چین نئی توانائی گاڑیوں کی تیاری میں سرفہرست ہے ، سروے رپورٹ

زبردست مانگ مارکیٹ کی بدولت چین عالمی نیو انڈسٹری کی مستقبل کی ترقی میں نمایاں کردار ادا کر سکتا ہے

اتوار 16 جولائی 2017 15:30

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 جولائی2017ء) ایک سروے کے مطابق جس میں چین کو 2017ء کی دوسری ششماہی میں پہلی مرتبہ اس کے عالمی الیکٹرک وہیکل ڈویلپمنٹ انڈیکس میں سرفہرست رکھاگیا ہے ، چین اب نئی توانائی گاڑی (این ای وی ) کی تیار ی میں دنیا میں سرفہرست ہے، ای ۔موبائلٹی انڈیکس (2q/2017)سروے کے نتائج جرمن کنسلٹینسی رولینڈ برگر اور آٹو موبائل سٹڈ ی انسٹی ٹیوٹ فار فارس چنگز گی سیلس چافٹ کرافٹ فاحر وی سین آ چین کی طرف سے گذشتہ روز مشترکہ طورپر جاری کئے گئے ہیں ۔

وزارت صنعت و انفارمیشن ٹیکنالوجی ( ایم آئی آئی ٹی ) کے ایک اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ 2009ء میں شروع کی جانیوالی چین کی نئی توانائی آٹو انڈسٹری میں زبردست اضافہ دیکھنے میں آیا اور یہ 2015ء کے بعد سے دنیا کی سب سے بڑی مارکیٹ بن چکی ہے۔

(جاری ہے)

جرمن کنسلٹینسی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین اپنے زبردست مارکیٹ اضافے کی بدولت عالمی نیو انڈسٹری کی مستقبل میں ترقی میں نمایاں کردار ادا کرے گا ، چین میں الیکٹرک کاروں کی فروخت میں تیزی سے اضافہ ہوا ، 2011ء میں 5ہزار سے کم کے مقابلے میں یہ تعداد 2016ء میں قریباً 510000ہو گئی ، پیداوار اور فروخت امسال جون میں خاص طورپر زبردست رہی ، جون میں 59000گاڑیاں فروخت کی گئیں جبکہ 65000تیار کی گئیں جو کہ ایک سال قبل کے مقابلے میں بالترتیب 33فیصد اور 43.4فیصد زیادہ ہے ، چین کی آٹو موبائل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کا اندازہ ہے کہ نیو کی ملکی فروخت سال رواں کے اواخر میں 800000یونٹ تک پہنچ سکتی ہے ۔

متعلقہ عنوان :