میرا فرض ہے پاکستان کے خلاف سازش کہیں بھی ہو اس کے بارے میں قوم کوآگاہ کروں،ریمنڈ ڈیوس کی کتاب کے حوالے سے اتنا کہوں گا کہ’’ را‘‘ ایجنٹ جانتھن کمار نے 2016 میں ملاقات کی تھی، را ایجنٹ نے ایک گھوسٹ رائٹر دیا تاکہ پاکستان کے خلاف کیچڑ اچھالا جائے ،ریمنڈ ڈیوس نے 2014 میں دوبار خود کشی کی کوشش کی ،مجھے جان کیری کا فون آیا تھا کہ ریمینڈڈیوس کے لیے کوئی راستہ نکالا جائے مگر میں نے اسے مسترد کردیا کیونکہ وہ استثنی کا حق دار نہیں تھا

پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما و سابق وزیر داخلہ رحمان ملک کی پریس کانفرنس

جمعرات 6 جولائی 2017 18:16

میرا فرض ہے پاکستان کے خلاف سازش کہیں بھی ہو اس کے بارے میں قوم کوآگاہ ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 06 جولائی2017ء) پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما و سابق وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ میرا فرض ہے پاکستان کے خلاف سازش کہیں بھی ہو اس کے بارے میں قوم کوآگاہ کروں،ریمنڈ ڈیوس کی کتاب کے حوالے سے اتنا کہوں گا کہ’’ را‘‘ ایجنٹ جانتھن کمار نے 2016 میں ملاقات کی تھی، را ایجنٹ نے ایک گھوسٹ رائٹر دیا تاکہ پاکستان کے خلاف کیچڑ اچھالا جائے ،ریمنڈ ڈیوس نے 2014 میں دوبار خود کشی کی کوشش کی ،مجھے جان کیری کا فون آیا تھا کے ریمینڈڈیوس کے لیے کوئی راستہ نکالا جائے مگر میں نے اسے مسترد کردیا کیونکہ وہ استثنی کا حق دار نہیں تھا ۔

وہ جمعرات کو پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ میرا فرض ہے پاکستان کے خلاف سازش کہیں بھی ہو اس کے بارے میں قوم کو آگاہ رکھوں۔

(جاری ہے)

ریمنڈ ڈیوس کی کتاب کے حوالے سے اتنا کہوں گا کہ’’ را‘‘ ایجنٹ جانتھن کمار نے 2016 میں ملاقات کی تھی۔را ایجنٹ نے ایک گھوسٹ رائٹر دیا تاکہ پاکستان کے خلاف کیچڑ اچھالا جائے ۔ریمنڈ ڈیوس نے 2014 میں دوبار خود کشی کی کوشش کی۔

دستاویزاتی ثبوت کے تحت بات کررہا ہوں ۔رحمان ملک نے کہا کہ مجھے جان کیری کا فون آیا لیکن میں اسے مسترد کردیا کیونکہ وہ استثنی کا حق دار نہیں تھا ۔جیسے ہی مجھے پتہ چلا تو میں اس کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا تھا۔ایوان صدر میں صدر, حکومت اور عسکری قیادت نے یہ ایک متفقہ فیصلہ تھا کہ کسی بھی صورت ریمنڈ کو استثنی نہیں ملے گا۔اس کے بعد دوسری ملاقات جان کیری سے ایوان صدر میں ہوئی جس میں انہوں نے کہا کہ عدالت سے رجوع کری گے ،ہم نے بھی کہاکہ عدالت جو فیصلہ کرے گی ہم بھی آئین و قانون کے تحت چلے گا ۔

انہوں نے کہا کہ ریمنڈ نے جن افراد کو قتل کیا ان کے لواحقین نے دستاویزی طور پر کہاکہ ہم ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے اس معاملے کو منسلک کرنا چاہتے ہیں۔جنرل شجاع پاشا پر لگنے والے الزامات کو مسترد کرتا ہوں ہر ڈی جی آئی ایس آئی حکومت کو جواب دہ ہوتا ہے۔ہمیں ریمنڈ ڈیوس کے جھوٹ کے پلندے کو زیادہ اہمیت نہیں دینی چاہیئے۔ سابق وزیرداخلہ نے کہا کہشہباز شریف اس معاملے پر پیچھے نہ ہٹیں بصورت دیگر اس کو پبلک کرسکتا ہوں۔ہم نے بھی چلینجز کا سامنا کیا،پی پی حکومت بھی میموگیٹ سکینڈل میں بھنسی تھی لیکن کبھی حکومت کو ڈیمج نہیں ہونے دیا ۔بھارت اسرائیل تعلقات ہوں یا کلبھوشن کا معاملہ ہوافسوس آج حکومت تنہائی کا شکار ہوگئی ہے ۔