وزیراعظم کے مشیر عرفان صدیقی وزیر داخلہ اور نواز شریف کے درمیان اختلافات کی خلیج وسیع کرنے میں کامیاب

وفاقی وزیر کے برابر عہدہ رکھنے والے عرفان صدیقی نے مسلسل ایک سال تک وزیراعظم میاں نواز شریف کو وزیر داخلہ سے بدظن کرنے کیلئے انکے کان بھرے وزیر داخلہ کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے کیلئے مبینہ طور پر اسپیشل برانچ کے تین اہلکاروں کی خصوصی خدمات بھی حاصل کیں، ذرائع

اتوار 16 جولائی 2017 20:00

وزیراعظم کے مشیر عرفان صدیقی وزیر داخلہ اور نواز شریف کے درمیان اختلافات ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 جولائی2017ء) وزیراعظم کے مشیر عرفان صدیقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان اور میاں نواز شریف کے درمیان اختلافات کی خلیج وسیع کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں، وفاقی وزیر کے برابر عہدہ رکھنے والے عرفان صدیقی نے مسلسل ایک سال تک وزیراعظم میاں نواز شریف کو وزیر داخلہ سے بدظن کرنے کیلئے انکے کان بھرے، عرفان صدیقی نے وزیر داخلہ کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے کیلئے مبینہ طور پر اسپیشل برانچ کے تین اہلکاروں کی خصوصی خدمات بھی حاصل کیں، مصدقہ ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ وزیراعظم میاں نواز شریف اور وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کے درمیان اختلافات اس وقت پوائنٹ آف نو ریٹرن تک پہنچ چکے ہیں، میاں نواز شریف اور چوہدری نثار علی خان کے درمیان مختلف امور پر اختلافات ہیں لیکن ان اختلافات کو ہوا دینے میں عرفان صدیقی نے جلتی پر تیل کا کام کیا ہے، عرفان صدیقی مسلسل ایک سال سے وقتاً فوقتاً وزیراعظم کو چوہدری نثار علی خان کی پنجاب ہاؤس میں سیاسی ملاقاتوں کے حوالے سے بریفنگ دیتے رہے ہیں اور اس مقصد کیلئے انہوں نے سپیشل برانچ کے تین اہلکاروں سے یہ خصوصی کام لیا اور اہلکار چوہدری نثار علی خان کی پنجاب ہاؤس کی ملاقاتوں اور وزارت داخلہ میں ہونے والی ملاقاتوں بارے آگاہ کرتے رہے اور وزیراعظم کے مشیر ان ملاقاتوں کو اپنی مرضی کا رنگ دیکر وزیراعظم کو پیش کرتے رہے، وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان بدھ کو ہونیوالے کابینہ اجلاس میں بھی نہیں جانا چاہتے تھے لیکن وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف انہیں زبردستی لے گئے اور چوہدری نثار علی خان کابینہ اجلاس میں اس شرط پر گئے وہ خوشامد نہیں بلکہ دل کی بات وزیراعظم سے کہیں گے، چوہدری نثار علی خان نے وزیراعظم سے جو مکا لمہ کیا اسے بھی میڈیا تک پہنچانے میں عرفان صدیقی نے ہی سہولت کارکا کام کیا، وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان وزیراعظم میاں نواز شریف کے رویے سے بدل ہوکر اپنے قریبی دوستوں سے ملاقاتوں کر رہے ہیں اور اپنے سیاسی مستقبل کی بھرپور تیاری کر رہے ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ چوہدری نثار علی خان نے اپنے قریبی رفقاء سے کہہ دیا ہے کہ میں مسلم لیگ (ن) چھوڑنا نہیں چاہتا لیکن خوشا مدی ٹولے نے وزیراعظم کو مجھ سے بدظن کر دیا ہے اس لئے ایسی جماعت میں رہ کر کیا کام کیا جاسکتا ہے جس کا سربراہ ہی آپ سے بدگمان ہوچکا ہو۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق وزیراعظم کے مشیر عرفان صدیقی بیرون ملک دورہ پر مسلم لیگی عہدیداروں اور سرمایہ کاروں سے شاپنگ کرنے کا بہت شوق رکھتے ہیں اور اس حوالے سے یورپ میں مسلم لیگ (ن) کے تعلق رکھنے والے تاجروں نے سینیئر قیادت کے نام ایک احتجاجی مراسلہ بھی لکھا تھا کے عرفان صدیقی جب بھی دورے کرتے ہیں تو مختلف شاپنگ مالز سے لاکھوں روپے کی شاپنگ کرکے بل ہمیں تھما دیتے ہیں، عرفان صدیقی کو قیادت کی طرف سے یہ رویہ ترک کرنے کا مشورہ دیا گیا۔