پاناما کیس پر سپریم کورٹ کا جو بھی فیصلہ آئے گا اسے قبول کریں گے‘ پاکستان تحریک انصاف

عوام نے (ن) لیگ کو حق حکمرانی دیا تھا حق کرپشن نہیں ،تمام اپوزیشن جماعتیں وزیراعظم کو جانے کا کہہ رہی ہیں حکمران سازش کی باتیں کرتے ہیں لیکن یہ نہیں بتاتے کہ سازش کون کر رہا ہے‘ مرکزی سیکرٹری اطلاعات شفقت محمود کی پریس کانفرنس

اتوار 16 جولائی 2017 16:30

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جولائی2017ء) پاکستان تحریک انصاف نے کہا ہے کہ پاناما کیس پر سپریم کورٹ کا جو بھی فیصلہ آئے گا اسے قبول کریں گے،حکمران سازش کی باتیں کرتے ہیں لیکن یہ نہیں بتاتے کہ سازش کون کر رہا ہے، کیا عالمی اور مقامی ادارے سب ان کے خلاف سازش کر رہے ہیں، حکومت کھل کر بتائے ان کے خلاف سازش اندرونی ہے یا بیرونی ،مولانافضل الرحمان پہلے زرداری اور پھرنواز حکومت کے ساتھ رہے لیکن پی ٹی آئی کی حکومت بنی تو ان کیلئے کوئی جگہ نہیں ہوگی۔

ان خیالات کا اظہار پی ٹی آئی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات و رکن قومی اسمبلی شفقت محمود نے چیئرمین سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ شریف خاندان کی کہانی ہر طرح سے تباہ ہو چکی ہے، مہذب معاشروں میں اگر کسی پر اس طرح کے الزام ہوں تو کرسی چھوڑ دی جاتی ہے۔

(جاری ہے)

عوام نے (ن) لیگ کو حق حکمرانی دیا تھا حق کرپشن نہیں اور اب تمام اپوزیشن جماعتیں وزیراعظم کو جانے کا کہہ رہی ہیں۔

شفقت محمود نے کہا کہ ثابت ہو چکا کہ وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز ہی لندن فلیٹس اور نیلسن کمپنی کی مالک ہیں، جن کا جے آئی ٹی کو دیا گیا خط فرم کے پاس فرانزک کے لئے گیا تو اس میں 2006 کا فونٹ پایا گیا جب کہ خط کا فونٹ اس وقت مارکیٹ میں ہی نہیں آیا تھا۔انہوںنے کہا کہ شریف خاندان کی جائیداد کے منی ٹریل کا تعلق گلف اسٹیل ہے جبکہ یو اے ای کے پاس گلف اسٹیل کی خرید و فروخت کا کوئی ریکارڈ ہی نہیں، گلف اسٹیل کی فروخت کے معاہدے پر شہباز شریف نے دستخط کیے تھے تاہم اب شہباز شریف کہتے ہیں کہ گلف اسٹیل کے معاہدے پر میرے دستخط نہیں ہیں۔

انہوںنے کہا کہ عمران خان کی جائیداد کی ساری منی ٹریل عدالت میں دے دی گئی ہے، انہوں نے کائونٹی کرکٹ سے جو کمایا تھا وہ بھی سامنے آگیا ہے۔شفقت محمود نے الزام عائد کیا کہ نوازشریف ایف زی ای کمپنی کے مارکیٹنگ منیجر تھے جو کمپنی سے 10 ہزار درہم تنخواہ لیتے تھے لیکن اب کہا جارہا ہے کہ نواز شریف کمپنی کے چیئرمین اور منیجر تھے لیکن تنخواہ نہیں لیتے تھے ،ویزے کے لئے دستاویزات تیار کی گئی تھیں کیا دو بار وزیر اعظم رہنے والے شخص کے لئے اس کی ضرورت تھی ،وزیر اعظم کو اقامہ کی کیا ضرورت پڑ گئی۔

