خورشید شاہ نے پانامہ کیس کا فائنل فیصلہ ایک ہفتے میں آنے کی پیشگوئی کردی

نوازشریف کے پاس ایک دو دن ہیں وہ استعفیٰ دے دیں ،حکومت کو سپریم کورٹ کا حکم ہر صورت ماننا پڑے گا ہم قبل ازوقت انتخابات کے حامی نہیں ، حکومت مخالف فیصلے سے سی پیک منصوبے پر اثر نہیں پڑے گا ، حکومت پانامہ کیس کے فیصلے پر عدالت سے زیادہ وقت لینے کی کوشش کرے گی ،جے آئی ٹی نے 60روز محنت سے کام کیا، جے آئی ٹی نے ایماندارانہ اور مخلصانہ طریقے سے تحقیقات کی ہیں ، الزام تراشیاں اس لئے ہورہی ہیں کہ (ن) لیگ والے یہ سمجھتے ہیں کہ ہمارا کیس کمزور ہے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کی پریس کانفرنس

اتوار 16 جولائی 2017 20:11

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 جولائی2017ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے پانامہ کیس کا فائنل فیصلہ ایک ہفتے میں آنے کی پیشگوئی کرتے ہوئے کہا ہے کہ نوازشریف کے پاس ایک دو دن ہیں وہ استعفیٰ دے دیں ،حکومت کو سپریم کورٹ کا حکم ہر صورت ماننا پڑے گا ہم قبل ازوقت انتخابات کے حامی نہیں ، حکومت مخالف فیصلے سے سی پیک منصوبے پر اثر نہیں پڑے گا ، حکومت پانامہ کیس کے فیصلے پر عدالت سے زیادہ وقت لینے کی کوشش کرے گی ۔

اتوار کو سکھر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کاہ کہ میں نہیں سمجھتا کہ ہنگامے کی ضرورت ہے ، فیصلہ کورٹ میں ہے ، عدالت جو فیصلہ کرے گی سب کو ماننا پڑے گا ، جو عدالت کے فیصلے کو نہیں مانے گا اسے توہین عدالت کا سامنا کرنا پڑے گا ، اس لئے نہ کوئی جھگڑسکتا ہے اور نہ لڑ سکتا ہے ، اسلئے کسی کو لڑنے جھگڑنے کی ضرورت نہیں ہے ۔

(جاری ہے)

خورشید شاہ نے کہا کہ میں نہیں سمجھتا کہ پانامہ فیصلے کا سی پیک پر کوئی اثر پڑے گا، حکومت سپریم کورٹ سے وقت حاصل کرنے کی کوشش کرے گی ، جے آئی ٹی نے 60روز محنت سے کام کیا، جے آئی ٹی نے ایماندارانہ اور مخلصانہ طریقے سے تحقیقات کی ہیں ، الزام تراشیاں اس لئے ہورہی ہیں کہ (ن) لیگ والے یہ سمجھتے ہیں کہ ہمارا کیس کمزور ہے اس لئے جان نہیں ہے ، اس لئے اسے متنازعہ بنا رہے ہیں ۔

خورشید شاہ نے فیصلہ 8سی10روز میں آسکتا ہے ،مولانا فضل الرحمان نے آصف زرداری کیساتھ کچہریاں بھی کر چکے ہیں ، گپ شپ بھی کر چکے ہیں اور ایک ہی تھالی میں کھا بھی چکے ہیں ،مجھے یقینن نہیں آتا کہ مولانا صاحب آصف علی زرداری کیلئے یہ بات کر سکتے ہیں ، آصف علی زرداری مولانا صاحب کی عزت کرتے ہیں آپ نے دیکھا کہ انہوں نے مولانا کی بات کا جواب نہیں دیا، آصف زرداری صاحب بڑے دل گردے کے شخص ہیں ، پہلے بھی جمہوریت اور پارلیمنٹ کو بچانے کی کوشش کی آج بھی کر رہے ہیں ، جے آئی ٹی رپورٹ کو متنازع بنایا جا رہا ہے ۔

خورشید شاہ نے کہا کہ پہلے بھی مسئلہ صرف تیس دن میں نمٹ سکتا تھا جبکہ جے آئی ٹی کو تیس دن سے زیادہ دیے گئے ، طارق شفیع کا حلف نامہ غلط ثابت ہوگیا ، منی ٹریل سامنے نہیں آئی، سنتے ہیں نوازشریف آزاد خارجہ پالسی جانتے ہیں بہت لائق فائق ہیں ، ہم بھی نیا وزیراعظم لائے تھے نوازشریف کوشش کر کے نیا وزیراعظم لائیں ۔