عوام اور کراچی کی ترقی کیلئے فاروق ستار اور ساتھیوں کو ملکر کام کرنے کی دعوت دیتا ہوں ،مصطفی کمال

جے آئی ٹی رپورٹ کے بعد حقائق واضح ہوگئے ہیں،وزیراعظم کی جانب سے استعفیٰ دینے میں تاخیر جمہوریت کے لیے نقصان دہ ہوگی،چیئرمین پی ایس پی بانی تحریک جو اس وقت دوبارہ پاکستان کو گالیاں دے رہے ہیں اس کے ذمہ دار انہیں مظلوم بنانے والے ہیں،پاکستان ہاؤس میں پریس کانفرنس سے خطاب

منگل 11 جولائی 2017 18:05

عوام اور کراچی کی ترقی کیلئے فاروق ستار اور ساتھیوں کو ملکر کام کرنے ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 جولائی2017ء) پا ک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹرفاروق ستار کی جانب دوستی کا ہاتھ بڑھاتے ہوئے کہا ہے کہ میں عوام اور کراچی کی ترقی کے لئے فاروق ستار اور ان کے ساتھیوں کو مل کر کام کرنے کی دعوت دیتا ہوں۔22اگست کے بعد قائد ایم کیو ایم کی جماعت نہیں چل سکتی ہے ۔

جے آئی ٹی رپورٹ کے بعد حقائق واضح ہوگئے ہیں ۔اب وزیراعظم نواز شریف کو فوری طور پر استعفیٰ دے دینا چاہیے ۔ان کی جانب سے استعفیٰ دینے میں تاخیر جمہوریت کے لیے نقصان دہ ہوگی ۔ان خیالات کا اظہار انہوںنے منگل کو پاکستان ہاؤس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔سید مصطفی کمال نے کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹ کے بعد ملک، سسٹم اور جمہوریت کو بچانے کے لیے وزیراعظم کو فوری استعفا دے دینا چاہیے۔

(جاری ہے)

وزیراعظم چاہیں تو اپنا مکمل دفاع کریں لیکن استعفے میں تاخیر کی گئی تو پاکستان کو نقصان ہوگا ۔ پہلے ہی بہت ساری جماعتیں استعفے کا مطالبہ کررہی ہیں۔مصطفی کمال نے ایم کیو ایم پاکستان کے مینڈیٹ کو بانی ایم کیو ایم کا مینڈیٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ 22اگست کے واقعہ کے بعد قائد ایم کیو ایم کی جماعت نہیں چل سکتی، اس لئے فاروق ستار کی ایم کیو ایم پاکستان بنا ئی گئی۔

چیئرمین پی ایس پی نے الطاف حسین کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ ہم نے پاکستان آکر سب سے پہلے الطاف حسین کے خلاف باتیں کیں۔فاروق ستار اور دیگر نے ہماری سچی باتوں کو سچ جانتے ہوئے بھی جھٹلا دیا۔22 اگست کو بانی تحریک نے فاروق ستار اور دیگر کو اس قابل نہیں چھوڑا کہ وہ ساری برائیاں جاننے کے بعد بھی ساتھ چل سکیں۔عشرت العباد اور فاروق ستار نے اس وقت کی اسٹیبلشمنٹ کو یہ باور کرانے کی کوشش کی کہ اگر الطاف حسین بھارتی ٹینکوں پر بھی آئے تو مہاجر قوم ان کے ساتھ کھڑی ہوگی۔

ایم کیو ایم الطاف حسین کی تھی ہے اور رہے گی، پی ایس 127 اور 114 کے الیکشن نے یہ ثابت کر دیا ہے۔پی ایس 114 کے الیکشن میں پاک سر زمین پارٹی نے ایم کیو ایم پاکستان کی مخالفت میں ایک لفظ نہیں کہا۔بانی تحریک جو اس وقت دوبارہ پاکستان کو گالیاں دے رہے ہیں اس کے ذمہ دار انہیں مظلوم بنانے والے ہیں۔اس فلسفے کو مہاجروں نے مسترد کر دیا ہے کہ وہ کسی پتنگ یا جھنڈے کے ساتھ ہیں۔

انہوںنے کہا کہ موجودہ ساری صورتحال کا فائدہ پیپلزپارٹی کو بد ترین کرپشن اور نا اہلی کے با وجود ہو رہا ہے۔کراچی کے عوام کے اندر ایک تشویش کی لہر دوڑ رہی ہے کہ جس پیپلزپارٹی نے لاڑکانہ نہیں بنایا وہ کراچی کا کیا کرے گی۔انہوںنے کہا کہ فاروق ستار کا فلسفہ ناکام ہو گیا ہے۔کراچی کے عوام کو گواہ بنا کر فاروق ستار کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھاتا ہوںاور ان کو دعوت دیتا ہوں کہ عوام اور کراچی کی ترقی کے لیے ہمارے ساتھ مل کر کام کریں ۔

فاروق ستار کے گھر پر جب کامران فاروقی کے لئے چھاپہ پڑا تو بانی تحریک نے موقع کو غنیمت جان کر ہڑتال کی کال دی لیکن عوام نے مسترد کر دیا تھا۔بانی تحریک کی ہڑتال کی کال پر عوام نے کان نہیں دھرا، عوام نے انہیں مسترد کر دیا ہے۔ایم کیو ایم پاکستان کی وجہ سے آج تک الطاف حسین زندہ ہیں۔انہوںنے کہا کہ پاک سرزمین پارٹی روزانہ کی بنیاد پر مزید بڑھ رہی ہے ۔