Live Updates

اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی کی عدالت نے عمران خان اور طاہر القادری کی جائیدادگی ضبطگی کارروائی شروع کرنے کا حکم دیدیا

دونوں پر 70افراد کے خلاف اسلام آباد دھرنے کے دوران ریڈ زون میں توڑ پھوڑ، پارلیمنٹ اور پاکستان ٹیلی وژن پر حملے ،ایس پی، عصمت اللہ جونیجو پر تشدد کے مقدمات درج ہیں مقدمات کی سماعت میں مسلسل غیر حاضری پر عدالت نے دونوں کو مفرور اور اشتہاری قرار دیا ہوا ہے

جمعہ 14 جولائی 2017 23:23

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 جولائی2017ء) اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی کی عدالت کے جج شاہ رخ ارجمندنے چیئر مین تحریک انصاف عمران خان اور پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کی جائیداد ضبطگی کی کارروائی شروع کرنے کا حکم دیدیا۔ عمران خان اور طاہر القادری سمیت 70افراد کے خلاف اسلام آباد دھرنے کے دوران ریڈ زون میں توڑ پھوڑ پارلیمنٹ اور پاکستان ٹیلی وژن پر حملے اور سپرنٹنڈنگ آف پولیس (ایس پی) عصمت اللہ جونیجو پر تشدد کے مقدمات درج ہیں، مقدمات کی سماعت میں مسلسل غیر حاضری پر عدالت نے دونوں کو مفرور اور اشتہاری قرار دیا ہوا ہے۔

تفصیلات کے مطابق جمعے کے روز چیئر مین تحریک انصاف عمران خان اور پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کے خلاف ایس پی اسلام آباد عصمت اللہ جونیجو پر تشدد کے کیس کی سماعت ہوئی ، مقدمے کی سماعت اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی کی عدالت کے جج شاہ رخ ارجمن نے کی ، عمران خان اور طاہر القادری عدالت میں پیش نہیں ہوئے جس پر انسداد دہشت گردی عدالت نے دونوں کی جائیداد ضبطگی کی کاروائی شروع کرنے کا حکم دیدیا، انسداد دہشت گردی عدالت نے تھانہ سیکرٹریٹ اور ریونیو ڈیپارٹمنٹ کو احکامات جاری کیے ہیں کہ دونوں کی جائیداد کی تفصیلات فراہم کی جائیں ، تھانہ سکیرٹریٹ اور ریونیو ڈیپارٹمنٹ بینکوں سے طاہر القادری اور عمران خان کی جائیداد کی تفصیلات حاصل کر کے رپورٹ انسداد دہشتگردی عدالت میں جمع کرائے گی جس کے بعد دونوں کی جائیداد باضابطہ ضبط کر لی جا،ْے گی ، جائیداد ضبگی کے بعد عمران خان اور طاہر القادری نہ تو اپنی جائیداد بیچ سکیں گے اور نہ کسی اور کے نام منتقل کر سکیں گے ، عدالت میں پیش ہونے تک دونوں کی جائیداد ریونیو ڈیپارٹمنٹ کی ضبطگی میں رہے گی۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ عمران خان اور طاہر القادری سمیت 70افراد کے خلاف اسلام آباد دھرنے کے دوران ریڈ زون میں توڑ پھوڑ پارلیمنٹ اور پاکستان ٹیلی وژن پر حملے اور سپرنٹنڈنگ آف پولیس (ایس پی) عصمت اللہ جونیجو پر تشدد کے مقدمات درج ہیں۔کیس کی مہینے میں تین بار سماعت ہوتی ہے ، ہر سماعت میں عمران خان اور طاہر القادری حاضر ہوں پکارا جاتا ہے مگر کوئی پیش نہیں ہوتا ۔

عمران خان کا اس ضمن میں کہنا ہے کہ جمہوری احتجاج کرنے پر میرے خلاف دہشتگردی کے مقدمات زیادتی ہے ، میں ضمانت نہیں کرائوں گا اور نہ ہی اس عدالت میں پیش ہوں گا جس نے مجھے اشتہاری قرار دیا ہے -۔ یاد رہے کہ اسی انسداد دہشتگردی عدالت نے ججز نظر بندی کیس میں سابق آرمی چیف پرویز مشرف کی جائیداد ضبطگی کا حکم بھی دیا تھا جس کے بعد سے اب تک پرویز مشرف کی جائیداد ضبط ہے ۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات