ْنیپرا کی سماعت کے دوران حافظ نعیم الرحمن نے کے الیکٹرک کے ٹیرف میں اضافے کی مخالفت کردی

فیول ایڈجسٹمنٹ جعلی ہے ،بوجھ عوام پر پڑتا ہے، عوام کو بتایا جائے کے الیکٹرک نے ٹرانسمیشن اور ڈسٹریبیو شن میں کیا بہتری کی ہے کے الیکٹرک نے کراچی کے عوام کا جینا دوبھر کر دیا ہے اسے بھاگنے کا موقع نہ دیا جائے اس کیخلاف بھی جے آئی ٹی تشکیل دی جائے،جماعت اسلامی کراچی

جمعرات 13 جولائی 2017 22:19

ْنیپرا کی سماعت کے دوران حافظ نعیم الرحمن نے کے الیکٹرک کے ٹیرف میں ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 جولائی2017ء) جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے کے الیکٹرک کے حوالے سے نیپرا کی سماعت کے دوران ٹیرف میں اضافے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کے الیکٹرک نے کراچی کے عوام کا جینا دوبھر کر دیا ہے اسے بھاگنے کا موقع نہ دیا جائے اس کے خلاف بھی جے آئی ٹی تشکیل دی جائے اور 12سال کا فارنزک آرڈٹ کیا جائے۔

فیول ایڈجسٹمنٹ جعلی ہے جس کا بوجھ عوام پر پڑتا ہے۔عوام کو بتایا جائے کہ کے الیکٹرک نے ٹرانسمیشن اور ڈسٹریبیو شن میں کیا بہتری کی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کے الیکٹرک کے ٹیرف کے حوالے سے مقامی ہوٹل میں نیپرا کی سماعت کے موقع پر اپنا موقف پیش کر تے ہوئے کیا ۔اس مو قع پرجماعت اسلامی کراچی کے سیکریٹری عبد الوہاب ،سیکریٹری اطلاعات زاہد عسکری ،پبلک ایڈ کمیٹی کے صدر سیف الدین ایڈووکیٹ،سیکریٹری نجیب ایوبی،کے الیکٹرک کمپلنٹ سیل کے سربراہ عمران شاہد ،یوسی ناظم جنید مکاتی ،چوہدری مظہر اور دیگر بھی موجود تھے ۔

(جاری ہے)

حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہا کہ ہر ماہ بلوں میں ناجائز رقم صارفین سے وصول کی جاتی ہے ۔فیول ایڈجسٹمنٹ جعلی ہے جس کا بوجھ عوام پر پڑتا ہے ۔کے ای ایس سی جو خسارے میں تھی اب ہر سال اربوں روپے منافع کما رہی ہے اور اس کی آمدنی میں مسلسل اضافہ ہو تا جارہا ہے مگر صارفین کو کیا مل رہا ہے اس کا کوئی جائزہ نہیں لیتا ابھی حال ہی میں نیپرا نے چیکنگ شروع کی جس پر لوڈشیڈنگ میں کمی ہو ئی ۔

نیپرا نے جر مانہ عائد کیا مگر وصولی کا بند بست نہیں کیاگیا ۔حالیہ بارش کے پہلے قطرے کے ساتھ ہی 70فیصد علاقے میں بجلی چلی گئی یہ کیسانظام ہی ۔ہمیں بتا یا جائے کے الیکٹرک نے ٹرانسمیشن اور ڈسٹریبیو شن میں کیا بہتری کی ہے۔ نیپرا کے الیکٹرک کے خلاف کوئی کردار ادا نہیں کر رہی ۔کے الیکٹرک کے ٹیرف میں کسی صورت اضافہ نہ کیا جائے بلکہ اس میں کمی کی جائے ۔

اب کے الیکٹرک کو شنگھائی پاور کمپنی چائنا کو فروخت کر نے کی بات کی جارہی ہے ۔چائنا سے ہماری دوستی کسی بھی شک و شبہ سے با لا ترہے مگر اس کا نام غلط طور پر استعمال نہ کیا جائے ۔کے الیکٹرک کے معاملات پر ان کے خلاف جے آئی ٹی بننی چاہیئے اور پھر ان کے خلاف کاروائی ہو نی چاہیئے ۔5000افراد 2015میں ہیٹ ویو سے ہلاک ہو ئے ان پر جر مانہ عائد کیا گیا مگر آج تک وصول نہ ہو سکا ۔

کے الیکٹرک کو بھاگنے کا مو قع نہ دیا جائے ۔اووربلنگ میں ہزاروں صارفین روز انہ ان کے دفاتر جاتے ہیں لیکن انہیں کہا جاتا ہے پہلے بل بھریں ۔20ہزار افراد کے کیسز وفاقی محتسب کے پاس ہیں اس کے خلاف فیصلے بھی آئے لیکن ہر فیصلے پر اسٹے آڈر لے لیا گیا ۔زائد ملازمین کے نام پر انہوں نے 33پیسے فی یونٹ اضافی چارجز صارفین سے لیے لیکن 7ہزار افراد کو پھر بھی نکال دیا گیا ۔

بعد ازاں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ معاہدے کے مطابق 1300میگاواٹ بجلی کی پیداواری صلاحیت میں اضافہ کرنا تھا لیکن صرف 350میگاواٹ میں اضافہ کیا گیا پھر کس بنیاد پر ٹیرف میں اضافہ کیا جاسکتا ہے ۔ 2014ء میں ایس آر او کے تحت نیپرا کی منظوری کے بغیر گورنمنٹ نے ٹیرف میں اضافہ کیا تھا جو کہ سراسر ناجائز تھا ہم سمجھتے ہیں کہ 30فیصد اضافے کے ساتھ ساتھ اس وقت کے ٹیرف میں بھی کمی ہونی چاہیئے ۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں اس وقت لوڈ شیڈنگ ، اوور بلنگ سب سے بڑا مسئلہ ہے جس کی کوئی شنوائی نہیں ہوتی ،کوئی اتھارٹی موجود نہیں ہے جو لوگوں کا مسئلہ حل کرسکے ۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی لوڈ شیڈنگ ، اوور بلنگ اور عوام سے اربوں روپے ناجائز طور پر وصول کیے جانے کے خلاف تحریک جاری رکھے گی اور عوام کو ریلیف دلانے تک یہ جدوجہد جاری رہے گی ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم نے سپریم کورٹ اورہائی کورٹ میں بھی کے الیکٹرک کے خلاف پٹیشن دائر کی ہے اور نیب میں بھی درخواست دے رہے ہیں اور ہم قانونی ، آئینی اور جمہوری طریقے سے عوام کا مقدمہ لڑتے رہیں گے۔ جماعت اسلامی نے پبلک ایڈ کمیٹیا ں بنائی ہوئی ہیں جس سے عوام کو ریلیف دلانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