اتمانزئی وزیر جرگہ نے شمالی وزیر ستان کے ترقیاتی منصوبوں میں خلل ڈالنے والوں کے خلاف اقدامات اُ ٹھانے کا مطالبہ

فوج ،پولیٹیکل انتظامیہ اور حکومت شمالی وزیرستان میں اکنامک زون کی تعمیرپر جلد کام شروع کریں، ملک گل نعیم خان

منگل 11 جولائی 2017 22:01

بنوں(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 جولائی2017ء) اتمانزئی وزیر جرگہ نے شمالی وزیر ستان کے ترقیاتی منصوبوں میں خلل ڈالنے والوں کے خلاف اقدامات اُ ٹھانے کا مطالبہ کر دیا پاک فوج ،پولیٹیکل انتظامیہ اور حکومت شمالی وزیرستان میں اکنامک زون کی تعمیرپر جلد کام شروع کریں منگل کے روز شمالی وزیرستان کی تحصیل میر علی کے علاقہ نورک کے مقام پرانگریز دور کے شمار کردہ 22ہزار وزیر قبیلے کا جرگہ منعقد ہوا جس میں شمالی وزیرستان بشمول ایف آر بنوں کے وزیر مشران سمیت صوبائی وزیر ملک شاہ محمد خان نے شرکت کی جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے ملک گل نعیم خان،ملک ربنواز خان،ملک قسمت خان ،ملک جان فراز ،ملک شاہ نواز خان ،ملک شہزادہ،ملک یعقوب خان،ملک حاجی محمد خان ،ملک قادر خان،ملک جلال خان ،مولانا عبد الحئی حقانی،ملک یوسف ہارون،ملک ثواب خان و دیگر نے کہا کہ شمالی وزیرستان میں تجارتی سرگرمیاں بحال رکھنے اور پھر سے ایک نئے اور خوشحال وزیرستان کی تعمیر کیلئے اکنامک زون کا اعلان کیا گیا جو آپریشن ضرب عضب کے بعد حکومت کی طرف سے پورے فاٹا میں دوسرا بڑا اقتصادی منصوبہ ہے جس میں وزیرستان کی قیمتی معدنیات کی خراش ،تراش سمیت وسطی ایشیائی ممالک کی خام مال بھی اسی انڈسٹریل زون لایا جائے گااُنہوں نے کہا کہ مذکورہ اکنامک زون کی تعمیر کیلئے تقریباً پولیٹیکل انتظامیہ،پاک فوج اور حکومتی نمائندوں کی نگرانی میں ایک سال تک جگہ کے تعین کیلئے سروے کیا گیا جس کیلئے داؤڑ اقوام نے اراضی دی اور نہ ہی ان کے حدود میں اتنی اراضی تھی جس پر زون تعمیر کیا جائے جا سکے اُنہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ پورے وزیرستان کی ترقی کیلئے ہم داؤڑ اور وزیر اقوام کے درمیان فرق نہیں کر رہے اس سے وزیرستان کا بچہ بچہ مستفید ہو گا کیونکہ اس سے ہزاروں کی تعداد میں قبائلیوں کو روز گار کے مواقع ملیں گے جرگہ نے بتایا کہ اس منصوبے کیلئے ہم نے حکومت پاکستان کو دو کروڑ روپے میں اراضی فروخت کرائی ہے اب پاک فوج ،پولیٹیکل انتظامیہ اور حکومت پاکستان کی ذمہ داری بنتی ہے کہ ترقی کی اس منصوبے میں خلل ڈالنے والے چند عناصر کے خلاف اقدام اُٹھائیں اور شمالی وزیرستان کی تعمیر و ترقی ،خوشحالی اور امن کو سبوتاژ نہ ہونے دیں اُن کا کہنا تھا کہ ہم قوموں کے درمیان تعصب نہیں پھیلانا چاہتے وزیرستان میں زیادہ تر آبادی اور رقبہ انگریز دور سے ہمارا شمار کیا گیا ہے جبکہ سرکاری ملازمتیں داؤڑ اقوام کی ہیں ہم نے آج تک ان کے خلاف آواز نہیں اُٹھائی لیکن وزیر اقوام کے پسماندہ علاقہ جات میں جتنے منظور شدہ منصوبے ہیں ان پر داؤڑ اقوام کی طرف سے حکم امتناعی لی جاتی ہے جرگہ نے فیصلہ کیا کہ وزیرستان کی تعمیر و ترقی میں رکاؤٹ ڈالنے والے چند عناصر کی سرکوبیوں کی روک تھام کیلئے پاک فوج ،پولیٹیکل انتظامیہ اور حکومت پاکستان اقدامات اُٹھائیں اور منظور شدہ اکنامک زون پر جلد کام شروع کیا جائے بیش بہہ قربانیاں دینے کے بعد وزیرستان کی ترقی اور امن کو خراب نہیں ہونے دیں گے ۔

متعلقہ عنوان :