قادیانی ہمہ وقت اسلام اور پاکستان کے خلاف سازشیں کرنے میں مصروف رہتے ہیں،مولانا محمد الیاس چنیوٹی

یہ بات طے شدہ ہے کہ قادینوں کو ان کے کفریہ عقائد رکھنے اور پوری دنیا کے مسلمانوں کو کافر اور جہنمی قرار دینے کی وجہ سے 7ستمبر 1974کو پاکستان کی قومی اسمبلی نے غیر مسلم اقلیت قرار دے دیا تھا ،امیر انٹرنیشنل ختم نبوت موومنٹ پاکستان کی میڈیاسے گفتگو

بدھ 5 جولائی 2017 22:33

چنیوٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 جولائی2017ء) امیر انٹرنیشنل ختم نبوت موومنٹ پاکستان و ممبر صوبائی اسمبلی پنجاب مولانا محمد الیاس چنیوٹی نے گذشتہ روز میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ قادیانی ہمہ وقت اسلام اور پاکستان کے خلاف سازشیں کرنے میں مصروف رہتے ہیں یہ بات طے شدہ ہے کہ قادینوں کو ان کے کفریہ عقائد رکھنے اور پوری دنیا کے مسلمانوں کو کافر اور جہنمی قرار دینے کی وجہ سے 7ستمبر 1974کو پاکستان کی قومی اسمبلی نے غیر مسلم اقلیت قرار دے دیا تھا پھر 1984کے امتناع قادیانیت آرڈیننس کی رو سے انہیں تمام اسلامی شعائر اور اصطلاحات کے استعمال سے بھی روک دیا گیا تھا مگر اس سب کے باوجود وہ مسلسل قانون کی خلاف ورزی کر رہے ہیں ،قادیانی لوگ مرزا غلام احمد قادیانی کی کتاب ’’ تذکرہ‘‘ کو وحی مقدس کہتے ہیں ان کا قران مجید سے کوئی تعلق نہیں ہے ،مگر مرزے کے بیٹے بشیر الدین محمود احمد نے تفسیر صغیر کے نام سے قرآن مجید کا غلط ترجمہ و تفیسر کیا ہے اور قرآن مجید کے وہ پینسٹھ مقامات جہاں پر حضرت محمد ؐ کو خطاب کیا گیا ہے ان کے بارے میں کہا ہے کہ اس سے مراد مرزا قادیانی ہے ،یہ قرآن مجید کے ساتھ سخت زیادتی اور تحریف ہے جو کہ توہین قرآن کے زمرہ میں آتی ہے عدالت کے اس جرم کے ارتکاب پر از خود نوٹس لینا چاہیے ،توہین قرآن مجید ایکٹ کے تحت بھی قادیانی قرآن مجید سے معروف تاجر ممتاز احمد کاہلوں ،عبدالرحمن کاہلوں،یوسف چوہان اور فیض الحسن ڈھڈی اور دیگر لوگوں سے ملاقات ہوئی انہوں نے سوشل میڈیا پر قادیانیوں کی طرف سے قرآن مجید کے غلط اردو انگلش ترجمہ نشر کرنے پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا ہے کہ اس سے شدید گمراہی پھیلنے کا خطرہ ہے مولانا محمد الیاس چنیوٹی نے کہا کہ میں نے صوبائی اسمبلی پنجاب میں قادیانیوں کیطرف سے اسلامی اصطلاحات استعمال کرنے کے خلاف تحریک التوائے کار جمع کرا رکھی ہے اور توہین انبیاء کی ایک قرار داد بھی اسمبلی کی سٹینگ کمیٹی میں زیر بحث ہے ۔