شہر کی پلاننگ اور ترقی پر توجہ نہیں دی گئی، مستقل معاشی ناانصافی برتی گئی تو کراچی کچی آبادی کا نقشہ پیش کرے گا، ڈپٹی میئر کراچی

کراچی اپنا قانونی حق مانگ رہا ہے ، کراچی شہر کا ماسٹر پلان اور پلاننگ اس وقت کی ہے جب شہر کی آبادی 60 لاکھ تھی، ڈاکٹر ارشد عبداللہ وہرہ

جمعرات 29 جون 2017 21:10

$کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 جون2017ء) ڈپٹی میئر کراچی ڈاکٹر ارشد عبداللہ وہرہ نے کہاہے کہ شہر کی پلاننگ اور ترقی پر توجہ نہیں دی گئی، مستقل معاشی ناانصافی برتی گئی تو کراچی کچی آبادی کا نقشہ پیش کرے گا، کراچی اپنا قانونی حق مانگ رہا ہے ، کراچی شہر کا ماسٹر پلان اور پلاننگ اس وقت کی ہے جب شہر کی آبادی 60 لاکھ تھی، وفاقی اور صوبائی حکومت کراچی کو ایک ایسا مکمل اور جامع ماسٹر پلان دیں جو اس شہر کی موجودہ آبادی کے حساب سے ہو، کراچی کے منتخب بلدیاتی نمائندے عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لئے سڑکوں پر موجود ہیں، بارشوں سے قبل نالوں کی صفائی کا کام بہت حد تک مکمل کرلیا تھا،سڑکوں پر بارش کے باوجود ٹریفک کی روانی متاثر نہیں ہوئی، تیز بارش کے نتیجے میں جن چند مقامات پر پانی زیادہ جمع ہوا وہاں نکاسی آب میں کچھ وقت لگا، جہاں ضروری مشینری درکار تھی وہاں مشینری اور افرادی قوت فراہم کردی گئی ہے، ٹریفک کی روانی بحال رکھنے کے لئے 800 سٹی وارڈنز کام کر رہے ہیں،کے الیکٹر ک کی وجہ سے شہر میں کافی مسائل پیدا ہوئے ہیں اہم شاہراہوں پر اسٹریٹ لائٹس بند کردی گئیں جس سے لوگوں کو پریشانی ہوئی،کے الیکٹرک کو اپنی کارکردگی بہتر بنانی ہوگی وہ اس شہر سے کماتے ہیں تو انہیں اس شہر کا خیال بھی کرنا چاہئے،وزیر اعلیٰ سندھ سے فون پر بات ہوئی ہے انہوں نے یقین دہانی کرائی ہے کہ شہر کے مسائل کے حل کے لئے ہمارے ساتھ ہیں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ اور جمعرات کے روز شہر کے مختلف علاقوں کے دورے کے دوران میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا، اس موقع پرممبر صوبائی اسمبلی فیصل سبزواری، ضلع وسطی کے وائس چیئرمین شاکر علی اور متعلقہ محکموں کے افسران بھی ان کے ہمراہ تھے۔

(جاری ہے)

ڈپٹی میئر کراچی نے ایف بی ایریا پہنچ کر اپنی نگرانی میں طاہر ولا کے اطراف جمع پانی کی نکاسی کرائی اور اطراف کی سڑکوں پر موجود پانی کی فوری نکاسی کی بھی ہدایت کی،انہوں نے کہا کہ نالوں کی صفائی ایک مستقل عمل ہے جسے جاری رہنا چاہئے،گزشتہ چند ماہ میں نالوں کی صفائی کا کام کیا گیا تھا تاکہ بارشوں میں پریشانی نہ ہو،انہوں نے کہا کہ کراچی شہر سے جو ریونیو حاصل ہوتا ہے گزشتہ چند سالوں کا چارٹ بنایا جائے تو معلوم ہوجائے گا کہ کراچی پر کتنا خرچ کیا گیا اور دوسرے شہروں پر کتنا خرچ کیا گیا، قبل ازیںمون سون بارشوں کے بعد برساتی پانی کی نکاسی کا جائزہ لینے کے لئے کے ایم سی بلڈنگ میں منعقد ہونے والے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے، ڈپٹی میئر کراچی نے کہا کہ برساتی پانی کی نکاسی کے لئے بلدیہ عظمیٰ کراچی کی مشینیں اورمیونسپل عملہ نالوں کی صفائی کا کام کر رہا ہے جبکہ سٹی وارڈنز کو دو شفٹوں میں شہر کے اہم مقامات پر ٹریفک کی روانی کو بہتر بنانے کیلئے متعین کردیا گیا ہے،سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ، ضلع شرقی اور ضلع جنوبی میں ہنگامی بنیادوں پر صفائی کا کام کرائے اورگاربیج ٹرانسفر اسٹیشنز (GTS) سے فوری طور پر کچرا اٹھوائے تاکہ وبائی امراض سے محفوظ رہا جاسکے، اورنگی نالہ، منظور کالونی نالہ، گجر نالہ، سنگل نالہ گلشن اقبال اور سولجر بازار نالے کی فوری صفائی کیلئے پرائیویٹ کنٹریکٹرز کو کام شروع کرنے کی ہدایت کردی گئی۔

