ہمارے سینکڑوں ترقیاتی منصوبوں میں ایک پیسے کی کک بیکس ،ْ کمیشن یا بد عنوانی کا کوئی داغ ہے تو سامنے لائو ،ْوزیر اعظم کا چیلنج

جمعہ 14 جولائی 2017 14:03

ہمارے سینکڑوں ترقیاتی منصوبوں میں ایک پیسے کی کک بیکس ،ْ کمیشن یا بد ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 جولائی2017ء) وزیر اعظم محمد نواز شریف نے متنازعہ جے آئی ٹی کی متنازعہ رپورٹ کو مخالفین کے بے بنیاد الزامات کا مجموعہ قرار دیتے ہوئے چیلنج کیا ہے کہ ہمارے سینکڑوں ترقیاتی منصوبوں میں کوئی ایک پیسے کی کک بیکس ،ْ کمیشن یا بد عنوانی کا کوئی داغ ہے تو سامنے لائو ،ْ میرے راستے میں مشکلات کھڑی کی گئیں،ْ میں اپنے نظریہ اور موقف پر جما رہا ،ْ مجھے نا اہل قرار دیکر انتخابات سے باہر کیا گیا مگر ہمت نہیں ہاری ،ْ مشرف کی آمریت کے سامنے سر نہیں جھکایا ،ْ جان ہتھیلی پر رکھ کر عدلیہ بحالی کیلئے لانگ مارچ کیا ،ْ جمہوریت ،ْ قانون کی حکمرانی اور عدلیہ کی آزادی پر یقین رکھتا ہوں ،ْ پچھے چار سالوں اور دھرنوں کے دوران کیا کچھ ہوتا رہا ،ْ میں ا س وقت بیان نہیں کرسکتا ،ْاب تیسرا حملہ ہورہا ہے ،ْ اللہ اور عوام ہمارے ساتھ ہیں ،ْملک کو اندھیروں میں غرق کرنے والوں کا احتساب کون کریگا ،ْخبریں آتی تھیں دہشتگرد اسلام آباد تک پہنچ گئے ہیں ،ْہم نے ان کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر دیکھا ،ْکراچی کو امن وامان دیا ،ْ بلوچستان میں آج پاکستان کا پرچم لہرا رہا ہے ۔

(جاری ہے)

جمعہ کو وزیر اعظم محمد نواز شریف کی صدارت میں مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا جس میں پاکستانی پارلیمانی پارٹی کے ارکان نے بھرپور شرکت کی۔اجلاس کے دور ان وزیر اعظم محمد نواز شریف کاپرزور تالیوں کے ساتھ اور ڈیسک بجا کر پر جوش استقبال کیا گیا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہاکہ متنازعہ جے آئی ٹی کی متنازعہ رپورٹ ہمارے مخالفین کے بے بنیاد الزاما ت کا مجموعہ ہے اور اس رپورٹ میں ہمارے موقف اور ثبوتوں کو جھٹلانے کیلئے کوئی ٹھوس دستاویز پیش نہیں کی گئی۔

نواز شریف نے کہاکہ صرف ہمارے خاندان کے 62سالہ کاروباری معاملات کو مفروضوں ،ْسورس رپورٹوں ،ْ بہتانوں اور الزام تراشیوں کی بنیاد پر نشانہ بنایا گیا ہے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ موجودہ صورتحال پاکستان کی 70سالہ تاریخ ہی کا ایک عکس ہے ۔ انہوںنے کہاکہ کوئی ایک جملہ ایسا نہیں جس سے اشارہ بھی ملے کہ نواز شریف کرپشن کا مرتکب ہوا ہے۔ نواز شریف نے کہاکہ میرے اقتدار کے پانچوں ادوار او رشہباز کے ادوار میں اگر ہمارے خلاف رتی بھر کرپشن کا بھی کوئی کیس ہے تو بتاؤ۔

انہوںنے کہاکہ سکینڈل تو دور کی بات رپورٹ کے چار ہزار صفحات میں کرپشن ،ْ بدعنوانی کا کوئی الزام تک نہیں لگایا جاسکا۔ نواز شریف نے کہاکہ ہمارے سینکڑوں ترقیاتی منصوبوں میں کوئی ایک پیسے کی کک بیکس ، کمیشن یا بدعنوانی کا کوئی داغ ہے توسامنے لائو ۔ وزیراعظم نے کہا کہ کچھ تو بتاؤ کہ کسی کنٹریکٹ ، کسی ٹھیکے کسی منصوبے میں نواز شریف نے رتی بھر بدعنوانی کی ہے۔

انہوںنے کہاکہ میرے راستے میں مشکلات کھڑی کی گئی لیکن میں اپنے نظریہ اورموقف پر جما رہا۔ انہوںنے کہاکہ مجھے نااہل قرار دے کر انتخابات سے باہر کیا گیا لیکن ہمت نہیں ہاری۔ انہوںنے کہاکہ مشرف کی آمریت کے سامنے سر نہیں جھکایا۔ انہوںنے کہاکہ میں نے جان ہتھیلی پر رکھ کر عدلیہ بحالی کے لیے لانگ مارچ کیا۔ انہوںنے کہاکہ آج جو بڑے بڑے لیڈر بنے بیٹھے ہیں اٴْس وقت چھپ گئے تھے۔

