یورپی یونین کے تعاون سے سندھ کے 16 دیہی اضلاع میں غربت میں کمی کے لئے پروگرام شروع کر دیا گیا

آئندہ چھ مہینوں میں کمیونٹی اور اداروں کی مشاورت سے مشترکہ پالیسی بنا کر حکومت سندھ کے حوالے کی جائے گی،ٹیم لیڈر کیتھرین اینس کارٹر

منگل 4 جولائی 2017 23:39

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 04 جولائی2017ء) سندھ کے دیہی علاقوں میں غربت میں کمی کے منصوبوں پر عملدرآمد کے لئے حکومت سندھ کے سندھ یونین کونسل اینڈ کمیونٹی اکنامک اسڑینٹننگ سپورٹ پروگرام سکسیس میں یورپی یونین نے فنڈنگ کر کے ان پروگرامز کو 16اضلاع میں شروع کرنے کافیصلہ کیا ہے۔ اس ضمن میں مشاورتی اور پالیسی بنانے کے حوالے سے ایک مشاورتی ورکشاپ غربت میں کمی میں کمیونٹی کا کردارکے عنوان سے سرسو ہیڈ آفس سکھر کے کانفرنس ہال میںمنعقد کیاگیا۔

اس پروگرام کی صدارت یورپی یونین سکسیس ٹیکنیکل سپورٹ کی ٹیم لیڈر کیتھرین اینس کارٹر نے کی۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ یورپی یونین نے حکومت سندھ کے سکسیس پروگرام کی کامیابیوں اور عملی کام سے متاثر ہو کر ان کی مدد کا فیصلہ کیا ہے اور اس ضمن میں آئندہ چھ مہینوں میں کمیونٹی اور اداروں کی مشاورت سے مشترکہ پالیسی بنا کر حکومت سندھ کے حوالے کرے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کمیونٹی ، این جی اوز اور حکومتی اداروں کی مشترکہ کوششوں سے غربت میں کمی لائی جا سکتی ہے۔ نامور اقتصادی ماہر اور یورپی یونین ٹیکنیکل اسسٹنٹ فار سکسیس کے کنسلٹنٹ قیصر بنگالی نے ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یونین کونسل کی سطح پر غربت میں کمی کا یہ پروگرام حکومت سندھ نے 2008-9میں شروع کیا ، جس کی اب یورپی یونین سپورٹ کر رہی ہے ، اس پروگرام کے تحت مستقبل میں یورپی یونین 08اضلاع میں فنڈنگ کرے گی جبکہ حکومت سندھ مزید 06اضلاع میں فنڈنگ فراہم کرے گی اس طرح صوبے کے 16اضلاع میں یہ پروگرام شروع کیاجائے گا۔

سرسو اور تھر دیپ جیسے اداروں کے زریعے ان اضلاع کے دیہی علاقوں میں غربت میں کمی کے پروگرام کی اسکیمیں شروع کی جائیں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئندہ چھ مہینوں میں انہیں غربت میں کمی لانے کا ٹاسک دیا گیا ہے اور وہ ان علاقوں میں پینے کے صاف پانی ، مکانات کی تعمیر ، چھوٹے کاروبار اور دیگر تجاویز کو شامل کرینگے، وہ اس ضمن میں مختلف اضلاع میں جا کر پالیسی تشکیل دینے کے لئے صلاح مشورہ اور تجاویز جمع کر رہے ہیں۔

ڈاکٹر قیصر بنگالی نے کہا کہ 2010کے سیلاب کے بعد سندھ کے جیکب آباد اور کشمور ، کندھ کوٹ اضلاع میں تقریبا 800ملین کی لاگت سے 43دیہاتوں کے مکانات ، سڑکیں اور نکاسی آب کی بحالی کا کام کیا گیا انہوں نے کہاکہ معاشرتی ناہمواری کی وجہ سے جرائم میں اضافہ ہو رہا ہے وہ جرائم پیشہ نہیں متاثرین ہیں جو معاشرے کی پیداوار ہیں۔ غربت کے خاتمے کے لئے سماجی مساوات اور طبقاتی فرق کو ختم کرنا ہو گا۔

سی ای او سرسو ڈتل کلہوڑو نے کہا کہ غربت کے خاتمے کے پروگرام میں کمیونٹی موبلائیزیشن اور نگرانی کی سخت ضرورت ہے سرسو کے تعاون سے مقامی سپورٹ آرگنائزیشنز تشکیل دے کر غربت کے خاتمے کی اسکیمیں شروع کی ہیں۔ پروگرام ڈائریکٹر UCBPRPعلی کھوسو نے بتایا کہ سکسیس پروگرام کو چھ نئے اضلاع عمر کوٹ ، سانگھڑ ، میر پور خاص ، خیر پور ، بدین اور ٹھٹھہ میں شروع کرنے کے لئے 4.9بلین روپے کی اے ڈی پی اسکیم رکھی گئی ہے پروگرام پر عملدرآمد کے لئے پہلی قسط کی368ملین روپے سرسو کو دئیے گئے ہیں پاورٹی اسکور کارڈ خیرپور ضلع میں شروع کیا جا چکا ہے اور جلد دیگر اضلاع میں شروع کیا جائے گا اس پروگرام کے تحت چھ نئے اضلاع کی 321یونین کونسلز میں سرگرمیوں کا آغاز کیا جائے گا جس کے تحت 8599کم آمدنی والے گھر بنوا کر دینے ، 30708خاندانون کو انکم جینریٹنگ گرانٹ دی جائے گی جبکہ 122835خاندانوں کو کمیونٹی انوسٹمنٹ فنڈ ، اسی طرح 32244افراد کو ووکیشنل ٹریننگ اور ہر ضلع میں ایک انٹرپرایز ڈویلپمنٹ اسکیم متعارف کرائی جائے گی۔

انہوں نے مزید بتایا کہ سکسیس پروگرام UCBPRPطرز پر غربت گھٹاؤ پروگرام ہے۔ یورپی یونین نے سندھ کے 08اضلاع کو منتخب کیا ہے جس میں ٹنڈو محمد خان ، سجاول ،مٹیاری،جامشورو ،ٹنڈو الہیار ،دادو ، قمبر شہداد کوٹ اور لاڑکانہ شامل ہیں جہاں ان پروگرامز پر رورل سپورٹ پروگرام نیٹ ورک کے زریعے عملداآمد کیا جائے گا۔ اسسٹنٹ کمشنر نیو سکھر محمد یوسف شیخ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غربت کے خاتمے کے لئے ہمیں صرف مچھلی مارنے کا سامان دینا نہیں بلکہ مچھلی مارنے کی جگہ ، طریقہ اور مارکیٹ تک رسائی کے حوالے سے تربیت فراہم کرنی پڑے گی اور عملی طور پر تمام کام کرنے کے لئے پلیٹ فارم بنا نا ہو گا انہوں نے کہا کہ سلائی مشینیں اور دیگر سامان دے کر ذمہ داری سے مبرا ہونے کا عمل غربت کے خاتمے کی جانب نہیں بلکہ سستی کی طرف لے جائے گا۔

ورکشاپ میں شکارپور ضلع سمیت دیگر علاقوں سے آئی ہوئی لوکل سپورٹ آرگنائزیشن کی خواتین نمائندگان نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہو غربت کو کم کرنے کی پالیسی کے سلسلے میں اپنی تجاویز پیش کیں۔