ڈیرہ مرادجمالی :گڈو تھر مل پاور پلانٹ سے بلوچستان کے چار اضلاع کو بجلی فراہم کرنے والی جیکب آباد تا ڈیرہ مراد جمالی مین ٹرانسمیشن لائن کی مرمت نہ ہوسکی

سترہ گھنٹوںکی بجلی کی طویل بریک ڈائون سے شدید گرمی میں بچے بوڑھے خواتین ترپ اٹھے تین خواتین چار بچوں سمیت بیس افراد بہوش ہوگئے برف کی مانگ میں اضافہ عوام بلبلا اٹھے عوامی نمائندے علاقے سے غائب دس سال کے بعد بھی اوچ پاور پلانٹ سے بجلی کی فراہمی کیلئے زیر تعمیر 220 کے وی گرڈ اسٹیشن تعمیر نہ ہوسکا

ہفتہ 15 جولائی 2017 23:08

ڈیرہ مرادجمالی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 جولائی2017ء) گڈو تھر مل پاور پلانٹ سے بلوچستان کے چار اضلاع کو بجلی فراہم کرنے والی جیکب آباد تا ڈیرہ مراد جمالی مین ٹرانسمیشن لائن کی مرمت کرنے کے لیئے سترہ گھنٹوںکی بجلی کی طویل بریک ڈائون سے شدید گرمی میں بچے بوڑھے خواتین ترپ اٹھے تین خواتین چار بچوں سمیت بیس افراد بہوش ہوگئے برف کی مانگ میں اضافہ بیس سے تیس روپے فی کلو فروخت عوام بلبلا اٹھے عوامی نمائندے علاقے سے غائب دس سال کے بعد بھی اوچ پاور پلانٹ سے بجلی کی فراہمی کیلئے زیر تعمیر 220 کے وی گرڈ اسٹیشن تعمیر نہ ہوسکا تفصیلات کے مطابق آج صبح چھ بجے سے بلوچستان کے چار اضلاع نصیرآباد جعفرآباد جھل مگسی اور صحبت پور کے درجنوں گرڈ اسٹیشنوں کو گڈو تھر مل پاور پلانٹ سے بجلی فراہم کی جارہی ہے جس کی مین سپلائی ٹرانسمیشن کی مرمت کیلئے بجلی کی سپلائی بند کی گئی دن بھر شدید گرمی میں بجلی کی عدم دستیابی کی وجہ سے عوام تڑپ اٹھے بیس افراد کے بیس ہونے کی اطلاع ملی ہے جن کو قریبی طبی مراکز میں طبی امداد دی گئی ہے سترہ گھنٹوں کی بجلی کی طویل بریک ڈائون سے علاقے میں ٹھنڈے مشروبات برف کی قلت پیدا ہو گئی برف فی کلو بیس سے تیس روپے فروخت کی گئی جبکہ نصیرآباد کے علاقوں کو اوچ پاور پلانٹ سے بجلی کی فراہمی کیلئے دس سالوں سے این ٹی ڈی سی کا 220 کے وی گرڈ اسٹیشن مکمل نہیں کیا گیا ہے جس کی وجہ سے آئے دن سندھ کی مین ٹرانسمیشن لائن میں فنی خرابی پید اہونے سے عوام کو دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔

متعلقہ عنوان :