بھارت، مغربی بنگال میں توہین رسالت کے معاملے پر مظاہرے جاری

سوشل میڈیا پر توہین اسلام اور توہین رسالت مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کی گھنانی سازش کا حصہ ہے،مظاہرین

جمعرات 6 جولائی 2017 17:41

کولکتہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 06 جولائی2017ء) بھارتی ریاست مغربی بنگال میں ہندو انتہا پسند کی جانب سے سوشل میڈیا پر توہین اسلام کے بعد سے احتجاجی مظاہرے اور فسادات جاری ہیں،مظاہرین کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر توہین اسلام اور توہین رسالت مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کی گھنانی سازش کا حصہ ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق مغربی بنگال کے ضلع نارتھ پارگاناس کے علاقے بدوریہ میں کالج کا ہندو طالب علم فیس بک پرتوہین رسالت کا مرتکب ہوا جس پر ہزاروں افراد میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی اور لوگ احتجاج کرتے ہوئے گھروں سے نکل آئے۔

پر امن مظاہروں کو روکنے کی کوشش پر مظاہرین مشتعل ہوگئے اور 6 پولیس موبائلوں سمیت درجنوں گھروں اور دکانوں کو جلا کر راکھ کا ڈھیر بنادیا جب کہ رکاوٹیں کھڑی کرکے سڑکوں کو بھی بلاک اور ٹرینوں کو روک دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

حکومت نے متاثرہ مقامات میں انٹرنیٹ کی سروس بند کردی ہے اور غیر اعلانیہ ہنگامی حالت کا نفاذ ہے۔دوسری جانب مغربی بنگال کی وزیراعلی ممتا بنرجی نے بی جے پی کے گورنر پر حالات کو خراب کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ کولکتہ میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گورنر کیشری ناتھ تری پاٹھی نے انہیں فون کرکے دھمکیاں دیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بی جے پی فسادات کی آگ کو مزید بھڑکانے کی کوشش کررہی ہے لیکن وہ حالات کی خرابی کے ذمہ دار افراد سے سختی سے نمٹیں گی۔

متعلقہ عنوان :