سید خورشید احمد شاہ کی زیر صدارت پبلک اکائونٹس کمیٹی کا اجلاس

وزارت دفاعی پیداوار کے 2012-13ء اور وزارت ہائوسنگ و تعمیرات کے 2013-14ء کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا

جمعرات 13 جولائی 2017 15:40

سید خورشید احمد شاہ کی زیر صدارت پبلک اکائونٹس کمیٹی کا اجلاس
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 جولائی2017ء) پبلک اکائونٹس کمیٹی نے وزارت دفاعی پیداوار سمیت تمام قومی اداروں سے کہا ہے کہ مالیاتی نظم و نسق یقینی بنانے کے لئے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جائیں، نیت بے شک اچھی ہو، اگر دستاویزات درست نہ ہوں تو شفافیت یقینی نہیں بنائی جا سکتی۔ اجلاس جمعرات کو پارلیمنٹ ہائوس میں پی اے سی کے چیئرمین سید خورشید احمد شاہ کی زیر صدارت ہوا جس میں کمیٹی کے ارکان شیخ روحیل اصغر، جنید انوار چوہدری، ارشد خان لغاری، راجہ جاوید اخلاص، سردار عاشق حسین گوپانگ، سینیٹر شیری رحمان، ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو، سینیٹر مشاہد حسین سید، پرویز ملک، اعظم سواتی، شیخ رشید احمد اور رانا افضال حسین سمیت متعلقہ اداروں کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں وزارت دفاعی پیداوار کے 2012-13ء اور وزارت ہائوسنگ و تعمیرات کے 2013-14ء کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا۔ وزارت دفاعی پیداوار کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیتے ہوئے سینیٹر اعظم سواتی نے کہا کہ پاک فوج اور دفاعی ضروریات ہماری اولین ترجیح ہے۔ اس بجٹ کا بروقت استعمال اور مالیاتی نظم و نسق ہونا چاہئے۔ قائم مقام سیکرٹری دفاعی پیداوار نے کہا کہ تمام فنڈز ہمارے پاس امانت ہیں، ہم ایک ایک پیسہ سوچ سمجھ کر خرچ کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایرو ناٹیکل کمپلیکس اور دفاعی پیداوار کے دیگر اداروں کے منصوبے پائپ لائن میں ہوتے ہیں، بیرون ملک سے خریداری کرنی پڑتی ہے۔ پی ا ے سی کے چیئرمین نے کہا کہ مالیاتی نظم و نسق کا تقاضا ہے کہ فنڈز کا بروقت استعمال یقینی بنایا جائے۔ سردار عاشق گوپانگ نے ایک آڈٹ اعتراض کے جائزہ کے دوران ریمارکس دیئے کہ پیپرا رولز میں تبدیلی وقت کا اہم تقاضا ہے، نیت جتنی اچھی بھی کیوں نہ ہو، کاغذات صحیح نہیں ہوں گے تو یہ مالیاتی نظم و نسق کے برعکس ہوگا۔

متعلقہ عنوان :