہاں بھی پانی جمع ہوگا ہم خود وہاں جائیں گے اور وہاں کے پانی کی نکاسی کو یقینی بنائیں گے ، میئر کراچی نے رین ایمرجنسی سینٹر اسپورٹس کمپلیکس ، یونیورسٹی روڈ نیپا چورنگی،واٹر پمپ، عائشہ منزل، لیاقت آباد انڈرپاس، ناظم آباد انڈرپاس، اورنگی نالہ چمن سنیما، گجر نالہ اور دیگر علاقوں کا دورہ کرتے ہوئے کہا کہ اس مرتبہ مستقل بنیادوں پر رین ایمرجنسی اور ریسکیو ٹیم بنائی گئی ہے، کراچی کی سڑکوں پر پہلے کی نسبت بہتری نظر آئی ہے تمام ڈسٹرکٹس اور کے ایم سی مل کر عوام کی بہتری کے لئے کام کر رہے ہیں، تمام ضلعی چیئرمینوں سے بات ہوئی ہے اور متوقع تیز بارشوں کے پیش نظر ہم مل کر کام کر رہے ہیں ، میئر کراچی نے اردو یونیورسٹی کے سامنے ٹوٹنے والے پیڈسٹرین برج کا دورہ کیا اور ہدایت کی کہ اس کی فوری مرمت کی جائے اور اس بات کا جائزہ لے کر رپورٹ پیش کی جائے کہ اس کی تعمیر میں ناقص مٹیریل کیوں استعمال کیا گیا، میئر کراچی نے افسران کو ہدایت کی کہ بارشوں کی صورتحال پر نظر رکھیں اور بارش شروع ہوتے ہی تمام ادارے ازخود فعال ہوجائیں، میئر کراچی نے کہا کہ رین ایمرجنسی سینٹر میں ٹیلیفون کے ذریعے شہری اپنی شکایات 0335-7553976، 0332-2685090پر درج کراسکتے ہیں، انہوں نے کہا کہ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ عملے کو پابند کرے کہ وہ برساتی نالوں میں کچرا نہ ڈالے بصورت دیگر ہمیں سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کے اس عملے کے خلاف جو نالوں میں کچرا ڈالتا ہے اقدامات کرنے پڑیں گے ، میئر کراچی نے کہاکہ وسائل محدود ہونے کے باوجود ہم شہر اور شہریوں کی بہتری اور فلاح بہبود کے لئے کام کرتے رہیں گے۔

متعلقہ عنوان :