چینی اپوزیشن رہنما لیو شیابو کی آخری رسومات، راکھ سمندر کی نذر کر دی گئی

حکومت کی نگرانی میں ادا کی گئی آخری رسومات میں شرکت سے محروم رہے،خاندان اوردوستوں کا شکوہ

اتوار 16 جولائی 2017 14:53

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 جولائی2017ء) چین میں سیاسی اصلاحات کن حامی لیو شیابو کے انتقال کے بعد ان کی آخری رسومات ادا کر دی گئیں۔ امن کا نوبل انعام حاصل کرنے والے شیابو کی رحلت دو روز قبل ہوئی تھی۔ وہ جگر کے کینسر میں مبتلا تھے۔غیرملکی خبرساں ادارے کے مطابق چین میں حقوق کی جدوجہد کرتے کرتے انتقال کر جانے والے حکومت کے ناقد لیو شیابو کی آخری رسومات کو متنازعہ خیال کیا گیا ہے۔

شیابو کے دوستوں اور خاندان کے افراد کا کہنا تھا کہ حکومت کی نگرانی میں ادا کی گئی آخری رسومات میں وہ شرکت سے محروم رہے ہیں۔ ان افراد کا کہنا تھا کہ وہ ذاتی طور پر شیابو کی میت کو تعظیم پیش کرنے سے محروم رہے ہیں۔ ان کے دوستوں اور عزیزوں کو یہ بھی خدشہ لاحق ہے کہ اب چین میں جمہوریت کی جدوجہد کا سرخیل کون ہو گا۔

(جاری ہے)

بیجنگ حکومت کی جانب سے نشر کی گئی ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ انتقال کر جانے والے چینی ناقد کی اہلیہ لیو شیا اور دوسرے افراد ایک سفید برتن کو سمندر کی نذر کر رہے ہیں اور اس برتن میں لیو شیابو کی راکھ تھی۔

شین یانگ کی مقامی انتظامیہ کے ایک سینیئر اہلکار ڑانگ چیانگ یانگ کا کہنا تھا کہ شیابو کی آخری رسومات خاندانی وصیت اور مقامی روایات کے مطابق ادا کی گئی ہیں۔شیابو کی آخری رسومات کی ادائیگی کے بعد ان کے بڑے بھائی لیو شیاگوانگ نے کمیونسٹ پارٹی اور اس کے مقامی رہنماں کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے آخری ایام کے دوران مرحوم کی انسانی تقاضوں کے مطابق نگہداشت کی تھی۔ شیاگوانگ نے کمیونسٹ پارٹی کا شکریہ ایک نیوزکانفرنس میں ادا کیا۔

متعلقہ عنوان :