او آئی سی کشمیری عوام کے خلاف بھارتی مظا لم کا نوٹس لے

سید علی گیلانی کا او آئی سی کے سیکریٹری جنرل کے نامخط

پیر 10 جولائی 2017 14:18

او آئی سی کشمیری عوام کے خلاف بھارتی مظا لم کا نوٹس لے
سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 جولائی2017ء) مقبوضہ کشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی)کی طرف سے آج پیر کو شروع ہونیوالے وزرائے خارجہ کونسل کے 44ویں اجلاس میں شرکت پر اظہار مسرت کرتے ہوئے کہاہے کہ وہ بھارتی قابض انتظامیہ کی طرف سے سفری دستاویزات نہ ملنے اور ان کی نقل و حرکت پر عائد قدغن کی وجہ سے اجلاس میں شرکت سے قاصر ہیں ۔

میڈیارپو رٹ کے مطابق سید علی گیلانی نے او آئی سی کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر یوسف ال عثیمین نے نام جاری ایک مراسلے میں اجلاس میں شرکت کی دعوت دینے پر انکا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ کشمیری عوام اپنے حق خودارادیت کے حصول کیلئے گزشتہ سات دہائیوں سے پر امن جدوجہد آزادی جاری رکھے ہوئے ہیں اور اس سلسلے میں اقوام متحدہ نے اس تنازعہ کو عوامی خواہشات کے مطابق حل کرانے کیلئے کئی قرادادیں منظور کی ہیں۔

(جاری ہے)

تاہم انہوںنے کہاکہ بھارت نے ان سبھی قرادادوں پر نہ صرف عمل درآمد سے انکار کیا بلکہ وہ مسلسل منفی رویہ اختیار کئے ہوئے ہیں جس سے عالمی ادارے کی ساکھ اور اعتباریت کو زک پہنچ رہی ہے ۔ انہوںنے جموں کشمیر کوئی سرحدی تنازعہ نہیں بلکہ یہ کروڑوں لوگوں کے سیاسی مستقبل سے متعلق ایک انسانی مسئلہ ہے جو بھارت کے بدترین ظلم و تشدد کا نشانہ بن رہے ہیں ۔

انہوںنے کہاکہ بھارت نے نہتے کشمیریوں پر انسانیت سوز مظالم کی انتہا کر دی ہے اور پر امن مظاہرین کے خلاف طاقت کے بے جا استعمال اور پیلٹ گن کے استعمال سے سینکڑوں جوان، بچے اور بزرگ آنکھوں کی بینائی سے محروم ہوچکے ہیں اور اب کشمیری نوجوانوں کو شہید کرنے کیلئے انکے خلاف کیمیائی ہتھیار استعمال کئے جارہے ہیں ۔سیدعلی گیلانی نے اپنے مراسلے میں او آئی سی کی توجہ بھارت میں رہنے والے مسلمانوں کی حالت زار کی طرف مبذو ل کراتے ہوئے کہاکہ گائو رکھشک گائے کو تحفظ فراہم کرنے کے نام پر مسلمانوں پر وحشیانہ تشدد کرکے انہیںموت کی نیند سلارہے ہیں۔

اگرچہ بھارت مسلم دنیا کے ساتھ اپنے دوستانہ تعلقات کی دہائی دے رہا ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ حالیہ ایام میں اسرائیل کے ساتھ پینگیں بڑھاکر اس کے اصلی عزائم آشکار اور اسرائیل کے ساتھ دفاعی معاہدے کرکے اس کے عزائم واضح ہو رہے ہیں۔حریت چیئرمین نے کہاکہ وہ کشمیر کے مغلوب اور معتوب عوام کی جانب سے او آئی سی سے یہ اپیل کروں گا ادارہ اپنے رواں اجلاس میں کشمیری عوام کے خلاف بھارت کے ظالمانہ رویہ کاسخت نوٹس لے گا۔انہوںنے اقوام متحدہ سے بھی اپیل کی کہ وہ اپنا فرض نبھاتے ہوئے بھارت پر دبائو بڑھائے کہ وہ جموںو کشمیر کے عوام کے خلاف اپنی جارحانہ اور ظالمانہ پالیسی ترک کرے۔