دفعہ مارشل لاء لگنے کے باوجود پاکستان میں جمہوریت مضبوط ، تقسیم کے جھٹکے کے بعد بھی ملک سنبھل گیا ، سیاسی جماعتوں میں بلوغت آرہی ہے ،اگر کسی میں نہیں تو تین چار سالوں میں آجائے گی ،ہم انتہا پسندانہ سوچ کو مسترد کرتے ہیں ،مشکلات اور حوادث کے باوجود پاکستان ترقی کررہا ہے ، مایوسی کی کوئی بات نہیں ’’ست خیراں ہیں پاکستان کی‘‘ جب سیاستدان ایک دوسرے کی برائیاں کرتے ہیں تو قوم ا سنجیدہ نہ لے ، پاکستان کے خمیر میں جمہوریت ہے

وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا پاکستان کی 70سالہ جشن آزادی کے حوالے سے لوگو کی تقریب رونمائی سے خطاب ہماری تاریخ دلکش نہیں ،26برس تک بغیرآئین ملک چلایا گیا ، خمیازہ سقوط ڈھاکہ کی صورت میں بھگتاپڑا ،44برس میں بھی 20سال آمریتوں نے حکومت کی ،ا ب منتخب جمہوری حکومت کو اسکے 5 سال مکمل نہیں کرنے دیئے جا رہے ، عرفان صدیقی

جمعہ 14 جولائی 2017 21:50

دفعہ مارشل لاء لگنے کے باوجود پاکستان میں جمہوریت مضبوط  ، تقسیم کے ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 14 جولائی2017ء) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ چار دفعہ مارشل لاء لگنے کے باوجود پاکستان میں جمہوریت مضبوط ہے ، پاکستان ٹوٹنے کے جھٹکے کے بعد بھی پاکستان سنبھل گیا ، سیاسی جماعتوں میں بلوغت آرہی ہے ،اگر کسی میں نہیں ہے تو تین چار سالوں میں آجائے گی ،ہم انتہا پسندانہ سوچ کو مسترد کرتے ہیں ،دہشت گردی کی وباء نے ہمیں نقصان پہنچایا،مشکلات اور حوادث کے باوجود پاکستان ترقی کررہا ہے ، مایوسی کی کوئی بات نہیں ’’ست خیراں ہیں پاکستان کی‘‘ جب سیاستدان ایک دوسرے کی برائیاں کرتے ہیں تو قوم اسے سنجیدہ نہ لے ، پاکستان کے خمیر میں جمہوریت ہے ،وزیراعظم کے مشیر برائے ادب و ثقافت عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ ہماری تاریخ دلکش نہیں ہے ،اپنی تاریخ میں ہم نے فراز کی نسبت نشیب زیادہ دیکھے ہیں ،26برس تک آئین کے بغیر ملک چلایا گیا جس کا خمیازہ سقوط ڈھاکہ کی صورت میں بھگتنا پڑا ،44برس میں بھی 20سال آمریتوں نے حکومت کی ،جمہوری حکومتوں میں ملکی تاریخ میں پچھلی حکومت نے اپنے پانچ سال مکمل کئے اور آج ایک جمہوری حکومت کو اس کے پانچ سال مکمل نہیں کرنے دیے جا رہے ۔

(جاری ہے)

وہ جمعہ کو پاکستان کی 70سالہ جشن آزادی کے حوالے سے لوگو کی تقریب رونمائی سے خطاب کر رہے تھے ۔اس موقع پر لوگو بنانے والی آرٹسٹ خاتون صباء زمان بھی موجود تھیں ۔لوگو کی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ اگلی دو دہائیاں پاکستان کی قومی زندگی کیلئے اہم ہیں ،دہشت گردانہ اور انتہا پسندانہ سوچ کو پاکستانی قوم نے ہمیشہ مسترد کیا ،آج ملک کے نوجوانوں کی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اس ملک کو آگے لیکر جائیں ، یہ ہر فرد کا پاکستان ہے ،ہم زندہ قوم ہیں یہ حقیقی نعرہ ہے ، ہم نے سازگار ماحول فراہم کیا اور اسی ماحول کی بدولت آج پاکستان ترقی کی روشن راہوں پر گامزن ہے ،پاکستان کے ہنر مندوں ،صداکاروں ،سائنسدانوں ،موسیقاروں اور کاروباری حضرات نے پوری دنیا میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے ، آپس میں جھگڑے ختم کریں تو ترقی کی رفتار بہتر ہو سکتی ہے ،پاکستان جمہوری طریقے سے حاصل کیا گیا کیونکہ قائداعظم کا ویژن جمہوریت کا ویژن تھا ، چار دفعہ مارشل لاء لگنے کے باوجود پاکستان میں جمہوریت مضبوط ہے ،اٹھارویں ترمیم کے بہت سارے فائدے ہیں مگر کچھ چیزوں جیسے ثقافت اور ادبی ورثہ کو اگر فیڈرل سبجیکٹ رہنے دیا جاتا تو اچھی بات ہے ۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے ادب وثقافت عرفان صدیقی نے کہا کہ چار سال میں دھرنے ہوئے مگر کام کی رفتار سست نہیں ہوئی ، مایوسی اور ناامیدی کی باتیں گھن کی طرح اور سرطان کی طرح ملک چاٹ رہی ہیں ، ملک کو استحکام کی ضرورت ہے ، دہشت گردی کو ختم کرنے کی بھرپور کوشش کی جا رہی ہے ، اکادمی ادبیات کے دفاتر فاٹا سمیت گلگلت بلتستان ، مظفر آباد، دادو،پشاور اورکوئٹہ میں قائم کئے جائیں گے جس کیلئے وزیراعظم کی جانب سے 50کروڑ روپے بجٹ میں منظور کئے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہاچھے کاموں کی تشہیر نہیں کی جاتی ،تشہیر صرف 6بجے کے بعد پروگراموں کی ہوتی ہے ، آنے والی نسلوں کو یقین اور اعتماد کا پیغام دینا چاہیے ،روزمحشر جے آئی ٹی کے ذریعے احتساب نہیں ہوگا بلکہ وہاں کا احتساب زیادہ سخت ہوگا ۔