کراچی: واٹربورڈ میں رین ایمرجنسی کے نفاذ کے بعد بلاکسی وقفہ کے نکاسی و فراہمی آب کا کام جاری

ایم ڈی واٹربورڈ ،ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر اور دیگر اعلیٰ حکام بارشوں کے دوران بھی نشیبی علاقوں اور اہم شاہراہوں کا دورہ کرتے رہے ، ،عملے اور انجینئرز کو تین شفٹوں میں کام کرنے کی ہدایت کردی گئی بجلی کے تعطل کے باوجود جنریٹروں کی مدد سے فراہمی ونکاسی آب کا عمل جاری ،،دھابیجی پمپنگ اسٹیشن سمیت دیگر پر بجلی کے تعطل اور برقی رو میں اتار چڑھاؤ کا خطرناک سلسلہ نہ رک سکا ، کراچی کو 15ملین گیلن سے زائد پانی فراہم نہیں کیا جاسکا

جمعرات 29 جون 2017 19:41

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 جون2017ء) واٹربورڈ میں رین ایمرجنسی کے نفاذ کے بعد بلاکسی وقفہ کے نکاسی و فراہمی آب کا کام جاری ہے ،ایم ڈی واٹربورڈ ،ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر اور دیگر اعلیٰ حکام بارشوں کے دورانن بھی نشیبی علاقوں اور اہم شاہراہوں کا دورہ کیا ،اہم سیوریج پمپنگ اسٹیشنوں کا اچانک دورہ کرتے رہے ،عملے اور انجینئرز کو تین شفٹوں میں کام کرنے کی ہدایت کردی گئی ،بجلی کے تعطل کے باوجود جنریٹروں کی مدد سے فراہمی ونکاسی آب کا عمل جاری رکھا جارہا ہے ،دھابیجی پمپنگ اسٹیشن سمیت دیگر پر بجلی کے تعطل اور برقی رو میں اتار چڑھاؤ کا خطرناک سلسلہ جاری رہا کراچی کو 15ملین گیلن سے زائد پانی فراہم نہیں کیا جاسکا ،تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور وزیربلدیات و چیئرمین واٹربورڈ جام خان شورو کی ہدایت پر واٹربورڈ میں نافذ رین ایمرجنسی کے دوران بدھ اور جمعرات کو واٹربورڈ کی تمام مشینری و عملہ خصوصاً سیورکلینگ ،جیٹنگ اور راڈنگ مشینری برسات کے نکاسی کے ذمہ دار شہری اداروں کی مدد کیلئے اہم شاہراہوں اور نشیبی علاقوں میں مسلسل مصروف عمل ہیں،واٹربورڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر سید ہاشم رضا زیدی ، ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر ٹیکنیکل سروسز اسد اللہ خان نے دیگر حکام کے ساتھ واٹربورڈ کے اہم پمپنگ اسٹیشنوں کلفٹن پمپنگ اسٹیشن ،جمیلہ پمپنگ اسٹیشن اجیکٹر 12،اجیکٹر14،پچر نالہ سمیت دیگر کا دورہ کیا اور سیوریج کے پانی کی نکاسی کے کام کا معائنہ کیا اس موقع پر ایم ڈی واٹربورڈ نے متعلقہ افسران کو ہدایت کی کہ وہ فراہمی ونکاسی آب کے تمام پمپنگ اسٹیشنوں پر موجود رہیں ،تین شفٹوں میں کام کیا جائے اور ہر شفٹ میں ایگزیکٹیو انجینئرز و اسسٹینٹ ایگزیکٹیو انجینئرز پمپنگ اسٹیشنوں پر موجود رہیں انہوں نے کہا کہ جن علاقوں میں بجلی کی فراہمی میں تعطل آرہا ہے وہاں فوری طور پر جنریٹر کی مدد سے مشینری چلائی جائے اور تمام پمپنگ اسٹیشنوں پر اضافی ایندھن کا بندوبست رکھا جائے ،انہوں نے کہا کہ شہر کی اہم شاہراہوں پر نکاسی آب کی صورتحال پرکڑی نگاہ رکھی جائے ،ایم ڈی واٹربورڈ نے فراہمی ونکاسی آب کے تمام فیلڈ اسٹاف کی چھٹیاں منسوخ کرکے ڈیوٹی پر حاضر رہنے کی ہدایت کی انہوں نے کہا کہ رین ایمرجنسی کے دوران کوئی افسر انجینئر یا ان کا ماتحت غیر حاضر پایا گیا تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی ،انہوںنے سپرنٹنڈنگ انجینئر بلک عبدالرحمن شیخ ،ایس ای ڈبلیو ٹی ایم اویس ملک کو ہدایت کی کہ وہ کراچی کو پانی کی فراہمی کے نظام پر کڑی نگاہ رکھیں گھارو، دھابیجی، پپری سمیت دیگر پمپنگ اسٹیشنوں پر بجلی کے تعطل پر کے الیکٹرک کے حکام سے رابطے میں رہیں ،دریں اثناء واٹربورڈ کے تمام سپرنٹنڈنگ انجینئرز ایگزیکٹیو انجینئرز اپنے ماتحت عملے کے ساتھ متعلقہ علاقوں میں موجود ہیں ،ایم ڈی واٹربورڈ کی ہدایت پر شہریوں کو پانی و نکاسی آب کی بہتر فراہمی و شکایات کے ازالے کیلئے منتخب نمائندوں سے رابطے میں ہیں مزید برآں کے الیکٹرک کی جانب سے واٹربورڈ کے اہم ترین دھابیجی پمپنگ اسٹیشن سمیت دیگر پمپنگ اسٹیشنوں پر بجلی کے تعطل اور برقی رو میں تارچٖڑھاؤ (الیکٹرک والٹیج جرک ) کا خطرناک سلسلہ جاری ہے اس سبب ایک جانب شہر کو پانی کی فراہمی میں دقت کا سامنا ہے جبکہ دوسری جانب ہیوی پمپس ،موٹریں اور پائپ لائنیں خطرات سے دوچار ہیں جس کی وجہ سے جمعرات کو بھی شہریوں کو 15ملین گیلن پانی کم فراہم کیا گیا ،ایم ڈی واٹربورڈ نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ برساتی پانی کی نکاسی کیلئے گٹروں سے مین ہولز کور نہ ہٹائیں ،ان کے اس اقدام سے حادثات رونما ہونے کا خدشہ ہے جبکہ کچرا سیوریج لائنوں میں پھنسنے کے باعث نکاسی آب کا عمل متاثر ہوسکتا ہے ۔

#

متعلقہ عنوان :