انہوںنے کہا کہ مجھے امریکی اور برطانوی رہنماؤں کے فون آئے کہ آپ کی جان کو خطرہ ہے ،ْ لانگ مارچ کیلئے نہ نکلیں۔ نواز شریف نے کہاکہ میں جمہوریت ،ْ رٴْول آف لا ء اور عدلیہ کی آزادی پر یقین رکھتا ہوں۔ انہوںنے کہاکہ عدلیہ آزادی کیلئے لانگ مارچ ایک مشکل مشن تھا لیکن ہم مخلص تھے۔ اس لیے اللہ نے کامیابی عطا کی۔ نواز شریف نے کہاکہ 2013ء کے انتخابات کے بعد ہی ایک بلا جواز مہم کا آغاز کردیا گیا ۔

نواز شریف نے کہاکہ پچھے چار سالوں اور دھرنوں کے دوران کیا کچھ ہوتا رہا ،ْ میں اِ س وقت بیان نہیں کرسکتا اور اب آپ پر یہ تیسرا حملہ ہورہا ہے تاہم اللہ ہمارے ساتھ ہے اور عوام ہمارے ساتھ ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ دٴْکھ ہوتا ہے کہ سیاسی عدم استحکام اور بے یقینی پیدا کرنے والے عناصر ملک کو نقصان پہنچا رہے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ سٹاک مارکیٹ 54ہزار کی ریکارڈ حد تک پہنچ کر اس ماحول کی وجہ سے نیچے لڑھک رہی ہے ۔

نوازشریف نے کہاکہ توانائی کے درجنوں منصوبے اس دور میں لگے اور مسلسل لگ رہے ہیں ،ْپاکستان کی تاریخ میں کبھی توانائی کے اتنے منصوبے نہیں لگے ۔ وزیراعظم نے کہاکہ ملک کو اندھیروں میں غرق کرنے والوں کا احتساب کون کرے گا ۔ نواز شریف نے کہاکہ ہم نے فوج کے ساتھ بیٹھ کر دہشت گردی کے خاتمے کا فیصلہ کیا ،ْخبریں آتی تھیں کہ دہشت گرد اسلام آباد تک پہنچ گئے ہیں ۔

انہوںنے کہاکہ ہم نے اٴْن کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر دیکھا ۔ اٴْن کی کمر توڑ کر رکھ دی ۔ وزیراعظم نے کہاکہ کراچی کو ہم نے امن و امان دیا ،ْ دیکھوں آج کا کراچی اور سوچو 2013ء سے پہلے کے کراچی کا ۔ انہوںنے کہاکہ بلوچستان کی صورتحال کو ہم نے سنبھالا جہاں آج پاکستان کا پرچم لہرا رہاہے ،ْپاکستان کے ترانے گونج رہے ہیں ۔ نواز شریف نے کہاکہ پاکستان کی معیشت شاندار ترقی کررہی ہے ۔

انہوںنے کہاکہ تخریبی سیاسی عناصر کی سازشوں کا سلسلہ نہ ہو تو ہم بہت جلد 6اور 7بلکہ اس سے بھی آگے کی شرحِ نمو حاصل کرسکتے ہیں ۔انہوںنے کہاکہ افسوس ہے کہ جو ممالک ہم سے پیچھے تھے وہ بھی بہت آگے نکل گئے ہیں ۔ نواز شریف نے کہاکہ 2013ء میں کہا جارہا ہے تھا کہ پاکستان دیوالیہ ہوجائیگا ،ْ پاکستان ناکام ریاست ہے ،ْ آج کوئی کہہ رہا ہی ۔انہوںنے کہاکہ دکھ ہوتا ہے کہ ہماری اتنی محنت کے بعد ملک کو ایک بار پھر پیچھے کی طرف دھکیلنے کی کوشش ہورہی ہے ۔

وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہاکہ ہم نے صرف تین پاور پلانٹس میں 168ارب روپے کی بچت کی ،ْکیا ایسے ہوتے ہیں کرپٹ لوگ انہوںنے کہاکہ مجھے یقین ہے کہ عدالت ہمارے تحفظات کو سنے گی ،ْ قوم دیکھ رہی ہے کہ میرا ضمیر صاف ہے ،ْ استعفیٰ نہیں دوں گا ۔انہوںنے کہاکہ ان لوگوں کے کہنے پرمیں استعفیٰ دے دوں جنہیں عوام نے ایک بار نہیں بار بار ٹھکرایا ۔ نواز شریف نے کہاکہ میں آپ کا اور عوام کا شکر گزار ہوں کہ پوری یکجہتی اور اتحاد کے ساتھ میرے ساتھ کھڑے ہیں ۔