بلاول بھٹو کی این اے 260 کے ضمنی انتخابات کے نتائج تبدیل کرنے اور احتجاج کرنے والے کارکنان پر پولیس لاٹھی چارج کی مذمت

24 گھنٹے گزرنے کے باوجود انتخابی نتائج کا باضابطہ اعلان نہیں کیا گیا، بلاول بھٹو زرداری پی پی اپنے مینڈیٹ میں ہیرا پھیری برادشت نہیں کرے گی، عوام نے چیف الیکشن کمشنر سے بہت امیدیں وابستہ کر رکھی ہیں، چیئرمین پیپلز پارٹی

اتوار 16 جولائی 2017 20:12

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جولائی2017ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کوئٹہ میں این اے 260 میں ہونے والے ضمنی انتخابات کے نتائج تبدیل کرنے اور دھاندلی کے خلاف احتجاج کرنے والے پی پی پی کارکنان پر پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج کرنے اورانہیں گرفتار کرنے کی شدید مذمت کی ہے۔ اپنے جاری کردہ بیان میں پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ 24 گھنٹے گذرنے کے باوجود انتخابی نتائج کا باضابطہ اعلان نہیں کیا گیا، جبکہ پی پی پی امیدوار میر محمد حسنی کے پولنگ ایجنٹس کو گنتی کا عمل مکمل ہونے سے قبل ہی پولنگ اسٹیشن سے باہر نکال دیئے گئے تھے۔

پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ ایک طرف ہارنے والے امیدوار کی فقط ایک سادہ درخواست پر پی ایس 114 سے جیتنے والے سعید غنی کی کامیابی کا نوٹیفیکیشن روک دیا جاتا ہے تو دوسری جانب این اے 260 میں انتخابی نتائج کی تبدیلی اور دھاندلی کے خلاف احتجاج کرنے والے پی پی پی کارکنان پر پولیس کو بے قابو کیا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

بلاول بھٹو زرداری نے گرفتار کارکنان کو فی الفور رہا کرنے اور دھاندلی کے معاملے کی شفاف تحقیقات کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے متنبہ کیا کہ پی پی پی اپنے مینڈیٹ میں ہیرا پھیری برادشت نہیں کرے گی۔ انہوں نے 2018 کے عام انتخابات سے منسلک قوم کی امنگوں پر پانی پھیرنے جیسی کوششوں کو بروقت روکنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ عوام نے چیف الیکشن کمشنر سے بہت امیدیں وابستہ کر رکھی ہیں۔