انہوںنے کہا کہ جیسے جیسے فیصلے کا وقت قریب آ رہا ہے لیگی رہنما ئوںکی گھبراہٹ بڑھ رہی ہے ۔ پی ٹی آئی کا واضح موقف ہے کہ پاناما کیس میں سپریم کورٹ جو بھی فیصلہ کرے گی قبول ہوگا۔انہوں نے کہا کہ اب تو مولانا فضل الرحمان نے بھی عالمی سازش کی باتیں شروع کردی ہیں، مولانافضل الرحمان پہلے زرداری اور پھرنواز حکومت کے ساتھ رہے، لگتا ہے پی ٹی آئی کی حکومت بنی تو مولانا فضل الرحمان اس کے بھی ساتھ ہوں گے لیکن بتانا چاہتے ہیں وفاقی حکومت میں آپ کی کوئی جگہ نہیں ہوگی۔

حکومت کو سازش کی بو کہاں سے آرہی ہے اور حکومت کھل کر بتائے کہ سازش ہے کیا ،حکومت کے کچھ لوگ بہت بہادرہیں لیکن یہ کسی کا نام نہیں لیتے۔کیا متحدہ عرب امارات کی حکومت نے ان کے خلاف سازش کی ہے ،آئی لینڈ کی تحقیقاتی ایجنسی سازش کا حصہ ہی ۔ لاء فرم نے کنفرم کیا نیلسن نیسکول کی مالکن مریم نواز ہیں،خط کا مکمل جواب اس بات کی تصدیق کررہاہے،کیا موزیک فونسیکا لا ء فرم بھی سازش کا حصہ ہے،انہوں نے خط لکھ کر سازشی کردار ادا کیا،فرانزک فرم نے 2006 میں استعمال کیے جانے والے فونٹ کی نشاندہی کی،کیا یہ کمپنی بھی سازش کا حصہ ہے۔

انہوںنے کہا کہ اب تو سعودی عرب میں بینک اکائونٹ نکل آیا ہے جس کا بتایا ہی نہیں گیا،ہل میٹل سے ایک ارب کہاں سے آیا ،باہر سے بلیک پیسہ لو اور ہل میٹل کے اکاوئنٹ میں جمع کراو اور وہاں سے بیٹا آپ کو بھجوا دے،یہ تو کرپشن کا بڑا آسان طریقہ ہے۔ شفقت محمود نے کہا کہ شہباز شریف چاہتے ہیں کہ (ن) لیگ کے اگلے سربراہ وہ بنیں،،(ن) لیگی وزرا کی چپقلش بھی سازش کا حصہ ہے، چوہدری نثار نے تردید کے بیانات دئیے،چوہدری نثاراور شہباز شریف کا گروپ بن چکا ہے۔

انہوںنے کہا کہ ہاں جس بات پر تشویش ہے وہ بھارت کا نواز شریف کا بہی خواہ بننا ہے،کشمیریوں کے لیے نواز شریف کچھ کہہ نہیں پاتے،جاسوس پکڑا جائے تو بھی آپ کے منہ سے کچھ نہیں نکلتا ہے، پاکستان کو گالیاں دینے والا بزنس مین آپ کا دوست ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ رانا ثنا اللہ خود وزیر اعلی کے امیدوار ہیںوہ اس لیے ایسے بیانات دے رہے ہیں،راناثنا اللہ سانحہ ماڈل ٹائون کی جے آئی ٹی رپورٹ کی فکر کریں،آپ اس جے آئی ٹی کی رپورٹ سے بچ نہیں سکیں گے۔

انہوںنے کہا کہ عمران خان پر دہشتگردی کے جھوٹے مقدمے بنائے گئے ہیں،میرے اوپر بھی سات دہشگردی کے مقدمے ہیں۔انہوںنے ناز بلوچ کے پیپلز پارٹی میں شامل ہونے بارے سوال کے جواب میں کہا کہ ان کے پاس کوئی پارٹی عہدہ نہیں تھا ۔ انہوںنے کہا کہ حکمران اس ملک پر رحم کریں اور اس کی جان چھوڑ دیں،عوام کو اور کتنا لوٹیں گے۔