سندھ میں نیب آرڈی ننس کو ختم کرنا ڈاکٹرعاصم حسین ،شرجیل میمن اور منظور کاکا کو بچانے کی کوشش ہے،شاہ محمود قریشی

ملک میں کرپٹ نظام کیخلاف آواز اٹھ رہی ہے،قانون کو ختم کرکے کرپشن کرنیوالوں کو پیغام دیا گیا ہے ان کو کچھ نہیں کہا جائیگا جے آئی ٹی نے شہزادوں کی نگری جاکر اچھی روایت قائم نہیں کی]اگر ایسی روایت پڑ گئی تو انصاف ناپید ہوجائیگا،کراچی ایئرپور پر میڈیا سے بات چیت

منگل 4 جولائی 2017 18:28

سندھ میں نیب آرڈی ننس کو ختم کرنا ڈاکٹرعاصم حسین ،شرجیل میمن اور منظور ..
․کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 جولائی2017ء) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ملک میں کرپٹ نظام کے خلاف آواز اٹھ رہی ہے ۔سندھ میں نیب آرڈی ننس کو ختم کرنا ڈاکٹرعاصم حسین ،شرجیل میمن اور منظور کاکا کو بچانے کی کوشش ہے ۔اس قانون کو ختم کرکے کرپشن کرنے والوں کو پیغام دیا گیا ہے کہ ان کو کچھ نہیں کہا جائے گا ۔

جے آئی ٹی نے شہزادوں کی نگری جاکر اچھی روایت قائم نہیں کی ۔اگر ایسی روایت پڑ گئی تو انصاف ناپید ہوجائے گا۔بلدیہ عظمیٰ کراچی ایم کیو ایم کے پاس ہے وہ جواب دے کہ شہر یوں کے گھروں کے سامنے کچرا کیوں پڑا ہوا ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوںنے منگل کو کراچی ایئرپورٹ پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کراچی کے عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنے کے لیے یہاں آیا ہوں۔

(جاری ہے)

کراچی میں ضمنی انتخاب میں حکمران ایک طرف اور عوام دوسری طرف ہیں ۔تحریک انصاف نے ایک ایسے شخص کو پی ایس 114پر ٹکٹ دیا ہے جس کا دامن بالکل ساف ہے ۔جس ملک میں ٹیکس جمع کرنا سب سے مشکل کام ہو اور حکمران ٹیکس کا پیسہ لندن اور دبئی لے جاتے ہوں وہاں نجیب ہارون کا شمار سب سے زیادہ ٹیکس دینے والوں میں ہوتا ہے ۔ہم نے نظریات کی لڑائی میں نظریاتی کارکن کو ٹکٹ دیا ہے ۔

پی ایس 114میں ہماری انتخابی انتہائی کامیابی کے ساتھ چل رہی ہے اور 9جولائی کو حلقہ کے عوام کو تبدیلی کے حق میں ووٹ دیں گے ۔انہوںنے کہا کہ ملک بھر میں کرپٹ نظام کے خلاف آواز اٹھ رہی ہے ۔ایسے میں سندھ حکومت کی جانب سے نیب کے قانون کو ختم کرنا دور آمریت کی یاد دلارہا ہے ۔لگتا ہے کہ ڈاکٹر عاصم، شرجیل میمن اور منظور کاکا کو بچانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

سندھ حکومت نے قانون تو ختم کردیا ہے لیکن اس کا متبادل بھی لے کر نہیں آئے ۔اگر کوئی مسئلہ تو قانون میں تبدیلی بھی کی جاسکتی تھی ۔صوبے میں اتنے بڑے قانون کوتو لایاجارہا ہے لیکن کسی کو بولنے کی اجازت نہیں دی جاتی ہے ۔حکومت سندھ نے کرپشن کرنے والوں کو پیغام دیا ہے کہ آپ فکر نہ کریں آپ کو کچھ نہیں کہا جائے گا ۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اس مسئلے پر اسمبلی میں اپنی بھرپور آواز اٹھائی ہے اور حکومت سندھ کے اس اقدام کو عدالت میں بھی چیلنج کیا جائے گا ۔

انہوںنے کہا کہ میرا ایم کیو ایم سے سوال ہے کہ کراچی کے شہریوں کے گھروں کے سامنے جو کچرا پڑا ہے ا س کی صفائی کون کرے گا ۔کے ایم سی ایم کیو ایم کے پاس ہے ۔کچرے اور پانی کا سوال ان کے امیدوار سے عوام بھی کریں گے ۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ریمنڈ ڈیوس نے کتاب میں اپنی رہائی کے حوالے سے حقیقت آشکار کردی ہے ۔کتاب میں لکھا ہے کہ آصف زرداری اور نواز شریف اس کی رہائی کے لیے ایک پیج پر تھے ۔

پنجاب حکومت نے ریمنڈ ڈیوس کے لئے کوٹ لکھپت جیل کے دروازے کھولے اور اسے جانے دیا۔اب یہ معاملہ عدالت میں جاچکا ہے ۔جلد دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے گا ۔انہوںنے کہا کہ ہم نے دھرنا دے کر دھاندلی کے خلاف بند باندھنے کی کوشش کی تھی۔انتخابات کرانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے لیکن مجھے نہیں لگتا ہے کہ بغیر انتخابی اصلاحات کے 2018کے انتخابات شفاف ہوسکیں گے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جے آئی ٹی متعدد بار پاناما لیکس کے حوالے سے قطری شہزادے کو طلب کیا لیکن وہ نہیں آیا ۔اب جے آئی ٹی نے شہزادوں کی نگری جاکر اچھی روایت قائم نہیں کی ہے ۔اگر ایسی روایت پڑ گئی تو انصاف ناپید ہوجائے گا۔