مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے عالمی برادری کا رویہ شرمناک ہیں ، طارق عظیم خان

مشرقی تیمور، سوڈان اور کوبیک صوبے میں لوگوں کی خواہشات کے مطابق ریفرنڈم ہو سکتا ہے ، تو کشمیر میں کیوں نہیںجو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا پرانا ایجنڈا ہے،کینیڈا میں پاکستانی ہائی کمیشنر طارق عظیم خان کا کانفرنس سے خطاب

اتوار 16 جولائی 2017 18:20

ٹورنٹو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 جولائی2017ء) کینیڈا میں پاکستان کے ہائی کمیشنر طارق عظیم خان نے کہا کہمقبوضہ کشمیرکے حوالے سے عالمی برادری کے انسانی اقدا، اخلاق اور میعار کے دعوے شرمناک ہیں ، مشرقی تیمور، سوڈان اور کوبیک صوبے میں لوگوں کی خواہشات کو پورا کرنے کے لئے ریفرنڈممنعقد کیا جاسکتا ہے تو کشمیر میں کیوں نہیں، جو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سب سے پرانا ایجنڈا ہے۔

کشمیری دوستوں اور کنییڈین کونسل آف جسٹس کی جانب سے منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے انہوں نے کہا مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے عالمی برادری کے ہمقبوضہ کشمیر کے حوالے سے انسانی اقدار اخلاق،میعار کے دعوے شرمناک ہیں ،انہوں نے کہا کہ اگر ریفرنڈم مشرقی تیمور، سوڈان اور کوبیک صوبے میں لوگوں کی خواہشات کو پورا کرنے کے لئے منعقد کیا جاسکتا ہے تو کشمیر میں کیوں نہیں، جو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈا پر طویل عرصے سے مقبوضہ ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران، مقامی میڈیا کے مطابق، بھارتی پیشہ ورانہ فورسز نے 153 معصوم افراد کو وحشتناک طور پر شہید کیا ہے۔ پیلٹ گنوں کے استعمال سے سینکڑوں افراد کو اندھا کیا ہے جنہیں ہسپتال جانے پر بھی طبی مدد نہیں دی جاتی ۔ انہوں نے زور دیا کہ کشمیر میں ہونے والے جرائم کو اجاگر کرنے کے لئے ہمارا اخلاقی اور قانونی فرض ہے۔

اس موقع پر لارڈ نذیر احمد نے کہا کہ بران وانی کی شہادت کے بعد سے 153 افراد کو قتل کرنے کے علاوہ، گزشتہ ایک سال کے دوران 20000 نوجوان اور خواتین زخمی ہوگئے ہیں اور 3000 نوجوانوں نیپیلٹ گن کے استعمال کی وجہ سے اپنی آنکھیں کھو دی ہیں.۔انہوں نے کہا کہ ہندو، مودی اور دیگر انتہا پسند ہندوںظلم و بر بر بیت کر رہے ہیں اور وہ داعش کے برابر ہیں۔انہوں نے کہا ان انتہا پسندوں نے مغرب ، واشنگٹن، لندن اور اوٹاوا پر اثرات مرتب کیے ہیں، ظاہر ہے کہ یہ ممالک تجارت کے سلسلے میں بھارت کے ساتھ ہے۔ہائی کمشنر کی درخواست پر شرکا نیمظلوم کشمیریوںکے لئے ایک منٹ خاموشی کی ۔