دنیا کے بیس ممالک چین کو معاشی طاقت سمجھتے ہیں

امریکہ ابھی تک معاشی طاقت کے طورپر قائدانہ کردار ادا کرتا رہے گا امریکہ ، کینیڈا ، برطانیہ ، فرانس اور بھارت کی نئی نسل چین کے حق میں ہے چین کے حق میں آراء زیادہ تر افریقی ممالک میں پائی جاتی ہیں ، سروے رپورٹ

اتوار 16 جولائی 2017 13:10

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 جولائی2017ء) بیس سے زیادہ ممالک چین کو دنیا کی سب سے بڑی معاشی طاقت کے طورپر دیکھ رہے ہیں اور 2017ء میں ان کے خیالات چین کے حق میں ہیں تا ہم وہ ان کا خیال ہے کہ امریکہ ابھی تک معاشی طاقت کے طورپر قائدانہ کردار ادا کرتا رہے گا، لیکن چین اس فرق کو مسلسل کم کررہا ہے۔یہ بات ایک سروے میں بتائی گئی ہے جو یہاں پیو ریسرچ سینٹر نے کیا ہے ۔

(جاری ہے)

سروے کے مطابق 48میں سے 24ممالک امریکہ کو اقتصادی قائد کے طورپر دیکھتے ہیں جبکہ 12ممالک چین کو سب سے بڑی معیشت سمجھتے ہیں ،یہ تعداد 2014ء اور 2016ء سے دو گنا ہے ، مغربی یورپ میں لوگ امریکہ کی بجائے چین کو آگے بڑھتا ہوا اورمعاشی قائد سمجھتے ہیں جبکہ آسٹریلیا ، کینیڈا اور روس کا بھی یہی خیال ہے تا ہم ان کا خیال ہے کہ ابھی امریکہ کی معاشی قائد کی حیثیت برقراررہے گی ، گذشتہ چند برسوں کے دوران امریکہ کے اقتصادی رہنما ہونے کے بارے میں افریقہ اور لاطینی امریکہ میں کمی واقعی ہوئی ہے،مثال کے طورپر سینیگال میں 2014ء سے 2016ء کے درمیان 68فیصد لوگوں کا خیال تھا کہ امریکہ اقتصادی قائد ہے جبکہ 2017ء میں یہ شرح کم ہو کر 48فیصد رہ گئی ہے میکسیکو میں 2016ء تک امریکہ کے حق میں 60فیصد رائے تھی جو اب کم ہو کر اب 47فیصد رہ گئی ہے ، بین الاقوامی عوامی رائے بھی چین کے بارے میں مثبت ہے ،38ممالک کے سروے میں 47فیصد لوگوں کی رائے چین کے بارے میں ہے جبکہ 37فیصد رائے چین کے حق میں نہیں ہے، چین کو سب سے زیادہ مثبت آراء افریقہ سے حاصل ہورہی ہیں ،کچھ ممالک برطانیہ ، آسٹریلیا اور روس کی نوجوان نسل بزرگوں کی نسبت چین کے بارے میں زیادہ اچھی رائے رکھتی ہے ، یہ سروے 38ممالک کے چالیس ہزار لوگوں سے کیا گیا تھا جن میں امریکہ ، کینیڈا ، برطانیہ ، فرانس اور بھارت بھی شامل تھے ، سروے فروری سے مئی 2017ء تک کیا گیا ۔