مہاجرین کو پناہ دینے سے انکار ہمارا اخلاقی حق ہے، پولش سیاسی رہنماکاچنسکی

اتوار 2 جولائی 2017 13:10

وارسا۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 جولائی2017ء) پولینڈ کے اہم ترین سمجھے جانے والے سیاست دان اور سابق وزیر اعظم کاچنسکی کا کہنا ہے کہ مہاجرین کو اپنے ہاں پناہ دینے سے انکار کرنا اخلاقی طور پر درست ہے جو پولینڈ کا حق بھی ہے۔پولینڈ میں برسر اقتدار کنزرویٹیو سیاسی جماعت لاء اینڈ جسٹس پارٹی (پی آئی ایس) کے سربراہ اور سابق ملکی وزیر اعظم یاروسلاو کاچنسکی نے مہاجرین اور تارکین وطن کے حوالے سے اپنا اور اپنی پارٹی کا موقف دہراتے ہوئے کہا ہے کہ مہاجرین کی تقسیم کے منصوبے کے تحت انہیں دیگر یورپی ممالک سے لا کر پولینڈ میں آباد کرنے سے انکار کرنا اخلاقی طور پر ایک درست قدم ہے۔

لاء اینڈ جسٹس پارٹی کے کنوینشن سے خطاب کرتے ہوئے کاچنسکی کا کہنا تھا، ’’ہم نے نہ تو ان ممالک کا استحصال کیا جہاں سے مہاجرین یورپ آ رہے ہیں، نہ ان کی افرادی قوت استعمال کی اور نہ ہی ہم نے انہیں یورپ آنے کی دعوت دی۔

(جاری ہے)

اس لیے ہمیں انکار کرنے کا اخلاقی حق حاصل ہے۔گزشتہ ماہ یورپی کمیشن نے پولینڈ، ہنگری اور چیک جمہوریہ کے خلاف مہاجرین کی منصفانہ تقسیم کے معاہدے کے تحت یونان اور ترکی سے مہاجرین کی اپنے ہاں منتقلی سے انکار کرنے پر قانونی چارہ جوئی شروع کی تھی۔

اس معاملے پر یورپی یونین کے ارکان میں شدید اختلاف کے باعث ابھی تک یونین میں پناہ کے یکساں قوانین پر بھی کوئی اتفاق رائے نہیں ہو سکا۔کاچنسکی اس سے قبل بھی بارہا مہاجرین کی لازمی تقسیم کے منصوبے کی مخالفت کرتے رہے ہیں۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ اس معاملے پر اختلاف کے باعث ان کی جماعت کو یورپی یونین کا مخالف نہ سمجھا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ سن 2004 میں ان کی جماعت نے پولینڈ کی یورپی یونین میں شمولیت کی حمایت کی تھی اور اب بھی وہ یونین سے ملنے والے فنڈز کی قدر کرتے ہیں۔

ٹیلی وژن پر ملک بھر میں نشر ہونے والی اپنی ایک گھنٹہ طویل تقریر کے دوران کاچنسکی کا کہنا تھا کہ یورپی یونین سے ملنے والی رقم کی ’’قدر کرنے کا یہ مطلب نہیں ہے کہ ہم نے اپنے فیصلے خود کرنے کا حق کھو دیا ہے۔‘‘ کاچنسکی نے یہ بھی کہا کہ دوسری عالمی جنگ کے دوران پولینڈ کو جو نقصان پہنچا، اس کے بدلے میں ان کے ملک کو آج تک کوئی زرتلافی ادا نہیں کیا گیا۔