راجگال اور شوال میں آج صبح ”آپریشن خیبرفور“کا آغازکردیا، میجرجنرل آصف غفور

یہ آپریشن ردالفسادکاحصہ ہے،راجگال میں آپریشن کامقصد داعش کوختم کرناہے،پاکستان حقانی نیٹ ورک سمیت تمام دہشتگردوں کیخلاف آپریشن کررہاے،کلبھوشن نے آرمی چیف سے رحم کی اپیل کی،فیصلہ میرٹ پرہوگا،سی پیک کوناکام نہیں ہونے دینگے،بھارت کشمیرسے توجہ ہٹانے کیلئے ایل اوسی پرسیزفائرکی خلاف ورزی کرتاہے۔ڈی جی آئی ایس پی آرکی میڈیاکوبریفنگ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ اتوار 16 جولائی 2017 15:36

راجگال اور شوال میں آج صبح ”آپریشن خیبرفور“کا آغازکردیا، میجرجنرل ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔16جولائی2017ء) :ترجمان پاک فوج میجرجنرل آصف غفورنے کہاہے کہ پاک فوج نے راجگال اور شوال میں آج صبح ”آپریشن خیبرفور“کاآغازکردیاہے،یہ آپریشن ردالفسادکاحصہ ہے،راجگال کاعلاقہ فاٹاکاسب سے مشکل علاقہ ہے،راجگال میں آپریشن کامقصد داعش کوختم کرناہے۔ڈی جی آئی ایس پی آرنے دہشتگردوں کیخلاف آپریشن ردالفسادپرمیڈیاکوبریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ راجگال اور شوال میں آج صبح ”آپریشن خیبرفور“کاآغازکردیاہے۔

یہ آپریشن ردالفسادکاحصہ ہے۔راجگال کاعلاقہ فاٹاکاسب سے مشکل علاقہ ہے۔راجگال آپریشن زمینی حقائق کے اعتبارسے مشکل ہوگا۔راجگال میں 8درے ہیں۔پاکستان ایئرفورس بھی آپریشن میں مددکرے گی۔خیبرایجنسی کے دوسری جانب افغانستان میں داعش کی سرگرمی بڑھتی جارہی ہے۔

(جاری ہے)

راجگال میں آپریشن کامقصد داعش کوختم کرناہے۔پارا چنار دھماکے میں داعش کے شواہد ملے ہیں۔

پہلے باجوڑ، پھرسوات اور پھرمہمند کو کلیئرکیا گیا۔ ضرب عضب جوکہ 2014ء میں شروع کیاگیااس سے علاقے کوکلیئرکروایاگیا۔جب سے آپریشن ردالفساد شروع کیا گیا، اس کے تحت 46بڑے آپریشن کیے گئے۔انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں 2013-14میں ہماری کوشش مذہبی انتہاپسندی ٹارگٹ تھے۔بلوچستان میں 13بڑے آپریشن کیے۔پنجاب میں 6میجر جبکہ 7ہزارسے زائد پنجاب میں آپریشنزکے دوران 22دہشتگردہلاک ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں کافی بہتری آئی ہے۔کراچی میں دہشتگردی اور اغواء کی وارداتوں میں 96فیصد کمی
آئی ہے۔ پانی کے مسائل کوبھی حل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔سندھ میں 522دہشتگردوں نے ہتھیارڈالے۔انہوں نے کہاکہ بھارت مسئلہ کشمیرسے توجہ ہٹانے کیلئے ایل اوسی پرسیزفائرکی خلاف ورزی کررہاہے۔ بھارت ایل اوسی پرشہری آبادی کونشانہ بنارہاہے۔

بھارت نے رواں برس 580بارسیزفائرمعاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان حقانی نیٹ ورک سمیت تمام دہشتگردوں کیخلاف آپریشن کررہاے۔ انہوں نے کہاکہ بھارتی جاسوس کلبھوشن نے آرمی چیف سے رحم کی اپیل کی ہے۔ کلبھوشن کی اپیل کافیصلہ میرٹ پرہوگا۔انہوں نے کہاکہ یہ کہناکہ فوج کسی سازش کاحصہ ہے اس سوال کاتوجواب دینابھی نہیں بنتا۔جوبھی کیاجائے گاملکی مفادکومدنظررکھ کرکیاجائے گا۔

سیاسی باتیں صرف سیاسی دائرہ اختیارمیں ہوتی ہیں۔جبکہ پاک فوج امن و استحکام کیلئے کام کررہی ہے۔پاک آئین و قانون کی پاسداری ہرشہری کی ذمہ داری ہے۔سی پیک کے اوپرتمام اسٹیک ہولڈرایک ہیں۔سی پیک کومکمل سکیورٹی دی جائے گی ۔سی پیک کوناکام نہیں ہونے دیں گے۔سوشل میڈیاپرہرکسی کوآزادی اظہاررائے کاحق ہے۔جبکہ محب وطن پاکستانی پاک فوج کیخلاف سوشل میڈیاپرکسی مہم کاحصہ نہیں۔

انہوں نے کہاکہ کسی کے ماتھے پرنہیں لکھاکہ وہ دہشتگرد ہے یانہیں۔انہوں نے کہاکہ ملک میں ممکنہ سیلاب سے نمٹنے کیلئے پاک فوج نے تیاری کرلی ہے۔انہوں نے کہاکہ ریمنڈڈیوس کوسفارتی استثنیٰ حاصل تھی لیکن کتاب کنٹریکٹرکے طورپرسامنے آئی۔انہوں نے ایک سوال پرکہاکہ پاک فوج کاجے آئی ٹی کی کاروائی سے براہ راست کوئی تعلق نہیں ۔ڈی جی آئی ایس پی آرنے کہاکہ سپریم کورٹ کی جانب سے جے آئی ٹی بنائی گئی،جس میں پاک فوج کے 2ممبران (آئی ایس آئی اور ایم آئی )شامل تھے۔

دونوں ممبران نے ایمانداری سے کام کیا۔اب جے آئی ٹی کی رپورٹ پرسپریم کورٹ نے فیصلہ دیناہے ۔جبکہ پاک فوج کاجے آئی ٹی کی کاروائی سے براہ راست کوئی تعلق نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ پاک فوج ملک کی سکیورٹی کیلئے کرداراداکرے گی۔ہرپاکستانی کافرض ہے کہ آئین و قانون کی پاسداری کرے۔انہوں نے کہاکہ خیبرفورآپریشن سے متعلق افغان فورسزکوآگاہ کردیاہے۔۔ ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کی میڈیا بریفنگ کی ویڈیو بھی دیکھیں