مہاجر قومی موومنٹ ( پاکستان) کانے مون سون کی پہلی بارش کے ساتھ شہری و صوبائی حکومت کی نااہلی اور کے الیکٹرک کی مجرمانہ غفلت پر شدید غم و غصہ کا اظہار

بارش کے دوران نشیبی علاقوں کا جو بدترین حال شہری و صوبائی حکومت کی لڑائی اور ترقیاتی منصوبوں میں بڑے پیمانے پر کی جانے والی غبن ہے ،سیکریٹری اطلاعات خالد حمید

جمعرات 29 جون 2017 20:00

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 جون2017ء) مہاجر قومی موومنٹ ( پاکستان) کے سیکریٹری اطلاعات خالد حمید نے مون سون کی پہلی بارش کے ساتھ شہری و صوبائی حکومت کی نااہلی اور کے الیکٹرک کی مجرمانہ غفلت پر شدید غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بارش کے دوران نشیبی علاقوں کا جو بدترین حال ہوا وہ اپنی جگہ ،شہر بھر کی سڑکیں جو تالاب کا منظر پیش کررہی ہیں اسکی وجہ شہری و صوبائی حکومت کی لڑائی اور ترقیاتی منصوبوں میں بڑے پیمانے پر کی جانے والی غبن ہے ،شہر کی اس سے بڑی بدنصیبی کیا ہوگی کہ پریشانی کے اس عالم میں مئیر کراچی ملک سے باہر اور بلدیاتی نمائندے گھروں میں چھپ کر بیٹھے ہیں جبکہ وزیر اعلیٰ سندھ کو عید منانے سے فرصت نہیں مل رہی ،بارش کی وجہ سے شہر میں جتنا نقصان ہوا اسکی ذمہ داری صوبائی اور شہری حکومت پر عائد ہوتی ہے ۔

(جاری ہے)

عارضی بیت الحمزہ سے جاری کردہ بیان میں خالد حمید نے کہا کہ مہاجر قومی موومنٹ لمبے عرصے سے کہتی آرہی ہے کہ ملیر اور کورنگی ندی اورگجر نالے پر بنائے گاربیج ڈپمنگ اسٹیشن مون سون میں شہر ڈبودینگے لیکن کسی نے توجہ نہ دی اسکے علاوہ وزارت بلدیات نے سیاسی بنیادوں پر توڑ پھوڑ کرکے مہاجروں کو روزگار سے تومحروم کیا لیکن شہر بھر کے ندی نالوں پر قائم تجاوزات کو ہاتھ تک نہ لگایا جس کا نتیجہ آج کراچی کے دو کروڑ عوام بھگت رہے ہیں ۔

خالد حمید نے کہا کہ وزیر اعلیٰ نے کراچی کی سڑکوں کی بحالی اورمعیار کے حوالے سے دھوم دھام سے اعلان کیا تھا ،آج شاہراہ فیصل سمیت دیگر سڑکوں کا جو حال ہے اسے دیکھ کر وزیر اعلیٰ کو شرم آنی چاہئے جو تالاب بنی فنڈز اور کمیشن کھانے والوںکو کوس رہی ہیں ۔خالد حمید نے کہا کہ بارش کی پہلی بوند کے ساتھ کے الیکٹرک کی جانب سے شہر بھر کی بجلی بند کرنے ،گلی محلوں میں جمع گندہ پانی اور صفائی کے ناقص انتظامات کے بعد بھی اگر شہریوں کی آنکھ نہ کھلے اور وہ لوٹ مار کرنے والوں کے پیچھے اب بھی آوے ہی آوے کی نعرے لگا کر دوڑتے رہے تو آئندہ اور بری حالت ہوگی جس سے بچنے کی انہیں آنکھیں کھول کر اپنے گردوپیش دیکھنا ہوگا اور آئندہ الیکشن میں اسے ووٹ دینا ہوگا جو انہیں مسائل میں چھوڑ کر بھاگنے کی بجائے انکے ساتھ مل کر مصائب و پریشانیوں کا مقابلہ کرے اور میڈیا پر بیان بازی کی بجائے انکے ساتھ انکی گلی محلوں میں کھڑا ہو تب جاکر شہر کی حالت سدھرے گی ۔

#