اٹلی کی تارکین وطن کے بڑھتے مسئلے پر اپنی بندر گاہیں بند کرنے کی دھمکی

اتوار 2 جولائی 2017 13:10

روم۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 جولائی2017ء) اٹلی نے تارکین وطن کی بڑھتی ہوئی تعداد پر اپنی بندرگاہوں کو بند کرنے اور امدادی تنظیموں کی کشتیوں کو ضبط کرنے کی دھمکی دی ہے۔اٹلی کی جانب یہ دھمکی ایک ایسے وقت دی گئی ہے جب پیرس میں تارکین وطن کے مسئلے پر فرانس، جرمنی اور اٹلی کے وزیر داخلہ ملاقات کر رہے ہیں۔اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کا کہنا ہے کہ افریقہ سے بحیرہ روم کے ذریعے لوگوں کی کثیر تعداد آنے کی وجہ سے زیادہ مدد کی ضرورت ہے۔

سال 2014 سے اب تک 5 لاکھ تارکین وطن اٹلی کے ساحلوں پر پہنچ چکے ہیں۔اٹلی کی حکومت نے گذشتہ ہفتے صرف دو دنوں کے دوران 12 ہزار تارکین وطن کی آمد پر یورپی اتحاد کے دیگر رکن ممالک پر زیادہ اقدامات کرنے کی ضرورت پر زور دیا تھا۔

(جاری ہے)

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کے سربراہ فلیپو گرانڈی نے کہا ہے کہ یہ صرف اکیلے اٹلی کا مسئلہ نہیں ہے۔ رواں برس اب تک دو ہزار تارکین وطن اٹلی پہنچنے کی کوشش میں اپنی جان گنوا چکے ہیں۔

واضع رہے کہ جعمرات کو یورپی یونین کے کمشنر برائے تارکین وطن دمتریز ایوراموپیز نے اٹلی کے لیے زیادہ مالی مدد کا اعلان کیا تھا اور اس کے ساتھ دوسرے رکن ممالک سے کہا تھا کہ وہ زیادہ اظہار یکجہتی کا اظہار کریں۔اٹلی میں رواں برس کے آغاز سے اب تک 83 ہزار سے زیادہ تارکین وطن پہنچے ہیں اور یہ تعداد گذشتہ برس کے مقابلے میں 20 فیصد زیادہ ہے۔رواں برس بحیرہ روم کے ذریعے اٹلی پہنچنے کی کوشش میں ایک اندازے کے مطابق دو ہزار 30 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔اقوام متحدہ کے مطابق گذشتہ برس پانچ ہزار افراد سمندر کے راستے یورپ جانے کی کوشش میں ہلاک ہوئے تھے۔

متعلقہ عنوان :