اس موقع پر میونسپل کمشنر حنیف محمد مرچی والا، مشیر مالیات خالد محمود شیخ ، سینئرڈائریکٹر ہیومن ریسورس مینجمنٹ جمیل فاروقی، میونسپل سروسزکے ڈائریکٹر نعمان ارشد، اور تمام متعلقہ محکموں کے سربراہان اور دیگر عملہ بھی موجود تھا، ڈپٹی میئر کراچی نے کہا کہ رین ایمرجنسی کے حوالے سے بلدیہ عظمیٰ کراچی کے تسنیم احمد کو فوکل پرسن تعینات کیا گیا ہے، عوام کسی بھی شکایت کی صورت میں ان سے موبائل نمبر 0300-9247609پر رابطہ کرسکتے ہیں جبکہ کے ایم سی انجینئرنگ ڈپارٹمنٹ کے فون نمبر99230951 اور کیمپ آفس میں مرکزی رین ایمرجنسی سینٹرکے نمبر99244559 اور کے ایم سی بلڈنگ میں محکمہ میونسپل سروسزکے رین ایمرجنسی نمبر 99215127 پر بھی رابطہ کیا جاسکتا ہے ،انہوں نے افسران کو ہدایت کی کہ برساتی پانی کی فوری نکاسی کے لئے تیز تر اقدامات عمل میں لائے جائیں تاکہ شہریوں کو مشکلات سے بچایا جاسکے، انہوں نے کہا کہ تمام تر دستیاب وسائل کے ساتھ ڈسٹرکٹ انتظامیہ کے اشتراک سے مون سون کی بارشوں کے لئے بنائی گئی حکمت عملی پر مکمل عملدرآمد ہونا چاہئے، دریں اثناء ڈپٹی میئر کراچی نے بدھ کی شام بارش شروع ہونے کے بعد کورنگی نالہ، منظور کالونی نالہ اور دیگر مقامات پر صفائی ستھرائی کے کاموں کا معائنہ کیا، انہوں نے ہدایت کی کہ سڑکوں پر سے نکاسی آب کے انتظامات کے لیے تمام ضروری مشینری اور افرادی قوت فیلڈ میں موجود رہے اور سٹی وارڈنز ٹریفک روانی کو برقرار رکھنے کے لئے سڑکوں پر موجود رہیں، انہوں نے شارع فیصل پر کار ساز، لیاقت آباد انڈر پاس، غریب آباد انڈر پاس اور ناظم آباد انڈر پاس ،کے ڈی اے چورنگی پر نکاسی آب کے کاموں کی نگرانی کی اور عوام کو ریلیف دینے کے لئے تمام بلدیاتی نمائندوں اور عملے کو سڑکوں پر رہنے کی ہدایت کی، ڈپٹی میئر کراچی نے جمعرات کی صبح بھی ضلع غربی کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا اور سائٹ، حبیب بینک چورنگی، نورس چورنگی، سیمینز چورنگی اور دیگر مقامات پر نکاسی آب کے کاموں کو جلد از جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی، انہوں نے ناظم آباد انڈر پاس سے نکاسی آب کے کاموں کی خود نگرانی بھی کی، بعدازاں ڈپٹی میئر کراچی نیپا چورنگی، الہ دین پارک، ملینیم شاپنگ مال اور شارع فیصل پر اسٹار گیٹ اور ناتھا خان پہنچے جہاں انہوں نے بارش کے بعد کی صورتحال کا جائزہ لیا اور نالوں کے اطراف صفائی کے کاموں کا معائنہ کیا ، انہوں نے ہدایت کی کہ بارش کے دوران افسران سڑکوں پر موجود رہ کر نکاسی آب اور صفائی ستھرائی کے کام کرائیں۔

متعلقہ عنوان :