کشمیری عوام کے تمام مسائل کی بنیادی وجہ تنازعہ کشمیر کا حل طلب ہونا ہے ‘سید علی گیلانی

جب تک بنیادی مسئلے کا کوئی قابل قبول حل نہیں نکلتا،مشکلات اور مصائب کا سلسلہ جاری رہے گا‘بیان

اتوار 2 جولائی 2017 12:20

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 جولائی2017ء) مقبوضہ کشمیرمیںکل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر اور کشمیر کے مسائل دو الگ الگ حقیقتیں ہیں اور ان کو کسی صورت میں خلط ملط نہیں کیا جانا چاہیے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق سیدعلی گیلانی نے یہ بات جموں وکشمیر میں بھارتی قانون گڈزاینڈسروسز ٹیکس (GST)لاگو کرانے کے تنازعے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ تاجر برادری اور سول سوسائٹی اپنی سطح پرکشمیر کے مسائل حل کروانے کی ہر ممکن کوشش کریں لیکن س بات کا خیال رکھیں کہ کہیں یہ اصل مسئلے کی جگہ نہ لیں اور اُس سے توجہ ہٹانے کا باعث نہ بنیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام کو جس ناانصافی اور جن مسائل کا سامنا ہے ان سب کی بنیادی وجہ تنازعہ کشمیر کا حل طلب ہونا ہے اور جب تک بنیادی مسئلے کا کوئی قابل قبول حل نہیں نکلتا،مشکلات اور مصائب کا سلسلہ جاری رہے گا اور خطے میں سیاسی غیر یقینیت اور عدمِ استحکام کی صورتحال برقرار رہے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ حکمتِ عملی اور دانشمندی کا تقاضا یہی ہے کہ اصل مسئلے کے حل پر توجہ مرکوز رکھی جائے اور ایسے اقدامات سے بہر صورت احتراز کیا جائے جو اس بیانیہ کو اثرانداز کر سکتے ہوں۔ انہوں نے کہا کہ تنازعہ کشمیر کو حتمی طور پر حل کرنے تک جموںو کشمیر کو جو خصوصی پوزیشن حاصل تھی، اس کو نیشنل کانفرنس اور دوسرے بھارت نواز سیاستدانوں نے اپنے اپنے وقت میں کھوکھلا کردیا ہے اور اب یہ صرف ہڈیوں کا ایک ڈھانچہ بن کر رہ گیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ1975ء میں اندرا عبداللہ ایکارڈ اور رائے شماری کو دفن کرنے کے موقعے پر کشمیر کی خصوصی پوزیشن کا جنازہ نکالا گیا تھا اور اس کے تابوت میں آخری کیل ٹھونک دی گئی تھی۔ آج کل نیشنل کانفرنس کا اس حوالے سے واویلا بے معنیٰ اور محض الیکشن سیاست کا شاخسانہ ہے جو وہ اقتدار میں اپنی واپسی کے لیے استعمال کررہے ہیں۔ حریت چیئرمین نے کہا کہ تاجربرادری اورسول سوسائٹی کے لوگ کشمیریوں کی تجارت اور اقتصادیات کو نقصان پہنچانے کی سازشوں کا مقابلہ ضرور کریں لیکن اس سلسلے میں کافی احتیاط برتنے کی ضرورت ہے تاکہ تنازعہ کشمیر اور کشمیریوں کا منصوبہ بند قتلِ عام پس منظر میں نہ چلا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری تمام مشکلات کا حل مسئلہ کشمیر کو عوامی خواہشات کے مطابق حل کرانے میں مضمر ہے اور اس کے لیے ہم سب کو مل جُل کر کوششیں کرنی چاہئیں۔