پاکستان اسٹیل ہرماہ نقصان میں 1.40 ارب اضافہ

واجبات 200ارب سے تجاوزکرگئے حکومت،نیشنل بینک ، کے الیکٹرک ،گیس وبجلی چارجز ،میڈیکل اخراجات،ملازمین کی تنخواہوں ، گریجویٹی اور پراویڈنٹ فنڈز کی مد میں واجبات میں مسلسل اضافہ

جمعہ 14 جولائی 2017 15:58

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 جولائی2017ء) مالی مشکلات سے دوچار پاکستان اسٹیل ملز مسائل کے پہاڑ تلے دب گئی ، پاکستان اسٹیل ملز پر واجبات ریکارڈ200ارب روپے سے تجاوز کرگئے ہیں،نجی ٹی وی نے سر کاری دستاویزات کے حوالے سے بتایا کہ پاکستان اسٹیل ملز کی مالی مشکلات میں ہر گزرتے روز کے ساتھ اضافہ ہورہا ہے اور مجموعی واجبات 200 ارب روپے سے بڑھ گئے ،اسٹیل ملز پرنیشنل بینک کے واجبات 50ارب روپے سے بھی تجاوز کرگئے ہیں جبکہ حکومتی قرض 40ارب روپے تک پہنچ چکا ہے ۔

سرکاری دستاویز کے مطابق پاکستان اسٹیل ملزپرنیشنل بینک،حکومتی قرض، کے الیکٹرک ،گیس اور بجلی چارجز ،میڈیکل اخراجات، ملازمین کی تنخواہوں ، گریجویٹی اور پراویڈنٹ فنڈز کی مد میں واجبات بڑھ رہے ہیں ،پاکستان اسٹیل ملز کے نقصانات میں ہر ماہ میں ایک ارب40کروڑ روپے کا اضافہ ہورہا ہے ۔

(جاری ہے)

دستاویز کے مطابق پاکستان اسٹیل ملز کے پاس فنڈز ہیں اور نہ ہی منافع کا کوئی ذریعہ بچا ہے ، اس لیے مالی وسائل کیلئے اسٹیل ملز کی اراضی اور تیار مصنوعات بیچ کر فنڈز حاصل کرنے کے دو ہی ذرائع بچے ہیں۔

دستاویز کے مطابق پاکستان اسٹیل ملز کا انتظام و انصرام ایڈہاک بنیادوں پر چلایا جارہا ہے ،اسٹیل ملز کے 8ڈائریکٹوریٹ میں سے ایک بھی موجود نہیں جبکہ ادارے میں 25جنرل منیجرز میں سے صرف 3جی ایم ہیں اورگیس بندش کے باعث اسٹیل مل گزشتہ 2 سال سے بند پڑی ہے ۔